آئی ایم ایف کی وجہ سے حکومت کو مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے حوالے سے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پروگرام کی وجہ سے حکومت کو تمام مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں طارق فضل چوہدری، وزارت خزانہ، اسلام آباد پولیس کے نمائندے اور سرکاری ملازمین گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے تنخواہوں میں تفریق، پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد سمیت دیگر مطالبات کمیٹی کو پیش کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جائے، جائزہ کمیٹی وفاقی معذور سرکاری ملازمین کے لیے مختص الاؤئنس میں اضافے کی سفارش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی وفاقی سرکاری اساتذہ کے حالیہ کٹنے والے ٹیکس میں ریلیف کی بھی سفارش کرے گی اور تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے کے لیے ایک ضمنی کمیٹی کام رہی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ضمنی کمیٹی تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے اور دیگر مسائل کے حل کا مالی تخمینہ لگا رہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے حکومت کو تمام مطالبات پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مشیروزیراعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو آئندہ آنے والے بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے پر بھی کام ہو رہا ہے، مسائل کے حل کے لیے قابل عمل تجاویز پر فوری عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین رانا ثنااللہ مسائل کے حل نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کا دھرنا جاری: حکومت سے تحریری معاہدہ نہ ہونے پر احتجاج میں شدت
اسلام آباد: آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری معاہدہ کرنے سے انکار کے بعد دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پاک سیکرٹریٹ چوک پر جاری احتجاج میں شدت آگئی، جہاں مظاہرین نے واضح کیا کہ چارٹر آف ڈیمانڈز کی منظوری کے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
احتجاج کرنے والے رحمان باجوہ نے تمام سرکاری ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ کل صبح 10 بجے پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوں۔
خیال رہےکہ حکومتی ٹیم اور سرکاری ملازمین کے درمیان چار گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے، مگر کوئی حتمی نتیجہ نہ نکل سکا، احتجاجی ملازمین 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم اور ملازمین کے درمیان متفقہ شرائط پر مبنی ایک مسودہ تیار کیا جا رہا ہے، جس پر سیکرٹری خزانہ اور وزیر خزانہ کے دستخط ہوں گے۔
رحمان باجوہ نے خبردار کیا کہ اگر ڈرافٹ طے شدہ مطالبات کے مطابق نہ ہوا یا اس میں رد و بدل کیا گیا، تو احتجاج مزید سخت ہوگا اور سیکرٹریٹ کے گیٹ دوبارہ بند کرا دیے جائیں گے۔