تل ابیب ،واشنگٹن(صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقل جنگ بندی کے بدلے ایک ساتھ اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرنے کی پیشکش کر دی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں تمام اسرائیلی اور فلسطینی قیدیوں کا ایک ساتھ تبادلہ کرنے کی پیشکش کی ہے۔حماس نے تمام یرغمالیوں کی ایک ساتھ رہائی کے بدلے اسرائیلی افواج کے غزہ سے مکمل انخلا کا بھی مطالبہ کر دیا۔خبرایجنسی کے مطابق حماس آج جمعرات کو 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی نعشیں بھی اسرائیلی حکام کے حوالے کرے گا، ہفتے کے روز مزید 6اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں گے۔ حماس ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ اسرائیل کے بقیہ تمام زندہ قیدیوں اور 8کی لاشیں ایک ساتھ واپس کرنے کو تیار ہے بشرطیکہ غزہ میں مستقل جنگ بندی ہو اور اسرائیلی فوج غزہ سے مکمل طور پر نکل جائے۔حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کو غیر مسلح کرنے کی باتیں ناقابل قبول ہیں۔ یہ پیشکش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل سے اغوا کیے گئے قیدیوں کی مرحلہ وار ہفتہ وار رہائی کے خلاف آواز اٹھانے اور غزہ میں باقی رہنے والے افراد کے اہل خانہ کی جانب سے اپنے تمام پیاروں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔فلسطینی گروپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وہ باقی 6 زندہ قیدیوں کو ہفتے کے روز رہا کرے گا، جنہیں پہلے مرحلے میں رہا کیا جانا تھا، جب کہ اسرائیل کے وزیر خارجہ گیدون سار کا کہنا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات اس ہفتے ہوں گے۔دوسری جانب لبنان میں اسرائیلی فوج کے جنوبی دیہات اور قصبوں سے جزوی طور پر نکلنے کے بعد امدادی کارکنوں نے 23 افراد کی لاشیں برآمد کی ہیں۔ادھر خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حماس اور اسرائیل نے غزہ سے 6 یرغمالیوں کی رہائی اور 4 قیدیوں کی لاشوں کی واپسی کے معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس میں فلسطینی گروپ کے مطابق 2 نوجوان لڑکوں کی باقیات بھی شامل ہیں۔یرغمالی شیری بیبس اور ان کے بیٹوں ایریل اور کفیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس خبر سے پریشان ہیں، اور انہیں ابھی تک اپنے پیاروں کی ہلاکت کی کوئی ’سرکاری تصدیق‘ نہیں ملی ہے۔گزشتہ ماہ سے نافذ العمل غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جانا تھا اور اب تک 1100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کے بدلے 19 افراد کو رہا کیا جا چکا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ باقی 14 میں سے 8 ہلاک ہو چکے ہیں۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارہ سیاسی تجارت میں ’سودے بازی‘ کا ذریعہ نہیں ہے۔وانگ نے کثیرالجہتی امور پر 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، کیوں کہ چین ماہ فروری کے لیے اس ادارے کا صدر ہے۔وانگ نے کہا کہ غزہ کے دو ریاستی حل کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارہ فلسطینی عوام کا وطن ہیں، نہ کہ سیاسی تجارت میں سودے بازی کا ذریعہ، غزہ پر فلسطینیوں کی حکومت پر عمل کیا جانا چاہیے۔وانگ نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ توجہ یوکرین پر دی جا رہی ہے، لیکن غزہ جیسے دیگر معاملات کو ایک طرف نہیں دھکیلا جانا چاہیے، ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ آج ہماری دنیا میں صرف یوکرین کا مسئلہ ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے بحران سمیت بہت سے دیگر ہاٹ اسپاٹ ہیں، جن پر بین الاقوامی برادری کی توجہ کی بھی ضرورت ہے، اور ان مسائل کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی جانب سے ایک ساتھ کے مطابق کہا کہ کہ غزہ

پڑھیں:

اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں کا نیتن یاہو کے گھر کے باہر مظاہرہ

ادھر تل ابیب میں بھی مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی نیتن یاہو کی کوششوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک بڑے چوک کو بند کر دیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے وسطی اسرائیل میں شدید ٹریفک جام کی اطلاع دی، قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب اور القدس میں جنوبی اسرائیل کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک بار پھر قیدیوں کے خاندانوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر قیدیوں کے خاندانوں نے نیتن یاھو کی رہائش گاہ پر احتجاج کیا ہے۔ اسرائیلی چینل 12 نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے آغاز کے 500 ویں دن کے موقع پر اسرائیلی شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تکمیل کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے نیتن یاھو کی رہائش گاہ کے گرد گاڑیاں کھڑٰی کردی گئیں۔ سینکڑوں اسرائیلیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تبادلے کے معاہدے کو مکمل کیا جائے اور سیاسی مفادات اور ذاتی مفادات کی خاطر اس میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کیے بغیر لڑائی میں واپس آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ادھر تل ابیب میں بھی مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی نیتن یاہو کی کوششوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک بڑے چوک کو بند کر دیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے وسطی اسرائیل میں شدید ٹریفک جام کی اطلاع دی، قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب اور القدس میں جنوبی اسرائیل کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس پر ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش بدلنے کا الزام
  • حماس نے اسرائیلی بمباری سے ہلاک4 اسرائیلیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں
  • حماس نے چار اسرائیلی مغویوں کی لاشیں واپس کر دیں
  • حماس کی بڑی پیشکش: تمام اسرائیلی قیدیوں کی مشروط رہائی پر آمادگی
  • حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو بیک وقت رہا کرنے پر رضامند
  • حماس کا چار مغویوں کی لاشیں اور چھ قیدی اسرائیل کے حوالے کرنے کا اعلان
  • حماس کی مستقل جنگ بندی کے بدلے ایک ساتھ اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرنے کی پیشکش
  • حماس 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کو تیار‘ معاہدہ طے
  • اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں کا نیتن یاہو کے گھر کے باہر مظاہرہ