کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ملزم ارمغان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا ہے ۔ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی۔ مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان گزری میں اپنی رہائشگاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیرہاؤس اورکال سینٹرچلاتا رہا ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان جرائم پیشے کا عادی ہے اور ماضی میں بھی گرفتار ہوچکا ہے۔2019ء سے 2024 ء کے دوران ملزم ارمغان کے خلاف 6 مقدمات درج ہوئے، درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میںاس پر مقدمات درج ہوئے۔جس میں اقدام قتل، منشیات فروشی اور ڈرانے دھمکانے کی دفعات کے مقدمات درج ہیں۔ملزم ارمغان نے ڈیجیٹل کرنسی کی ہیر پھیر کے لیے درجنوں اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور گرفتاری سے قبل لیپ ٹاپ کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا، ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے ملزم نے 4 گھنٹے تک پولیس سے مقابلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان کو 3 بج کر 55 منٹ پر میڈیکو لیگل کے لیے پیش کیا گیا، تفتیشی افسر انسپکٹر امیر علی ملزم ارمغان کو ہتھکڑی کے ساتھ جناح اسپتال لائے،جس میں ملزم ارمغان بہتر حالت میں بات چیت کر رہا تھا، ملزم کا بلڈ پریشر نارمل اور وہ مکمل ہوش و حواس میں تھا۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزم کے کولہوں پر سرخ نشانات موجود تھے، ملزم کے کانوں کے پیچھے اور کہنیوں پر بھی کسی سخت چیز کی چوٹ کے سرخ نشانات موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے دوران

پڑھیں:

ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی۔

ویڈیو میں ڈیفنس میں چھاپے کے دوران کئی گئی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔

پولیس حکام کے مطابق گھر سے ارمغان کی طرف سے پولیس پر شدید فائرنگ کی گئی تھی۔

عدالت نے آج قتل کیس کے ملزم ارمغان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

اس سے قبل ایس ایس پی انیل حیدر نے مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق کہا کہ ملزمان نے منصوبہ بندی کے تحت لاش کو ٹھکانے لگایا۔

انیل حیدر کا کہنا تھا کہ ابھی باڈی کی ریکوری اور ڈی این اے میچ کرنا ہے، یہ اچانک کیا گیا اقدام نہیں، باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے، ملزمان نے ایسے مقام کا انتخاب کیا جہاں آمدورفت کم ہوتی ہے۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

انہو نے کہا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ قتل کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی تفتیش کا آغاز کردیا، سی آئی اے پولیس
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، سفاک ملزم کا دوران تفتیش نوجوان کو زندہ جلانے کا اعتراف
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: سفاک ملزم کا دوران تفتیش نوجوان کو زندہ جلانے کا اعتراف
  • پیٹرول چھڑک کر مصطفیٰ سے کہا ڈگی و شیشے کھلے ہیں، ہمت ہے تو بھاگ جاؤ: ملزم ارمغان کے سنسنی خیز انکشافات
  • مصطفیٰ عامر کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے تہلکہ خیز انکشافات، پوری کہانی سنا ڈالی 
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیزانکشاف سامنے آگئے
  • مصطفیٰ قتل کیس، ملزم ارمغان مختلف الزامات میں پہلے بھی گرفتار ہوا
  • ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی