سرکاری ملکیتی اداروں کی طرف سے گزشتہ سال 851ارب روپے کا نقصان کاانکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد:سرکاری ملکیتی اداروں کی مالی سال 24-2023 کی رپورٹ جاری کردی گئی، اداروں نے حکومت کا ساڑھے آٹھ سو ارب سے زائد کا نقصان کردیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال سرکاری ملکیتی اداروں نے851ارب37 کروڑ روپےکا نقصان کیا، سرکاری ملکیتی اداروں کا مجموعی نقصان 5 ہزار 748 ارب روپے پر پہنچ گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295 ارب 58 کروڑ روپے رہا، کیسکو 120 ارب 45 کروڑ اور پیسکو نے 88 ارب 72کروڑ روپے کا نقصان کیا
گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 73 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان کیا، پاکستان ریلویز کا نقصان 51 ارب 37 کروڑ، سیپکو کا نقصان 37 ارب روپے رہا۔
رپورٹ کے مطابق لیسکو 34 ارب 19 کروڑ، اسٹیل ملز نے 31 ارب 19 کروڑ کا نقصان کیا، حیسکو نے 22 ارب 20کروڑ روپے نقصان کیا، آئیسکو 15 ارب 80 کروڑ، پاکستان پوسٹ آفس نے 13 ارب 43 کروڑروپے نقصان کیا۔
سرکاری ملکیتی اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال سالانہ بنیاد پر سرکاری اداروں کے نقصانات میں 14 فیصد کمی ہوئی۔
گزشتہ مالی سال سرکاری ملکیتی اداروں کا منافع 820 ارب روپے رہا، سالانہ بنیادوں پر سرکاری ملکیتی اداروں کے منافع میں 14.
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال میں او جی ڈی سی ایل کا منافع سب سے زیادہ 209 ارب روپے رہا، پی پی ایل 115 ارب 40 کروڑ، نیشنل پارک مینجمنٹ کا منافع 76 ارب 80کروڑ روپے رہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت نے محض 7 ماہ میں 4 ارب 58 کروڑ ڈالرز قرض لے لیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزارت اقتصادی امور نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں قرض کی تفصیلات جاری کر دیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ای اے ڈی کی رپورٹ کے مطابق جولائی 2024 تا جنوری 2025 تک پاکستان نے مجموعی طور پر 4 ارب 58 کروڑ ڈالرز قرض لیا، مختلف مالیاتی اداروں سے 2 ارب 32 کروڑ 22 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی مد میں ایک ارب 12 کروڑ 68 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی۔
وزارت اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ بجٹ میں رواں مالی سال کے دوران 19 ارب 39 کروڑ ڈالرز قرض ملنے کا تخمینہ ہے، رواں مالی سال کے 7 ماہ میں گزشتہ سال کی نسبت تقریباً 30 فیصد کم قرض لیا گیا۔
عمران خان سے بشریٰ بی بی کی ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت طلب
ای اے ڈی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 6 ارب 30 کروڑ ڈالرز قرض لیا گیا تھا، جولائی سے جنوری تک اے ڈی بی سے ایک ارب 4 کروڑ 86 لاکھ ڈالرز قرض ملا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے جولائی سے جنوری کے دوران 57 کروڑ 38 لاکھ ڈالرز کا قرض دیا، چین سے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالرز جبکہ فرانس سے 10 کروڑ 25 لاکھ ڈالرز کی فنانسنگ ہوئی۔
وزارت اقتصادی امور نے یہ بھی کہا ہے کہ کثیر الجہتی اداروں سے مجموعی طور پر 2 ارب 32 کروڑ ڈالرز موصول ہوئے اور اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے مجموعی طور پر 40 کروڑ ڈالرز قرض ملا۔
سلمان اکرم راجہ نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، اعتزاز احسن
مزید :