میرپورخاص( بیورو رپورٹ) پولیس کی خفیہ اطلاع پر بڑی کاروائی 15 لاکھ روپے مالیت کی منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی، بین الاضلاعی گروہ کے 02 کارندے گرفتار تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی میرپورخاص کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایس ایچ او غریب آباد پولیس اسٹیشن انسپکٹر فیصل شفیع میمن نے ہمراہ ٹیم متعلقہ تھانے کی حدود سندھڑی روڈ نزد پاک کالونی گراونڈ کے پاس انٹیلیجنس بیس پر کامیاب کاروائی کرتے ہوئے 02 بین الاضلاعی منشیات اسمگلرز کو گرفتار کرکے اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی گرفتار اسمگلرز کی شناخت جاوید اور مبین علی جسکانی ضلع لاڑکانہ کے رہائشی بتائے جاتے ہیں گرفتار اسمگلرز کے قبضے سے 15 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد جس میں 3 کلو 800 گرام (3800 گرام) چرس اور 510 گرام آفیم شامل ہے براہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 15/2025 زیر دفعہ 9C S.

C.N.S Act 2024 غریب آباد پولیس اسٹیشن پر درج، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مصطفیٰ قتل کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی تفتیش کا آغاز کردیا، سی آئی اے پولیس


کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دوست کے ہاتھوں قتل ہونے والے مصطفیٰ کے کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

سی آئی اے نے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کو منشیات کے مبینہ کاروبار کی تفتیش سونپ دی۔

ایس آئی یو پولیس ملزم ارمغان پر منشیات کے فروخت کے الزام کی تفتیش کرے گی، تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ کیس کے مرکزی ملزم ارمغان پر ماضی میں بھی منشیات سے متعلق الزامات ہیں۔

حب پولیس نے مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگانے کی اطلاع تاخیر سے ملنے کی تحقیقات شروع کردیں

سید فاضل شاہ بخاری نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات جاری ہے کہ ملزمان حب سے واپس کراچی کیسے گئے،

دوسری جانب کیس میں پولیس نے ملزم ارمغان کی نشاندہی پر لوہے کی راڈ برآمد کرلی، دوران تفتیش ملزم ارمغان نے انکشاف کیا کہ لوہے کی راڈ سے اس نے مصطفیٰ پر 2 گھنٹے تک تشدد کیا، اس کے سر اور گھٹنوں سے خون بہنے لگا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ شیراز کی مدد سے مصطفیٰ کو اسی کی گاڑی میں ڈال کر حب لے گئے، گاڑی کی ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا، ڈگی اور گاڑی کے شیشے کھولنے کے بعد اس پر پیٹرول چھڑکا، مصطفیٰ کو کہا ڈگی اور شیشے کھلے ہیں ہمت ہے تو بھاگ جا، مصطفیٰ نے حرکت کی کوشش کی لیکن گھٹنوں پر چوٹ کے باعث ہل نہیں پایا۔

پولیس نے ارمغان کے بنگلے سے اس کا جعلی شناختی کارڈ بھی برآمد کرلیا، مصطفیٰ قتل کیس میں ملزم ارمغان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہے۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

مقتول مصطفیٰ کا لڑکی کے معاملے پر جھگڑا ہوا تھا، لڑکی بیرون ملک چلی گئی، تفتیشی حکام

حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی، انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے،

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: ایف آئی اے کی کارروائی، 5 انسانی اسمگلرز گرفتار
  • میرپور خاص:پولیس سرپرستی میں جوئے کے اڈے قائم،شہری پریشان
  • مصطفیٰ قتل کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی تفتیش کا آغاز کردیا، سی آئی اے پولیس
  • دو مہینے میں 458 انسانی اسمگلرز اور ایجنٹس گرفتار، ایف آئی اے کارکردگی رپورٹ جاری
  • ایف آئی اے نے دو ماہ میں کتنے انسانی اسمگلر اور ایجنٹ گرفتار کیے؟ رپورٹ جاری
  • فرانس بھیجی جانے والی ٹوپیوِں، کشن کورز سے ایک کلو سے زائد ہیروئن برآمد
  • ایران میں 4 پاکستانی بازیاب، انسانی اسمگلرز گرفتار
  • ویزہ فراڈ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث اشتہاری سمیت 2 افراد گرفتار
  • لاہور میں ریکارڈ یافتہ منشیات فروش خاتون گرفتار