ڈی آئی خان:

خیبرپختونخوا کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کرم کے علاقہ بگن اوچت میں کانوائے پر حملہ اور فائرنگ کے واقعہ میں ملوث 10 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ضلع کرم میں بگن اوچت میں قافلے پر فائرنگ میں ملوث 10 دہشت گرد گرفتار کیے ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر دہشت گردوں کو کرم کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ گرفتار دہشت گردوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد 17 فروری کو کانوائے پر حملے میں ملوث تھے جبکہ واردات میں ملوث مزید شدت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں ملوث

پڑھیں:

لوئر کرم: فورسز کا پہاڑی علاقوں میں گرینڈ آپریشن، 18 دہشتگرد اور 2 سہولت کار گرفتار

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے، اس دوران 18 دہشت گردوں اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق کرم ایجنسی کے علاقے لوئرکرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ایسے دہشت گردوں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے، جن کے سر کی قیمت خیبر پختونخوا حکومت نے مقرر کی تھی۔

لوئر کرم کے علاقوں بگن، مندورئی اوچھت اور دیگر ملحقہ علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا، ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کوہاٹ عباس مجید مروت آپریشن میں موجود رہےْ

آر پی او کوہاٹ نے بتایا کہ فورسز کی جانب سے ہنگو اور کوہاٹ میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی گئی ہیں، دہشت گردوں نے گزشتہ روز کمانڈنٹ کرم ملیشیا کے کانوائے کو نشانہ بنایا تھا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے کچھ سیکورٹی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جن دہشت گردوں کی سر کی قیمت مقرر کی ہے، ان کی گرفتاری کے لیے کرم، ہنگو اور کوہاٹ میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

آر پی او کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی بھی لی جا رہی ہے، مطلوب دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ضلع کرم اورہنگو کے سرحدی پہاڑی علاقوں میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے گزشتہ روز ہی کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔

اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن میں کرم میں 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ، مکرم خان کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ، درویش وزیر کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی۔

مزید کہا گیا ہے کہ مطلوب دہشت گرد منصور، اسامہ، آدم ساز، یاسین، وزیر محمود کے سر کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد سیف اللہ، اسامہ عرف شفیق، نور اللہ کے سر کی قیمت ایک، ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور انڈر 22 گیمز میں ڈیرہ اسماعیل خان کے دانیال محسود نے پہلا گولڈ میڈل جیت لیا
  • لوئر کرم میں قافلے پر حملے: 57 دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج
  • لوئر کرم میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 18 دہشتگرد، 2 سہولت کار گرفتار
  • لوئر کرم میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 18 دہشت گرد، 2 سہولت کار گرفتار
  • لوئر کرم: فورسز کا پہاڑی علاقوں میں گرینڈ آپریشن، 18 دہشتگرد اور 2 سہولت کار گرفتار
  • حجاب پہننے پر آسٹریلیا میں دو مسلم خواتین پر حملہ، ملزمہ گرفتار
  • کرم میں کانوائے پر حملہ میں ملوث 10 دہشتگرد گرفتار
  • (کرم میں دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر) معاملہ فرقہ وارانہ تنازع ‘ بیرونی قوتیں ملوث ہیں‘ گنڈا پور
  • کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سر کی قیمت مقرر