اس رمضان میں قدرت کا وہ انمول فلکیاتی مظاہرہ؛ جو 33 سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اس سال ماہ رمضان المبارک میں قدرت کا ایک انمول فلکیاتی مظہر رونما ہوگا جو ہر 33 ویں سال میں ایک بار ہوتا ہے۔
دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کے لیے دو کیلنڈرز سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں ان میں ایک شمسی ہے جسے عیسوی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے۔
دوسرا اسلامی کیلنڈر ہے جسے ہجری کہا جاتا ہے جو چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔
ایسا کم کم ہی ہوتا ہے کہ قمری اور شمسی مہینے کا آغاز ایک ہی تاریخ سے ہوا ہو اور یہ نایاب منظر اس ماہ رمضان میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بات کا قوی امکان ہے کہ ماہ رمضان 2025 کا آغاز یکم مارچ سے ہو گا یعنی ہجری مہینہ رمضان اور شمسی ماہ مارچ ایک ساتھ شروع ہوں گے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے یہ چاند اور سورج کے مداروں میں چکر میں ایک نایاب ہم آہنگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
فلکیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نادر لمحہ چاند اور زمین کی حرکتوں میں غیر معمولی ریاضیاتی درستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا البتہ ہر 33 سال میں کسی نہ کسی مہینے میں ایسا ہوجاتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوتا ہے
پڑھیں:
تسمانیہ کے ساحل پر 157 ڈولفنز پھنس گئیں
آسٹریلیا کی ریاست تسمانیہ کے ساحل پر 157 ڈولفنز بھٹک کر پھنس گئیں، جن میں سے 136 تاحال زندہ ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق وائلڈ لائف ریسکیو کے ماہرین اور ماہر حیوانات پر مشتمل ایک ٹیم فوری طور پر متاثرہ مقام کی جانب روانہ کر دی گئی ہے تاکہ ڈولفنز کی صحت اور محفوظ رہائی کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔
یہ مخصوص ڈولفنز، جنہیں “فالز کلر وہیلز” بھی کہا جاتا ہے، اپنی منفرد کھوپڑی کی ساخت کے باعث اس نام سے جانی جاتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ بحری مخلوق تسمانیہ کے مغربی ساحل پر دریائے آرتھر کے قریب ایک ساحلی پٹی میں پھنس گئی ہے، جہاں رسائی نہایت مشکل اور سمندری حالات سخت چیلنجز کا باعث بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ریسکیو کے لیے درکار مخصوص آلات کی دستیابی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
متعلقہ حکام اور ماہرین ہر ممکن طریقے سے ان ڈولفنز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں دوبارہ آزاد پانیوں میں چھوڑا جا سکے۔