MOSCOW:

روسی حکومت کے قائم کردہ ساورن ویلتھ فنڈ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی تک متعدد امریکی کمپنیاں روسی مارکیٹ میں واپس آئیں گی. 

روسی میڈیا کے مطابق رشین ڈائریکٹ انوسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او کرل دیمتریف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد روس میں اپنا کاروبار بند کرنے والی امریکی کمپنیوں کو 300 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔

انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر نقصان آئی ٹی اور میڈیا کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو ہوا جس کا تخمینہ 123 ملین ڈالر ہے۔

اس کے علاوہ کنزیومر سیکٹر اور ہیلتھ کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو روس میں اپنا کاروبار بند کرنے سے 94 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی کمپنیوں کو ملین ڈالر

پڑھیں:

صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا

صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز

یوکرین (آئی پی ایس )یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ غلط معلومات کے درمیان رہتے ہیں، اس سے قبل امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ زیلنسکی کی مقبولیت صرف 4 فیصد ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق زیلنسکی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرین کے روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کے دعوے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن روسی ساختہ غلط معلومات کی سپیس میں رہ رہا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر روس کی ڈس انفارمیشن سپیس کے رہنے والے بن گئے ہیں۔ ان کا یہ جواب ٹرمپ کی طرف سے یہ کہے جانے کے حوالے سے آیا ہے کہ زیلنسکی اپنی عوامی مقبولیت کھو رہے ہیں۔

زیلنسکی نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ ہم جس امریکی صدر کا احترام کرتے ہیں کہ وہ امریکیوں کا رہنما ہے وہ ڈس انفارمیشن سپیس میں رہتا ہے۔ وہ کیف میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس صدر ٹرمپ کو گمراہ کن اطلاعات دے رہا ہے۔

امریکی صدر نے زیلنسکی کی مقبولیت کم ہونے کے حوالے سے کہا تھا کہ ان کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی آگئی ہے۔ اس لیے انہیں نئے الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔اس کا جواب دیتے ہوئے زیلنسکی نے کہا یہ اعداد و شمار ٹرمپ کو روس نے فراہم کیے ہیں۔ خیال رہے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مارشل لا ہے اور اس وجہ سے صدارتی انتخاب مخر کر دیا گیا ہے۔

روس کا مطالبہ رہا ہے کہ پچھلے سال مئی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی مدت صدارت ختم ہو گئی تھی۔ اس لیے یوکرین میں نئے انتخابات کرانے کی ضرورت ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ روس کے اس مقف کی امریکہ سے بھی اعلی ترین سطح سے تائید ہو گئی ہے۔

ادھر ٹیلیفون کے ذریعے کیے گئے ایک سروے میں کیف کے ایک ہزار لوگوں سے زیلنسکی کے بارے میں پوچھا گیا تو 57 فیصد نے زیلنسکی کی حمایت کی اور 37 فیصد نے اس کے خلاف رائے دی ۔ البتہ باقی لوگوں نے کسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے یہ خیالات ریاض میں روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد سامنے آئے ہیں۔امریکہ و روس کے وزرائے خارجہ سعودی عرب کی میزبانی میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وی پی این تک رسائی والی کمپنیوں سے پاکستان کو سائبر سیکیورٹی خطرات لاحق
  • 13 ارب روپے میں بننے والی بھارتی فلم فلاپ؛ کتنا نقصان ہوا جان کر حیران رہ جائیں گے
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر سستا ہوگیا
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان ، 100 انڈیکس میں 396 پوائنٹس کا اضافہ  
  • صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا
  • غزہ کی تعمیر نو کیلئے 53 ارب ڈالر درکار ہے، اقوام متحدہ
  • پالیسی میں تضاد اورتوانائی کے زیادہ اخراجات کاروبار کو نقصان پہنچارہے ہیں. ویلتھ پاک
  • مودی حکومت کو دھچکا، ٹرمپ نے بھارت کی مالی امداد پر اعتراض کردیا
  • اسٹاک مارکیٹ میں مثبت کاروبار کا آغاز ، ڈالر کی قیمت گر گئی