MOSCOW:

روسی حکومت کے قائم کردہ ساورن ویلتھ فنڈ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی تک متعدد امریکی کمپنیاں روسی مارکیٹ میں واپس آئیں گی. 

روسی میڈیا کے مطابق رشین ڈائریکٹ انوسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او کرل دیمتریف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد روس میں اپنا کاروبار بند کرنے والی امریکی کمپنیوں کو 300 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔

انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر نقصان آئی ٹی اور میڈیا کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو ہوا جس کا تخمینہ 123 ملین ڈالر ہے۔

اس کے علاوہ کنزیومر سیکٹر اور ہیلتھ کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو روس میں اپنا کاروبار بند کرنے سے 94 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی کمپنیوں کو ملین ڈالر

پڑھیں:

امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے نئے بل کی منظوری دے دی ہے، جس سے کسی بھی امریکی امداد کو طالبان تک پہنچنے سے روکا جائے گا۔

1) TODAY: Tim Burchett says Democrats are voting AGAINST the 'No Tax Dollars for Terrorists’ bill that would stop the $40 million in American taxpayer money sent to the Taliban EACH WEEK

2) Interview with a CIA Agent explains exactly how the US takes over $40 million in cash… pic.twitter.com/GtzmfXLAAE

— Wall Street Apes (@WallStreetApes) April 9, 2025

امریکی کانگریس کے رکن برائن ماسٹ نے افغانستان کے متعلق اہم بل پیش کیا، بل کا مقصد امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو افغان طالبان تک پہنچنے سے روکنا ہے۔

نہیں چاہتے کہ ایک ڈالر بھی طالبان تک جائے

اس حوالے سے کانگریس مین برائن ماسٹ کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کا ایک بھی ڈالر طالبان کے ہاتھوں میں جائے۔

برائن ماسٹ کی جانب سے پیش کیے گئے بل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کو خصوصی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔

دیگر ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کو طالبان کو مالی یا مادی امداد فراہم کرنے سے روکا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا افغان طالبان کے مسئلے سے آگاہ ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس

یہ بل 23 قانون سازوں کی حمایت سے کانگریس میں پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کی منظوری کے بعد امریکی حکومت کی پالیسی مزید سخت ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ 3 برس میں افغانستان کو 2 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا اسرائیل کو نیا تحفہ! 18 کروڑ ڈالر کے فوجی انجن دینے کی منظوری
  • ٹرمپ انتظامیہ کی شرائط نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی امداد منجمد
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ
  • ترسیلات زر پہلی بار 4 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے
  • سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں 9ماہ کے دوران 33.2فیصد اضافہ
  • مارچ 2025 میں کارکنوں کی ترسیلات زر پہلی مرتبہ 4 ارب امریکی ڈالر سے زائد رہیں
  • ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
  • امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین
  • امریکی ایوان کی کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور