چقندر ایک سبزی ہے جو یورپ اور بحیرہ روم کا مقامی پودا ہے۔ یہ ایک جڑ سبزی ہے، جس کا اہم خوراکی حصہ زمین کے نیچے اگنے والی جڑ ہے۔ چقندر کئی رنگوں میں آتے ہیں، جن میں سفید اور سنہری رنگ شامل ہیں لیکن گہری جامنی رنگ والی قسم سب سے عام ہے۔ چقندر کو بیٹر روٹ، گارڈن بیٹ، اور ریڈ بیٹ بھی کہا جاتا ہے۔
چقندر ہمارے لیے دستیاب سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذاؤں میں سے ایک ہے۔ اینٹی آکسیڈینٹس اس لیے اہم ہیں کہ وہ آزاد ذرات (یعنی نقصان دہ مالیکیولز) کا مقابلہ کرتے ہیں جو بصورت دیگر صحت مند خلیوں کو نقصان پہنچاتے۔ اینٹی آکسیڈینٹس سوزش کو بھی کم کرتے ہیں اور دائمی بیماریوں جیسے ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
دل کی صحت کے حوالے سے چقندر ایک بہترین غذائی انتخاب ہے۔ یہ جڑ سبزی نائٹریٹس سے بھرپور ہے، جو خون کی نالیوں کو پھیلانے کے ذریعے دل تک خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے۔ یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور آپ کو ورزش کے دوران زیادہ دیر تک فعال رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ چقندر میں حل پذیر فائبر ہوتا ہے، جو خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ سبزی ہاضمے کے لیے ایک اہم غذائی جزو ہے۔ اس کے علاوہ یہ آنتوں کی حرکت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے۔
چقندر میں نائٹریٹس اور بیٹا لائنس ہوتے ہیں، یہ دونوں غذائی اجزاء دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ دونوں مرکبات دل کے خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، جو دماغ کے خون کے بہاؤ کو بھی بہتر کرتا ہے۔ اس طرح دماغی فعل میں بہتری آتی ہے۔ یہ ممکنہ طور پر یادداشت کو بہتر بناتی ہے اور دماغی زوال کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ چقندر خریدتے وقت خیال رکھیں کہ ان پر دھبے یا بدلی ہوئی رنگت نہ ہو۔ چقندر میں مضبوط کھال اور چمکدار سبز پتے ہونے چاہئیں۔ چھوٹے یا درمیانے سائز کے چقندر بہترین ہیں کیوں کہ بڑے چقندر اکثر سخت ہوتے ہیں۔
چقندر کو کچا بھی کھایا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس کی کھال کھانے کے قابل ہوتی ہے لیکن کڑوی ہوتی ہے، اس لیے زیادہ تر لوگ اسے پہلے چھیلنا پسند کرتے ہیں۔ چقندر کا ذائقہ ہلکا میٹھا ہوتا ہے اور اس میں مٹی کا ذائقہ اور ہلکی کڑواہٹ ہوتی ہے۔ کچھ لوگ اس زمین دار ذائقے کے لیے حساس ہوتے ہیں اور اسے مٹی جیسا سمجھتے ہیں — لیکن اگر آپ کو اس ذائقے کا لطف آتا ہے تو کچی چقندر آپ کی ڈشز میں مزے دار اضافہ ثابت ہو سکتی ہے۔ کچی چقندر کو کدو کش یا باریک ٹکڑوں میں کاٹ کر سجاوٹ کے طور پر استعمال کریں۔
زیادہ تر لوگ چقندر کو پکانے کے لیے ترجیح دیتے ہیں کیوں کہ پکانے سے اس کی کڑواہٹ کم ہو جاتی ہے اور اس کی مٹھاس بڑھ جاتی ہے۔ اگر آپ کے پاس پکے ہوئے چقندر بچ جائیں تو ان کو پیاز، لہسن، براؤن شوگر، سرکہ، نمک، دھنیا اور پانی کے ساتھ ملا کر ایک لذیذ چقندر کیچپ تیار کی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتے ہیں چقندر کو سکتی ہے ہے اور کے لیے
پڑھیں:
عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی، چینی وزیر خارجہ
اقوام متحدہ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عالمی حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کے بارے میں چین کا موقف اجاگر کیا۔بدھ کے روز اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چین نے کثیرالجہتی کے احیاء اور ایک منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں جن پر تمام فریقین کی جانب سے مثبت ردعمل آیا اور چار نکات پر اتفاق کیا گیا ۔ اول ، اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے۔ دوسرا، کثیرالجہتی کا رجحان ناقابل واپسی ہے۔ تیسرا، اتحاد اور ترقی کے رجحان کو نہیں روکا جا سکتا۔ چوتھا، عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کسی تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور ، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے عالمی حکمرانی کی اصلاحات اور بہتری میں چین کی دانشمندی کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں جو بھی تبدیلیاں رونما ہوں ، چین کثیرالجہتی پر عمل جاری رکھے گا، اقوام متحدہ کے اختیارات کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔