ڈھائی برس سے پیپلز بس سروس میں موبائل ایپلی کیشن سسٹم غیر فعال
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سندھ حکومت کی عد دلچسپی کے باعث ڈھائی سال گزرنے کے باوجود پیپلز بس سروس میں موبائل ایپلی کیشن (ٹریکنگ) سسٹم کو فعال نہیں کیا جاسکا ہے۔ سندھ حکومت نے پیپلز بس سروس ریڈ لائن اور ای بسوں(برقی گاڑیوں) کے کرایوں میں 60فیصد اضافے کے باوجود بسوں میں ٹریکنگ سسٹم (موبائل ایپلی کیشن ) پر کام نہیں کیا جاسکا ہے،صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے27 اکتوبر2022 کو پیپلز بس سروس کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ30 نومبر2022 سے شہریوں کی سہولت کے لیے پیپلزبس سروس میںموبائل ایپلی کیشن کو مکمل طور پر آپریشنل کر دیا جائے گا لیکن اعلان کے ڈھائی سال بعد بھی شہریوں کو یہ سہولت میسر نہیں ہے،جبکہ پیپلزریڈبسوں کے لیے مخصوص بس اسٹاپ بھی تاحال نہیں بنائے جا سکے ہیں پیپلز بسیں بھی کراچی میں چلنے والی دیگر لوکل بسوں کی طرح جہاں چاہے اپنا اسٹاپ بنا کر کھڑی ہوجاتی ہے۔بسوں میں ٹریکنگ سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے دفاتر، اسکولوں ،کالج ،یونیورسٹی اور دیگر مقامات پر جانے کے لیے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے آسانی کے ساتھ پیپلز بسوں کو ٹریکنگ کیا جاسکتا ہے کہ کسی بھی روٹس پر چلنے والی بس اس وقت کس جگہ پر موجود ہے اور اسی حساب سے مسافراپنے مقررہ وقت اور مقام پر پہنچ کر بسوں میں سوار ہو سکتے ہیں۔ یکم فروری2025سے کرایوں میں60فیصد اضافے کے باوجود ر پیپلزیڈ لائن بسوں اور الیکڑک بسوں( برقی گاڑیوں) پر مسافروں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔اس حوالے سے سندھ ماس ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ترجمان نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ پیپلزبس سروس کی موبائل ایپلی کیشن ٹیکنکل خرابی کے باعث عارضی طور پر بند ہے ۔ جبکہ پیپلز بس سروس، گرین لائن میٹروبس ،اورینج لائن میٹرو بس سروس میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سفری کارڈ کی سہولت دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر چلنے والی300 پیپلز بس سروس جوکہ مختلف روٹس ،جس میں روٹ 1 تا12نمبر کے روٹس موجود ہیں کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کررہی ہے بس کو جدید اور مسافروں کی سفری سہولت کو آسان بنانے کے لیے موبائل ایپلی کیشن پر تاحال کام جاری ہے موبائل ایپلی کیشن (ٹریکنگ)کے زریعے ہر روٹ کے بارے میں الگ الگ معلومات فراہم کی جاسکے گی۔انہوں نے کہا کہ مسافروں کی آسانی کے لیے ایپلی کیشن میں لائف لوکیشن ٹریکنگ سسٹم کو بھی شامل کیا ہے تاکہ پیپلز بسوں میں سفر کرنے والے مسافروں کو اپنے روٹ پر چلنے والی بسوں کے بارے میں معلومات ہوسکے گی،انہوں نے کہاکہ موبائل ایپلی کیشن (ٹریکنگ) کے ذریعے مسافروں کو یہ معلوم ہوسکے گا کہ سفر کرنے والا مسافر کون سے روٹ نمبر کی بسیں میں سوار ہے اور اس وقت کہاں پر موجود ہیں بس کس اسٹاپ پر کتنی دیر رکنی ہیں اور دوسری بس کتنے دیر بعد اسٹاپ پر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایپلی کیشن پرابھی مزید کام جاری ہے۔واضح رہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے30نومبر2022 سے شہریوں کی سہولت کے لیے پیپلز بس سروس میں موبائل ایپلی کیشن (ٹریکنگ) سسٹم کے نافظ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔صوبائی وزیرکا کہنا تھا کہ موبائل ایپ کے زریعے شہریوں کو بس سروس کو ٹریک کرنے اور آن لائن ادائیگی کی سہولت میسر ہوگی، آئی ٹی ایس سسٹم میں سی سی ٹی وی کیمرے،اسکرین،لائیو ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کی سہولیات شامل ہوگی تاہم ڈھائی سال گزرنے کے باوجود اس پر کام ء نہیں ہوسکا ہے۔دوسری جانب صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے اعلان کے مطابق مختلف روٹس پر کرایوں میں 20سے 60فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے اور نئے نرخ اب بسوں پر آویزاں کردیے گئے ہیں۔یہ نظر ثانی شدہ کرایے یکم فروری 2025 سے نافذ العمل ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والوں پر مالی دباو بڑھ گیا ہے جو اس سروس پر دفاتر، اسکولوں اور دیگر مقامات پر جانے کے لیے انحصار کرتے ہیں۔بڑھائے گئے کرایوں کے بعد برقی بسیں قریبی مقامات کے لیے کم از کم 80 روپے اور طویل فاصلے کے لیے 120 روپے چارج کر رہی ہیںاس سے قبل پی بی ایس کے لیے کم از کم کرایہ 50 روپے جبکہ زیادہ سے زیادہ کرایہ 100 روپے تھاجو کہ سفر کے فاصلے پر منحصر تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موبائل ایپلی کیشن پیپلز بس سروس ٹریکنگ سسٹم شہریوں کو کے باوجود کی سہولت انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
کون ہے جس نے فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا؟ مریم نواز
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ کون ہے جس نے پاکستان میں فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا؟ انتہاپسندی اور بدتہذیبی کا کلچر کس نے متعارف کروایا؟ آج جس چیز کی سزا وہ بھگت رہے ہیں اس کے پیچھے بہت وجوہات ہیں، میری کارکردگی پر وہ بات نہیں کرسکتے۔
الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ایک بھی پروجیکٹ وزیراعظم شہباز شریف سے نہیں مانگا، میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنا ذاتی کام نہیں کرتی، اپنی کرسی کو آج تک اپنے کاروبار کیلئے استعمال نہیں کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلی بار ملک پر حملہ کرنے کا دھبہ کس پر لگا؟ سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے، تہذیب کے دائرے میں بات چیت ہوسکتی ہے، ملک پر حملے کا جو دھبہ ہے وہ بھی کس پر لگا، میں نے نام نہیں لینا۔
انہوں نے کہا کہ ہم طلبا کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں، یہ پیٹرول بم، کیلوں والے ڈنڈے دے رہے ہیں، جس نے ملک کو نقصان پہنچایا اسے کبھی معاف نہیں کروں گی۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ترجیح ہے، گرین اور کلین پنجاب کا خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے، 500 الیکٹرک بسیں اگست میں پنجاب آجائیں گی، چیف منسٹر گرین الیکٹرو کارڈ طلبا، بزرگوں اور معذور افراد کیلئے فری ہوگا، گرین بس کا کم از کم کرایہ 20 روپے رکھا ہے، خواتین کی ہراسانی کی روک تھام کیلئے بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تمام بسوں میں فری وائی فائی اور موبائل چارجنگ کی سہولت ہے، الیکٹرک بسوں سے 17 ہزار مسافروں کو سفری سہولت ملے گی، فیصل آباد میں الیکٹرک بسیں بنا رہے ہیں چینی کمپنیوں کو بھی دعوت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے پنجاب کے وسائل کو بڑھاؤں، آئندہ مالی سال میں فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں میٹرو بس شروع کریں گے، پاکستان کی پہلی ٹرام ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک ایک سال میں چلانا چاہتے ہیں۔