حیسکو حیدرآباد نے افسر کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم صادر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیسکو حیدرآباد کے افسر کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) نے اپنے ایک افسر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے جبری ریٹائر کرنے کا حکم جاری کر دیاجنرل منیجر (ٹیکنیکل) حیسکو، ریاض احمد پٹھان کی جانب سے جاری کردہ دفتر حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسٹر اشفاق علی جانوری جو کہ کمرشل اسسٹنٹ کے طور پر ریونیو آفیسر گاری کھاتا میں خدمات انجام دے رہے تھے ان پر عائد الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں ملازمت سے جبری ریٹائرمنٹ کی سزا دی گئی ہے یہ فیصلہ پاکستان واپڈا ملازمین (ای اینڈ ڈی) رولز 1978 کے تحت کیا گیا ہے تاہم آرڈر میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ افسر کو دو ماہ کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہے بصورت دیگر اپیل ناقابل قبول ہو جائے گی یہ فیصلہ متعلقہ قانونی کارروائی کے بعد کیا گیا جس میں شوکاز نوٹس اور ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا لیکن افسر کی جانب سے دفاعی جواب اور وضاحت جمع نہ کرانے پر حتمی کارروائی عمل میں لائی گئی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات میں عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
پنجاب حکومت کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا گیا، سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس لوٹ لکھ پت جیل انتظامیہ کے توسط سے جاری کیا۔
پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ عمر سرفراز چیمہ ابھی کہاں ہیں؟ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے جواب دیا کہ عمر سرفراز چیمہ کوٹ لکھ پت جیل میں ہیں،
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سوال کیا کہ ملزم جیل میں ہیں تو تفتیش کر لیں کیا مسئلہ ہے؟
ذولفقار نقوی نے کہا کہ برآمدگی کیلئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جو ہائیکورٹ نے نہیں دیا، اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔