Islam Times:
2025-04-13@16:08:50 GMT

کوئی ہمیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا، یوکرین

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کوئی ہمیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا، یوکرین

زیلنسکی کے خلاف ٹرمپ کے موقف کے جواب میں یوکرین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی یوکرین کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے وزیر خارجہ نے ٹرمپ کے زیلنسکی کے خلاف بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی یوکرین کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔ فارس نیوز کے مطابق، یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سیبیها نے بدھ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی کے خلاف بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ہمیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا، اور ہم اپنی بقا کے حق کا دفاع کریں گے۔ آج، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ زیلنسکی ایک ڈکٹیٹر ہے جو بغیر انتخابات کے اقتدار میں موجود ہے۔

اسے جلدی اقدام کرنا چاہیے، ورنہ اس کے پاس کوئی ملک باقی نہیں بچے گا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ یوکرین کے لیے اپنی امداد ختم کر رہا ہے جبکہ کیف نے جنگ میں اپنی 20 فیصد سے زیادہ زمین کھو دی ہے اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کا بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب، ٹرمپ یوکرین کے وسائل اور معدنیات حاصل کرنے کے بدلے 500 ارب ڈالر کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو کہ امریکہ نے گزشتہ تین سالوں میں یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے میں خرچ کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوکرین کے کہا کہ

پڑھیں:

ایک رنگ جو ہمیں دکھتا تو ہے، لیکن حقیقت میں موجود نہیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جامنی رنگ، جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کا پسندیدہ رنگ ہے، دراصل ایک بصری دھوکہ ہے جو ہمارے دماغ کی کارکردگی کا نتیجہ ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق، جب ہماری آنکھیں سرخ اور نیلی روشنی کی طول موجوں کو بیک وقت دیکھتی ہیں، تو دماغ ان دونوں رنگوں کو ملا کر جامنی رنگ کا تاثر پیدا کرتا ہے۔​

جب سرخ اور نیلی روشنی ہماری آنکھوں میں داخل ہوتی ہے، تو یہ دو مختلف قسم کے شنک خلیات (cones) کو متحرک کرتی ہے۔

ایس کونز (S-cones): جو نیلے اور بنفشی رنگوں کا احساس کرتی ہیں۔​

ایل کونز (L-cones): جو سرخ اور نارنجی رنگوں کا احساس کرتی ہیں۔​
ان دونوں شنک خلیات کی متحرک ہونے سے دماغ میں ایک الجھن پیدا ہوتی ہے، کیونکہ یہ نظر آنے والے روشنی کے سپیکٹرم کے مخالف سروں پر واقع ہیں۔

اس الجھن کو دور کرنے کے لیے، دماغ ان دونوں رنگوں کو ملا کر جامنی رنگ کا تاثر پیدا کرتا ہے، جو کہ دراصل ایک غیر موجود رنگ ہے۔​

دماغ کی رنگوں کی تفریق کی صلاحیت
ہمارا بصری نظام تقریباً ایک ملین مختلف رنگوں میں فرق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جب روشنی کی مختلف طول موجیں ہماری آنکھوں میں داخل ہوتی ہیں، تو یہ مختلف شنک خلیات کو متحرک کرتی ہیں، اور دماغ ان سگنلز کا تجزیہ کرکے ہمیں رنگوں کا تاثر دیتا ہے۔​

چجامنی رنگ کا مقبولیت میں اضافہ
اگرچہ جامنی رنگ دراصل ایک بصری تاثر ہے، لیکن یہ آج بھی دنیا بھر میں پسندیدہ رنگوں میں شامل ہے۔ اس کی مقبولیت ثقافتی، نفسیاتی اور جمالیاتی وجوہات کی بنا پر ہے، جو اسے فیشن، ڈیزائن اور آرٹ میں نمایاں بناتی ہیں۔​

اس تحقیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ رنگوں کا تاثر ہمارے دماغ کی پیچیدہ کارکردگی کا نتیجہ ہے، اور جامنی رنگ اس کی ایک دلچسپ مثال ہے۔​
مزیدپڑھیں:بورڈنگ پاس اور چیک ان کا خاتمہ؟ عالمی فضائی سفر کی انڈسٹری میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
  • روس کا یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملہ، 31 افراد ہلاک، متعدد زخمی
  • فیک نیوز: شیطانی ہتھیار جو سچائی نگل رہا ہے
  • وقت گزر جاتا ہے
  • ایک رنگ جو ہمیں دکھتا تو ہے، لیکن حقیقت میں موجود نہیں
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی صاحب کی اپنی ہے: سلمان اکرم راجہ
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
  • ہمیں عالمی سطح پر اپنا مثبت امیج بنانے کے لئے اپنی برینڈنگ کرنا ہو گی؛ احسن اقبال