خیبرپختونخوا : 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے کرم میں دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کرم میں 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے، جس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت 3 کروڑ روپے مقرر جبکہ دیگر 13 دہشت گروں کے سروں کی قیمت 10 لاکھ سے ایک کروڑ تک مقرر کردی گئی جبکہ اطلاع فراہم کرنے والوں کے ناموں کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے چار کمانڈرز کے سروں کی قیمت مقرر کر دی ہے، جن میں کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت سب سے زیادہ 10 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔
ضلع کرم کے بیگان گاؤں سے تعلق رکھنے والے کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت دیگر کمانڈرز، مفتی نور ولی محسود، خالد خراسانی اور شاہد عمر کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ مقرر کی گئی ہے۔
حکومت نے کاظم کی گرفتاری یا خاتمے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو اپنی سخت پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کی عکاسی کرتا ہے، جس کے تحت مطلوب افراد کی سرکوبی کے لیے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے سروں کی قیمت
پڑھیں:
کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سر کی قیمت مقرر
پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے کرم میں فائرنگ کے واقعات میں ملوث ملزمان کے سر کی قیمت مقررکردی۔
کے پی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق کرم میں فائرنگ کے واقعات میں ملوث ملزم کاظم ولد گل بادشاہ کے سر کی قیمت 100 ملین پاکستانی روپے مقرر کی گئی۔
اسی طرح دیگر ملزمان کے سر کی قیمت 80 ملین پاکستانی روپے مقرر کی گئی ہے۔