اگر آج ہماری بہادر فوج نہ ہوتی تو ہمارا حال عراق، لبنان اور شام سے بھی بدتر ہوتا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
برطانوی شہر بریڈفورڈ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، اس کا وقار اور عزت برقرار رکھنا ہماری ذمے داری ہے، ہمیں اپنے ملک کے استحکام اور ترقی کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ پاک فوج پاکستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کی ضامن ہے، اگر آج ہماری بہادر فوج نہ ہوتی تو ہمارا حال عراق، لبنان اور شام سے بھی بدتر ہوتا۔ سندھ کے گورنر کامران خان ٹیسوری نے برطانوی شہر بریڈفورڈ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے پاک فوج کے سربراہ جنرل حافظ عاصم منیر کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے سپہ سالار ناصرف ملک کی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں بلکہ معیشت کے استحکام اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بھی حکومت کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کا قیام پاکستان میں سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک بڑا اقدام ہے، جو ملک کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرے گا۔
کامران ٹیسوری نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ناصرف ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ وہ پاکستان کے حقیقی سفیر بھی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ برطانیہ اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو وہاں کے قوانین کی پاسداری کے ساتھ اپنی اعلیٰ اقدار اور ثقافت کا عملی نمونہ پیش کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کا کردار انتہائی اہم ہے، حکومت ان کے مسائل حل کرنے اور انہیں سہولتیں فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ رمضان المبارک کی آمد پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ہمیں اس مقدس مہینے کو اتحادِ رمضان کے طور پر منانا چاہیے تاکہ پاکستان کے استحکام اور روشن مستقبل کے لیے ہم سب متحد ہو کر کام کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: استحکام اور گورنر سندھ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن، ملکی ترقی اور خوشحالی اس سے جڑی ہے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ برادر ملک ترکیہ کے صدر دورہ پاکستان پر آئے، ترک صدر کی پاکستان آمد پرعوام نے خوش آمدید کہا، ترکیہ نے ہمیشہ دل کھول کرپاکستان کا ساتھ دیا، ترک صدر نے کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے آواز اٹھائی، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، ہر فورم پر ترکیہ اور پاکستان نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں گیلپ سروے جاری ہوا ہے، مل کر کام کریں گے تو معاشی ترقی میں تیزی سےاضافہ ہوگا، ورلڈ بینک کے وفد نے پاکستان کی معاشی ترقی کی بھرپور ستائش کی، ہمیں محنت کو یقینی بنانا ہے، پاکستان اپنا مقام ضرور حاصل کرے گا، پاکستان میں بزنس کے ماحول کے حوالے سے 55 فیصد پاکستانیوں نے اعتماد کا اظہار کیا اور یہ گیلپ کا سروے ہے، جو کافی معتبر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے لیکن ہمیں آگے بڑھنااور مزید محنت کرنی ہے، تین چار ماہ بعد بجٹ آئے گا، اڑان پاکستان ہمارا ہوم گرون ایجنڈا ہے، اس پر فی الفور کام شروع کر دینا چاہیے، اگر ہم مل کر شبانہ روز محنت کریں گے تو ہماری معاشی ترقی کا پہیہ بڑی تیزی سے گھومنا شروع ہو جائے گا، یقیناً اس کے لیے ملک کے اندر سازگار حالات انتہائی ضروری ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ابھی چند دن قبل لاہور میں ایک شہید لیفٹننٹ حسان اشرف کا نماز جنازہ ادا کیا، 21 سالہ لیفٹیننٹ حسن اشرف نے خارجی دہشت گردوں کے تعاقب میں وطن کے لیے اپنی جان قربان کر دی لیکن شہادت سے پہلے 6 خوارج کو ہلاک کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ قربانیاں ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیں، انہی کی بدولت پاکستان میں امن قائم ہوگا اور پاکستان ضرور ترقی کی راستے پر گامزن ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز عالمی بینک کا وفد مجھے ملا، 9 ڈائریکٹرز آئے ہوئے تھے، انہوں نے پاکستانی کی معاشی اشاریوں کے حوالے سے یک زبان ہو کر ستائش کی اور کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ریفارم ایجنڈے پر نہ صرف مطمئن ہے بلکہ انہوں نے بڑے شاندار انداز میں تعریف کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں ان تعریفی کلمات کو سن کر بیٹھنا نہیں بلکہ اسے اور آگے لے کر جانا چاہتا ہے، پاکستان ضرور آگے بڑے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں رجب طیب اردوان انٹرچینج کو ٹریفک کے لیے کھولنے کا باضابطہ افتتاح کردیا۔
وزیراعظم نے رجب طیب ایردوان انٹرچینج ٹریفک کے لیے کھولنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناح اسکوائر کے بعد ایک اور شاندار عوامی منصوبہ تکمیل تک پہنچا ہے، رجب طیب اردوان انٹرچینج کی تکمیل سے جڑواں شہروں کے لوگوں کے لیے بہترین سفری سہولت ثابت ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ فلائی اوور، یوٹرن اور سڑکوں کی تعمیر کے اس منصوبہ سے ٹریفک کی روانگی میں بہتری آئی گی ، وزیر داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور منصوبہ سے منسلک دیگر حکام کو محسن نقوی سپیڈ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، قلیل مدت میں منصوبہ کی تکمیل لائق تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ترقیاتی کام دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے، 84 دنوں میں کم لاگت میں یہ منصوبہ مکمل کیا گیا ہے، اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے مزید منصوبے بھی مکمل کئے جائیں گے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو فوری طور پر مکمل کرنا اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بہت ضروری ہے، اس سے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا، اس افتتاحی تقریب کی تصاویر اور ویڈیو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو بھی بھجواؤں گا۔
تقریب سے خطاب میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا اس منصوبہ کو بجٹ میں مختص رقم سے بھی کم لاگت اور ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے، منصوبہ سے اسلام آباد کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبہ کی تکمیل کا دورانیہ 180 روز مقرر کیا گیا تھا لیکن اسے 84 دنوں میں مکمل کر لیا گیا، اس منصوبہ میں ایف ٹین سے منسلک 4.3 کلومیٹر کی سڑکیں بھی تعمیر کی گئی ہیں، بارش کے پانی کے نکاس کیلئے 2 کلومیٹر لمبے نالے بھی بنائے گئے ہیں، منصوبہ کی تکمیل سے یومیہ 70 ہزار گاڑیاں اس فلائی اوور سے مستفید ہوں گی، سیکٹر جی ایٹ، جی نائن، کشمیر ہائی وے اور سینٹورس مال کی طرف آنے والے شہری مستفید ہوں گے۔