مفتی محمد حبیب الرحمن کا عالم اسلام کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ خصوصی انٹرویو میں تحریک عرفان الحق انٹرنیشنل کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اہلبیت اطہار ہی حبل اللہ ہیں اور جہاں بھی تفرقہ و فساد ہے، وہاں اہلبیت نہیں ہیں بلکہ جہاں تفرقہ و منافرت ہے، وہاں شیطان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد میں طاقت ہے، اس لئے تمام انسانوں کو خاص طور پر مسلمانوں کے اتحاد و بھائی چارگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ متعلقہ فائیلیںمفتی محمد حبیب الرحمن کا تعلق صوبہ جموں سے ہے۔ آپ وادی کشمیر بھر میں تبلیغی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ تحریک عرفان الحق انٹرنیشنل کے چیئرمین بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے سرینگر میں ایک خصوصی ملاقات کے دوران مفتی محمد حبیب الرحمن سے ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اور عالم اسلام کی موجودہ زبوں حالی اہلبیت رسول اللہ (ص) سے دوری کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن نے ہمیں اتحاد سے رہنے اور حبل اللہ کو تھامے رکھنے کی تلقین کی ہے، انہوں نے کہا کہ اہلبیت اطہار ہی حبل اللہ ہیں اور جہاں بھی تفرقہ و فساد ہے، وہاں اہلبیت نہیں ہیں بلکہ جہاں تفرقہ و منافرت ہے، وہاں شیطان ہے۔ مفتی حبیب الرحمن نے کہا کہ اسلام نے تمام انسانوں کے حقوق کا پاس و لحاظ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد میں طاقت ہے، اس لئے تمام انسانوں کو خاص طور پر مسلمانوں کے اتحاد و بھائی چارگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حبیب الرحمن
پڑھیں:
چین نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پاکستان کو 100 میزائل فراہم کیے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) حالیہ پہلگام حملے کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے پاکستان کو 100 جدید اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے ہیں۔ اس اسلحہ فراہمی سے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، یہ میزائل انتہائی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور پاکستان کی فوجی تیاریوں کو ایک نیا انداز بخشیں گے۔ اگرچہ ان میزائلوں کی مکمل تفصیلات ابھی منظر عام پر نہیں آئیں، لیکن ماہرین اسے خطے میں ایک اہم اسٹریٹجک پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب کشمیر میں صورتحال خاصی کشیدہ ہے اور جنوبی ایشیا میں تناؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ پیش رفت خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے اور موجودہ حساس صورتحال میں مزید پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے۔
دوسری جانب، پاکستان یا چین کی حکومت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مزیدپڑھیں:اسلام آباد: کم از کم اجرت کی خلاف ورزی، دو بڑے مارٹس سیل، مالکان گرفتار