Al Qamar Online:
2025-02-21@12:27:02 GMT

سندھ وفاق کے اپنے حقوق پر واضح موقف رکھتا ہے،شرجیل میمن

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

سندھ وفاق کے اپنے حقوق پر واضح موقف رکھتا ہے،شرجیل میمن

عمر کوٹ: سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

عمرکوٹ ( نمائندہ جسارت ) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے مانجھاکر میں پیپلز پارٹی کے دیرینہ حمایتی اور ملک کی اہم سیاسی شخصیت نواب یوسف تالپور کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں نواب یوسف تالپور کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ان کی سیاسی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن نے نواب یوسف تالپور کی سیاسی زندگی اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ان کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نواب یوسف تالپور نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا اور آمریت کے خلاف اپنی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔ ان کا سندھ کے پانی اور دیگر مسائل پر مضبوط موقف تھا جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ اپنے حقوق کے بارے میں واضح موقف رکھتے ہیں اور جب بھی سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جائے گا، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حقوق پر کسی قسم کا دباؤ یا بلیک میلنگ برداشت نہیں کی جائے گی اور وفاقی حکومت کو سندھ کے جائز حقوق پورے کرنا ہوں گے۔ شرجیل انعام میمن نے سندھ کی صحت کے شعبے پر بھی بات کی اور کہا کہ پورے پاکستان سے لوگ سندھ میں علاج کرانے آتے ہیں جبکہ سندھ کے لوگ دوسرے صوبوں میں نہیں جاتے۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ سندھ میں فراہم کی جانے والی صحت کی سہولتیں پاکستان کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میں نہیں ہیں۔ نواب یوسف تالپور کی سیاسی خدمات اور ان کی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ان کا انتقال ایک بڑا سیاسی نقصان ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے نواب یوسف تالپور پیپلز پارٹی کرتے ہوئے کہ سندھ سندھ کے کہا کہ

پڑھیں:

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے، عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی ،جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی

اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، سلمان اکرم راجہ نے جو مثال دی تھی وہ سویلینز میں ہی آئیں گے۔

وکیل عزیر بھنڈاری کے مطابق جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا تھا کہ 83 اے کے تحت آرمڈ فورسز کے اسٹیٹس کو دیکھنا ہوتا ہے، آرمی ایکٹ میں 2 ون ڈی کی پروویژن کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل، تحریری حکمنامے میں کیا کہا گیا ہے؟

جسٹس جمال خان مندوخیل بولے؛ آرٹیکل 243 کے مطابق اسکا اطلاق پہلے سے ہوتا ہے، جس پر عزیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ اس پر آپکی ججمنٹس موجود ہیں، ملزم کے اعتراف کے لیے سبجیکٹ کا ہونا ضروری ہے۔

وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ کورٹ مارشل کے علاوہ کوئی پروویژن نہیں ہے جو اس میں لگے، جسٹس امین الدین خان بولے؛ وہ نہ لگے اس کا لگنا ضروری تو نہیں ہے، جس پر وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ یہ اتنا سادہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس

وکیل عزیر بھنڈاری کے مطابق ایف بی علی کیس نے اسٹیٹس واضح کر دیا تھا، کوئی بھی ممبر جس کا تعلق ہو قانون کے مطابق اطلاق ہو گا، 2 ون ڈی والے 83 اے میں نہیں آتے یہ ایف بی علی کیس نے واضح کیا۔

وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف تھا کہ اگر یہ اس میں آ گئے تو بنیادی حقوق دیکھنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی، آرمی ایکٹ کا تعلق صرف ڈسپلن سے ہے، جسٹس امین الدین خان بولے؛ شق سی کے مطابق جو ملازمین آتے ہیں وہ حلف نہیں لیتے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف فیصلہ پر اپیل: اٹارنی جنرل اصل فیصلہ میں غلطی دکھائیں، جسٹس محمد علی مظہر

عزیر بھنڈاری نے موقف اختیار کیا کہ شق سی والے کبھی بھی کورٹ مارشل نہیں کر سکتے، کورٹ مارشل ہمیشہ آفیسرز کرتے ہیں، جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ جرم کی نوعیت آرمڈ فورسز ممبرز بتائیں گے، عزیر بھنڈاری بولے؛ جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ ٹرائل جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سویلینز عزیز بھنڈاری عمران خان ملٹری کورٹ

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے، عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف
  • پیپلز پارٹی کے ار کان اسمبلی سندھ میں قائم ڈاکو راج کے مسئلے پر خاموش
  • پیپلز پارٹی نے 17سال میں شہر کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم کو بھی تباہ کیا‘منعم ظفر خان
  • سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم بھی تباہ کردی: منعم ظفر خان
  • پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کر گئے،صدر،وزیر اعظم ، بلاول بھٹو ودیگر کا اظہار افسوس
  • بلوچستان حکومت میں سیاسی اختلافات، وزیراعلیٰ اسلام آباد طلب
  • غیر ملکیوں کے شناختی کارڈ بنائے جارہے ہیں،عوامی تحریک
  • ٹینکر حادثات پر سیاسی بیان بازی نہ کی جائے، شرجیل میمن