Express News:
2025-04-29@16:20:02 GMT

چقندر، ایک مفید سبزی

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

چقندر ایک سبزی ہے جو یورپ اور بحیرہ روم کا مقامی پودا ہے۔ یہ ایک جڑ سبزی ہے، جس کا اہم خوراکی حصہ زمین کے نیچے اگنے والی جڑ ہے۔ چقندر کئی رنگوں میں آتے ہیں، جن میں سفید اور سنہری رنگ شامل ہیں لیکن گہری جامنی رنگ والی قسم سب سے عام ہے۔ چقندر کو بیٹر روٹ، گارڈن بیٹ، اور ریڈ بیٹ بھی کہا جاتا ہے۔

چقندر ہمارے لیے دستیاب سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذاؤں میں سے ایک ہے۔ اینٹی آکسیڈینٹس اس لیے اہم ہیں کہ وہ آزاد ذرات (یعنی نقصان دہ مالیکیولز) کا مقابلہ کرتے ہیں جو بصورت دیگر صحت مند خلیوں کو نقصان پہنچاتے۔ اینٹی آکسیڈینٹس سوزش کو بھی کم کرتے ہیں اور دائمی بیماریوں جیسے ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

دل کی صحت کے حوالے سے چقندر ایک بہترین غذائی انتخاب ہے۔ یہ جڑ سبزی نائٹریٹس سے بھرپور ہے، جو خون کی نالیوں کو پھیلانے کے ذریعے دل تک خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے۔ یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور آپ کو ورزش کے دوران زیادہ دیر تک فعال رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ چقندر میں حل پذیر فائبر ہوتا ہے، جو خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ سبزی ہاضمے کے لیے ایک اہم غذائی جزو ہے۔ اس کے علاوہ یہ آنتوں کی حرکت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے۔

چقندر میں نائٹریٹس اور بیٹا لائنس ہوتے ہیں، یہ دونوں غذائی اجزاء دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ دونوں مرکبات دل کے خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، جو دماغ کے خون کے بہاؤ کو بھی بہتر کرتا ہے۔ اس طرح دماغی فعل میں بہتری آتی ہے۔ یہ ممکنہ طور پر یادداشت کو بہتر بناتی ہے اور دماغی زوال کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ چقندر خریدتے وقت خیال رکھیں کہ ان پر دھبے یا بدلی ہوئی رنگت نہ ہو۔ چقندر میں مضبوط کھال اور چمکدار سبز پتے ہونے چاہئیں۔ چھوٹے یا درمیانے سائز کے چقندر بہترین ہیں کیوں کہ بڑے چقندر اکثر سخت ہوتے ہیں۔

چقندر کو کچا بھی کھایا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس کی کھال کھانے کے قابل ہوتی ہے لیکن کڑوی ہوتی ہے، اس لیے زیادہ تر لوگ اسے پہلے چھیلنا پسند کرتے ہیں۔ چقندر کا ذائقہ ہلکا میٹھا ہوتا ہے اور اس میں مٹی کا ذائقہ اور ہلکی کڑواہٹ ہوتی ہے۔ کچھ لوگ اس زمین دار ذائقے کے لیے حساس ہوتے ہیں اور اسے مٹی جیسا سمجھتے ہیں — لیکن اگر آپ کو اس ذائقے کا لطف آتا ہے تو کچی چقندر آپ کی ڈشز میں مزے دار اضافہ ثابت ہو سکتی ہے۔ کچی چقندر کو کدو کش یا باریک ٹکڑوں میں کاٹ کر سجاوٹ کے طور پر استعمال کریں۔

زیادہ تر لوگ چقندر کو پکانے کے لیے ترجیح دیتے ہیں کیوں کہ پکانے سے اس کی کڑواہٹ کم ہو جاتی ہے اور اس کی مٹھاس بڑھ جاتی ہے۔ اگر آپ کے پاس پکے ہوئے چقندر بچ جائیں تو ان کو پیاز، لہسن، براؤن شوگر، سرکہ، نمک، دھنیا اور پانی کے ساتھ ملا کر ایک لذیذ چقندر کیچپ تیار کی جا سکتی ہے۔  

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرتے ہیں چقندر کو سکتی ہے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

بھارت ہٹ دھرمی پرقائم رہا تو تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی ہو سکتی ہے،بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو شملہ معاہدہ معطل نہیں کرنا چاہئے لیکن اگر بھارت ہٹ دھرمی دکھاتا ہے تو تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی ہو سکتی ہے۔ بھارت دہشت گردی ختم کرنا چاہتا ہے تو واحد حل بات چیت ہے، نان اسٹیٹ ایکٹرز ملکوں کے لئے مسائل پیدا کر رہے ہیں، ہمیں نان سٹیٹ ایکٹرز کا کوئی مشترکہ بندوبست کرنا چاہئے، اگر بھارت پہلگام کی نیوٹرل انکوائری پرراضی نہیں ہوتا تو بے نقاب ہوجائے گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی حالیہ جارحانہ پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو پاکستان کو شملہ معاہدے سمیت تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کی پاکستان نے واضح طور پر مذمت کی ہے کیونکہ پاکستان خود دہشت گردی سے متاثر ملک ہے۔ ہم صرف اپنے ملک سے نہیں بلکہ پورے خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت ہر دہشت گردی کے واقعے کا فوری الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے، جو ماضی میں بھی دیکھا جا چکا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے (واٹر ٹریٹی) پر یکطرفہ اقدام کو غیر قانونی اور خطرناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلی بار یہ اعلان کیا کہ وہ معاہدے کو نہیں مانتا، حالانکہ ماضی میں جنگوں کے باوجود ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے تنازعے کو پانی سے جوڑنا بھارت کی کمزور قانونی پوزیشن کو چھپانے کی کوشش ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے زور دیا کہ دہشت گردی کے مسئلے کا واحد حل بات چیت ہے۔ نان اسٹیٹ ایکٹرز دونوں ملکوں کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں، ان کا مشترکہ بندوبست ضروری ہے۔ پاکستان ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے، جبکہ بھارت بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا رہا ہے۔
وزیراعظم سے حالیہ ملاقات پر بلاول بھٹو زرداری نے جواب دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ بھارت کے حالیہ اقدامات پر ہم اپنی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر جنگی ماحول نہ بنایا جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بھارت اندرونی مسائل کا بوجھ مسلمانوں اور پاکستان پر ڈال رہا ہے۔ کشمیر اور واٹر ٹریٹی پر بھارت کی قانونی پوزیشن انتہائی کمزور ہے اور اگر پہلگام حملے پر بھارت نیوٹرل انکوائری سے انکار کرتا ہے تو دنیا کے سامنے بے نقاب ہو جائے گا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سستے فون سے اچھی تصویریں کیسے لی جائیں؟ آسان ٹپس جانئے
  • بھارت ہٹ دھرمی پرقائم رہا تو تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی ہو سکتی ہے،بلاول بھٹو
  • صبح ناشتے سے پہلے ایک عادت جو صحت کے لیے بیحد مفید ہے
  • کیا آپ جانتے ہیں کہ ہنسنے سے آپ کی موت ہوسکتی ہے
  • روئے زمین پر کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کر سکتی، قائد اعظم کا تاریخی خطاب
  • وائس ریکارڈنگ اب پہلے سے بہتر اور آسان، واٹس ایپ کا نیا فیچر کیا ہے؟
  • مستقبل قریب میں روس چین جنگ ہو سکتی ہے ؟
  • کونسا اسپورٹ صحت کیلئے زیادہ مفید؟
  • پاکستان بھارت کشیدگی
  • پاکستان پائیدار معاشی نمو کی سوچ کا محور ہے، گورنر اسٹیٹ بینک