Jasarat News:
2025-02-21@12:28:32 GMT

انڈریکس 1 لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبو کر گیا

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کراچی(کامررپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار ی ہفتے کے تیسرے دن مثبت رجحان رہا ،کاروبار کے دوران انڈیکس1لاکھ 14ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا تھا مگر کاروبارکے اختتام پر 200پوائنٹس کے اضافے سے 100انڈیکس 1 لاکھ13ہزار30پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 31ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ 52.

32فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔لسٹڈ کمپنیوں کے مثبت مالیاتی نتائج کی توقعات اورمارچ میں آئی ایم ایف ریویو مشن کے دورے سے فنانسنگ پر بات چیت ہونے کے امکان پرکمرشل بینکوں، سیمنٹ، او ایم سیز اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس 253پوائنٹس اضافیسے 1لاکھ13ہزار 342پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 70ہزار 76پوائنٹس سے بڑھ کر70ہزار235پوائنٹس پرجا پہنچا تاہم 16پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس35ہزار 292 پوائنٹس پر آگیا۔کاروباری تیزی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 31ارب65 کروڑ43 لاکھ43ہزار 221روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم13948 ارب83کروڑ33 لاکھ87 ہزار 123روپیسے بڑھ کر13980ارب 48کروڑ 77لاکھ30ہزار344روپے ہوگیا۔ اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو25ارب روپے مالیت کے66کروڑ77لاکھ19ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 20ارب روپے مالیت کے54کروڑ50لاکھ5ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔گذشتہ روز مجموعی طور پر451کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 236کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،146میں کمی اور69 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سیکے الیکٹرک لمیتڈ،بینک آف پنجاب ،فوجی سیمنٹ ،ورلڈ کال ٹیلی کام اور کوہ نور اسپننگ سر فہرست رہے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی کے پیش نظر اقتصادی امور ڈویژن نے بیرونی قرضوں سے متعلق ماہانہ اعداد و شمار سات ماہ میں 38 فیصد کی جزوی بہتری آنے تک ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے روک دیے ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ای اے ڈی نے قرض کے اعداد و شمار کے 2 الگ الگ سیٹ جاری کیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران غیر ملکی قرضوں کی آمد 3 ارب 60 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 5 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 66 فیصد کم ہے تاہم ایک غیر معمولی اقدام لیتے ہوئے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے جو رواں مہینے کے تیسرے ہفتے میں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں.

دوسرے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے جنوری کے دوران غیر ملکی قرضوں کی مجموعی ترسیلات 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہیں اس سال کم آمدنی کی وجہ بظاہر بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے بیل آﺅٹ حاصل کرنے میں تاخیر تھی غیر ملکی اقتصادی امداد پر ماہانہ رپورٹ میں ای اے ڈی کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری اس کے سالانہ ہدف 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مجموعی ایف ای اے 4 ارب 58 کروڑ ڈالر رہا.

گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کا سالانہ ہدف 17 ارب60 کروڑ ڈالر تھا تاہم اس میں ستمبر 2024 کے آخری دن آئی ایم ایف کی جانب سے تقسیم کیے گئے تقریباً ایک ارب ڈالر شامل نہیں ہیں جس کا الگ سے حساب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دیا ہے اس طرح مجموعی آمدنی 5 ارب 58 کروڑ ڈالر رہی گزشتہ مالی سال آئی ایم ایف نے 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات کی منظوری دیتے ہوئے جولائی کی پہلی ششماہی میں 1 ارب 20 کروڑ ڈالر جاری کیے تھے جس سے پاکستان کو صرف جولائی میں 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کے اعداد و شمار تک پہنچنے میں مدد ملی اس کے مقابلے میں جولائی 2024 میں آمدنی صرف 43کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھی.

جنوری میں ای اے ڈی نے 83 کروڑ ڈالر کی ماہانہ ترسیلات رپورٹ کی، جو پچھلے سال 33 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی ای اے ڈی نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ترسیلات میں سے تقریباً 2 ارب 54 کروڑ ڈالر بجٹ سپورٹ یا پروگرام قرضوں اور باقی 2 ارب ڈالر سے زائد پروجیکٹ فنانسنگ کے لیے موصول ہوئے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران ای اے ڈی نے منصوبے کی امداد کی مد میں 4 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل کیے تھے جب کہ بقیہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر پروگرام قرضوں کی مد میں حاصل کیے.

مجموعی طور پر کثیر الجہتی ترسیلات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 2 ارب 32 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں جو مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں 2 ارب 40 کروڑ ڈالر تھیں جب کہ دوطرفہ ترسیلات گزشتہ سال کے 79 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں ای اے ڈی کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں غیر ملکی کمرشل قرض دہندگان سے تقریباً 50 کروڑ ڈالر وصول ہوئے جو کمرشل بینکوں سے معمولی ریکوری کو ظاہر کرتا ہے.

واضح رہے کہ حکومت نے رواں سال کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کا بجٹ مختص کیا ہے جس کا آغاز آئی ایم ایف کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے کچھ اچھا دکھائی نہیں دے رہا حکومت نے بین الاقوامی بانڈز میں ایک ارب ڈالر کے اجرا کا بھی ہدف مقرر کیا ہے رواں مالی سال کے لیے دو طرفہ شراکت داروں چین اور سعودی عرب کی جانب سے 9 ارب ڈالر کی ترسیل کا ایک اور بڑا تخمینہ بھی ابھی تک پورا نہیں ہوا جو مالی سال کی دوسری ششماہی میں جاری ہونے کا امکان ہے.

ان تخمینوں میں سعودی عرب کی جانب سے 5 ارب ڈالر کا ٹائم ڈپازٹ اور چین کی طرف سے 4 ارب ڈالر کا سیف ڈپازٹ بھی شامل ہے جو پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے حصے کے طور پر بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں علاوہ ازیں نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 1 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات بھی موصول ہوئیں گزشتہ سال یہ رقم 59 کروڑ ڈالر تھی.

ایشیائی ترقیاتی بینک مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 1 ارب 49 کروڑ ڈالر کی تقسیم کے ساتھ کثیر الجہتی اداروں کی قیادت کرتا ہے جس نے عالمی بینک کو پیچھے چھوڑ دیا جس نے 1 ارب ڈالر سے زائد فراہم کیے جب کہ گزشتہ سال ایشیائی ترقیاتی بینک نے 7 ماہ میں صرف 62 کروڑ ڈالر جاری کیے تھے ایشیائی ترقیاتی بینک کے بعد عالمی بینک کا نمبر ہے جس نے گزشتہ سال کے ایک ارب ڈالر کے مقابلے میں رواں سال 7 ماہ میں 60 کروڑ ڈالر کی توسیع کی.

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج ،انڈیکس 1 لاکھ 13 ہزار 700 پوائنٹس پر بند
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر سستا ہوگیا
  • سونے کی قیمت تاریخی سطح پر پہنچ گئی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان ، 100 انڈیکس میں 396 پوائنٹس کا اضافہ  
  • گلگت بلتستان میں استور مارخور کے شکار سے ختم کروڑ روپے حاصل ہوئے؟
  • مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی
  • اسٹاک مارکیٹ میں مثبت کاروبار کا آغاز ، ڈالر کی قیمت گر گئی
  • آئرلینڈ، کوئی کام نہ کرنے کی تنخواہ 5 لاکھ 36 ہزار روپے
  • 5برس میں 80ہزار 847شناختی کارڈ بلاک کیے‘وزارت داخلہ