پیرس( مانیٹرنگ ڈیسک)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فرانسیسی قانون سازوں سے مطالبہ کیا ہے کہ رواں ہفتے پیش کیے جانے والے بل کو مسترد کر دیں۔ جو کھیلوں کے مقابلوں کے دوران سکارف پہننے پر پابندی سے متعلق ہے۔یہ بل دائیں بازو کے سینیٹرز کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔بل کا مقصد تمام مذہبی شناخت رکھنے والے لباس اور علامات کا کھیلوں کے دوران استعمال ممنوع قرار دینا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات امتیازی سلوک سے متعلق ہیں۔بل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور رواں ہفتے اس پر ہونے والی ووٹنگ سے طویل قانونی طریقہ کار کا آغاز ہوجائے گا اور اس کے نتائج غیر یقینی ہوں گے تاہم بل کا حتمی نتیجہ اسمبلی کے حتمی فیصلے سے منسلک ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا یہ مطالبہ اس کے بعد سامنے آیا ہے جب فرانسیسی سونکمبا سیلا نے کہا تھا کہ اسے پیرس اولمپک کی افتتاحی تقریب سے نکال دیا گیا تھا کہ وہ حجاب پہنتی ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے فرانسیسی سوکر اور باسکٹ بال فیڈریشن کے ان اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ وہ حجاب کرنے والی کھلاڑی خواتین کو مقابلوں سے نکال رہی ہے اور حکومت پیرس مقابلوں میں شرکت کرنے والی فرانسیسی خواتین کے ساتھ ہے کہ وہ اپنے سر کو ڈھانپ کر مقابلے میں شریک ہو سکیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ یہ اقدام مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں مقابلے میں شرکت سے نکالا جا سکے۔کئی برس سے فرانسیسی حکومت مسلم خواتین کے اسکارف اوڑھنے سے متعلق پالیسیاں اختیار کیے ہوئے ہے جن کے ذریعے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔یاد رہے 2 سال قبل فرانس کی اعلیٰ عدالت نے کہا تھا کہ سوکر فیڈریشن کی حجاب پر لگائی جانے والی پابندی آزادی اظہار پر پابندی ہے جبکہ فیڈریشن نے ماہ رمضان میں روزہ رکھنے والے عالمی کھلاڑیوں کے لیے بھی کھیلوں کے اوقات میں کسی قسم کی آسانی کا خیال نہیں رکھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا

پڑھیں:

یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) یورپی یونین نے کھلونوں کے لیے حفاظتی اصولوں کو سخت کرنے کے لیے نئے قوانین پر اتفاق کیا ہے، جن میں ایسے نقصان دہ کیمیکلز پر پابندی بھی شامل ہے، جو انسانی جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں ایسے مادے شامل ہوتے ہیں، جو انسانی نمو کے ہارمونز میں خلل ڈال سکتے ہیں اور جو تولیدی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

برسلز کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد بچوں کو کیمیکلز اور آن لائن مارکیٹ پلیس کے خطرات سے بہتر طور پر تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ یورپی یونین کے مذاکرات کاروں اور رکن ممالک نے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد بچوں کو آن لائن فروخت کیے جانے والے خطرناک کیمیکلز اور خطرناک کھلونوں سے بچانا ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ زیادہ تر خطرناک مادوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے، تاہم بلاک کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کچھ ایسے کیمیکلز پر کارروائی کی ضرورت ہے، جو ہارمونز میں خلل ڈالتے ہیں اور اعصابی، سانس یا مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

کیمیکل پر نئے قوانین کیا ہیں؟

نئے قوانین PFAS پر پابندی متعارف کراتے ہیں۔ یہ مصنوعی کیمیکلز کا ایک ایسا گروپ ہے، جو ان کی پائیداری اور انسانی صحت کے خطرات کے لیے جانا جاتا ہے۔

PFAS کو بار بار چھونے کا تعلق جگر کے نقصان، ہائی کولیسٹرول کی سطح، مدافعتی ردعمل میں کمی، پیدائشی کم وزن اور کینسر کی مختلف اقسام سے ہے۔ نئے یورپی ضوابط کارسنجینک، میوٹیجینک اور زہریلے تولیدی کیمیکلز (سی ایم آر) پر موجودہ پابندیوں کو بھی بڑھاتے ہیں تاکہ ہارمون ڈسٹرپٹرس جیسے دیگر خطرناک مادوں پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکیں۔

اس طرح کے کیمیکل تیزی سے عام ہارمونز سے متعلق عوارض سے منسلک ہوتے ہیں اور اکثر بعد میں سپرم کے معیار کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ یورپی کمیشن نے کہا، ''یہ کیمیکل خاص طور پر بچوں کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ وہ ان کے ہارمونز اور ان کی ذہنی نشوونما میں مداخلت کر سکتے ہیں یا عام طور پر ان کی عمومی صحت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔‘‘

یورپی پارلیمنٹ میں اس قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جرمن رکن ماریون والزمان نے کہا کہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر یورپی یونین کی مارکیٹ سے نکالی جانے والی پانچ مصنوعات میں سے ایک کھلونے ہیں۔

انہوں نے کہا، '' نئے کھلونے سیفٹی ریگولیشن کے لیے ایک واضح پیغام ہے: ہم بچوں کی حفاظت کر رہے ہیں، منصفانہ مسابقت کو یقینی بنا رہے ہیں اور ایک کاروباری مرکز کے طور پر یورپ کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘

یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے باضابطہ طور پر منظور ہونے کے بعد ان ضوابط کا نفاذ کر دیا جائے گا۔ پولینڈ کے وزیر ٹیکنالوجی کرزیزٹوف پاسزیک نے کہا، ''یورپی یونین کے کھلونوں کے حفاظتی قوانین دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ہیں، لیکن ہمیں ابھرتے ہوئے خطرات سے ہم آہنگ رہنا چاہیے۔

‘‘ آن لائن فروخت ہونے والے کھلونوں کا کیا ہوگا؟

نئے قوانین کے تحت کھلونوں کے درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ کہلانے والی حقائق پر مبنی فہرست کو یورپی یونین کی سرحدوں پر قائم کسٹمز کے حکام کو جمع کرانا ہوگا۔ یہ فہرست ایک قسم کی سیفٹی فیکٹ شیٹ ہوتی ہے، جس میں حفاظتی معیارات کی تعمیل سے متعلق معلومات اور انتباہات شامل ہوتے ہیں۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے، ''اس سے قومی انسپکٹرز اور کسٹم افسران کے لیے ان پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ نئے قوانین کے تحت، درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ یورپی یونین کی سرحدوں پر کسٹمز میں جمع کرانا ہو گا جس کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ آن لائن فروخت کیے جانے والے کھلونوں سمیت غیر محفوظ کھلونے یونین کی مارکیٹ میں داخل نہ ہو سکیں۔‘‘

شکور رحیم ، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ

ادارت عاطف بلوچ

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • 13 شادیاں کرنے والی فرضی دلہنوں کا گینگ بے نقاب، 3 خواتین گرفتار
  • پنجاب پولیس نے فرانسیسی خاتون کا کھویا ہوا موبائل ایک گھنٹے میں برآمد کرلیا
  • لاہور پولیس نے فرانسیسی خاتون کا کھویا ہوا فون واپس دلوادیا
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • سمرقند اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی میں سپورٹس فیسٹیول 2025 کا کامیاب آغاز
  • یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی
  •  کپڑے دھونے تالاب پر آنے والی تین خواتین ڈوب کر جاں بحق
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • پاکستان ہاکی کی کھوئی ہوئی شان کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، صدرآئی سی سی آئی