UrduPoint:
2025-02-21@12:43:04 GMT

جموں وکشمیر میں مولانا مودودی کی تصانیف کے خلاف کریک ڈاؤن

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

جموں وکشمیر میں مولانا مودودی کی تصانیف کے خلاف کریک ڈاؤن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 فروری 2025ء) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس نے کتابوں کی درجنوں دکانوں پر چھاپے مارتے ہوئے ایک اسلامی اسکالر کی کتابوں کی سینکڑوں کاپیاں قبضے میں لے لیں، جس پر مسلم رہنماؤں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ یہ تلاشیاں ''ایک کالعدم تنظیم کے نظریے کو فروغ دینے والے لٹریچر کی خفیہ فروخت اور تقسیم کے حوالے سے معتبر انٹیلی جنس معلومات‘‘ پر مبنی تھیں۔

افسران نے مصنف کا نام نہیں بتایا لیکن اسٹور مالکان نے کہا کہ انہوں نے جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلیٰ مودودی کا لٹریچر ضبط کیا۔ 1947ء میں برطانوی راج سے آزادی کے بعد سے کشمیر بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم ہے اور یہ دونوں ممالک اس ہمالیائی علاقے کی مکمل ملکیت کے دعویدار ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیر کی آزادی یا اس کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کرنے والے باغی گروپ کئی دہائیوں سے بھارتی افواج سے لڑ رہے ہیں جبکہ اس تنازع میں دسیوں ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت نے سن 2019 میں جماعت اسلامی کی کشمیر شاخ کو ''غیر قانونی انجمن‘‘کے طور پر کالعدم قرار دے دیا تھا۔ نئی دہلی نے گزشتہ سال اس پابندی کی تجدید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدام ''قوم کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں‘‘ کی وجہ سے اٹھایا گیا تھا۔

سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے ہفتہ کو مرکزی شہر سری نگر میں چھاپے مارنے شروع کیے، اس سے پہلے کہ مسلم اکثریتی علاقے کے دیگر قصبوں میں کتابیں ضبط کی جائیں۔

سری نگر میں ایک بک شاپ کے مالک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا،''پولیس والے آئے اور ابوالاعلیٰ مودودی کی تصنیف کردہ کتابوں کی تمام کاپیاں یہ کہہ کر لے گئے کہ ان پر پابندی ہے۔‘‘ پولیس نے ایک بیان میں کہا،''یہ کتابیں قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی کرتی ہوئی پائی گئیں اور ایسے مواد کے قبضے میں پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔

‘‘

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ یہ تلاشیاں ''جماعت اسلامی سے منسلک ممنوعہ لٹریچر کی گردش کو روکنے کے لیے کی گئیں۔‘‘ چھاپوں سے جماعت اسلامی کے حامیوں میں غصہ پھیل گیا۔ ایک کشمیری شمیم احمد ٹھاکر نے کہا کہ ضبط شدہ کتابیں اچھی اخلاقی اقدار اور ذمہ دار شہریت کو فروغ دیتی ہیں۔

کشمیر کے مرکزی عالم دین اور حق خودارادیت کی وکالت کرنے والے ممتاز رہنما میر واعظ عمر فاروق نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کی۔

فاروق نے ایک بیان میں کہا، ''اسلامی لٹریچر کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا اور انہیں کتابوں کی دکانوں سے ضبط کرنا مضحکہ خیز ہے۔‘‘ یہ لٹریچر آن لائن دستیاب تھا۔

انہوں نے مزید کہا، '' ورچوئل ہائی ویز پر تمام معلومات تک رسائی کے دور میں کتابوں کو ضبط کر کے پولیسنگ کا سوچنا مضحکہ خیز ہے۔‘‘ ناقدین اور کشمیر کے بہت سے باشندوں کا کہنا ہے کہ مودی کی حکومت نے 2019 میں کشمیر کی آئینی طور پر دی گئی جزوی خودمختاری کو ختم کر کے نئی دہلی کی براہ راست حکمرانی نافذ کرنے کے بعد شہری آزادیوں کو بڑی حد تک محدود کر دیا۔

ش ر⁄ ا ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی کتابوں کی کے خلاف

پڑھیں:

راولپنڈی: پتنگ اڑانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 19 افراد گرفتار

—فائل فوٹو

پنجاب کے شہر راولپنڈی میں پولیس نے پتنگ اڑانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے، جس میں 19 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

لاہور میں پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن، 179 افراد گرفتار

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق 25 دنوں کی کارروائی کے سینکڑوں پتنگیں اور 167 چرخیاں برآمد کی گئیں،

پولیس کے مطابق سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر راولپنڈی شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔

اس کریک ڈاؤن میں گرفتار ملزمان سے سیکڑوں پتنگیں اور ڈوریں برآمد کی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: پتنگ اڑانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 19 افراد گرفتار
  • راولپنڈی: پتنگ اڑانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 19 افراد گرفتار
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن وسیع تر عوامی مفاد کا حصہ ہے، شرجیل میمن
  • غیر قانونی سمز کے خلاف ایف آئی اے کا ملک گیر کریک ڈاؤن
  • بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی تسلط برقرار رکھنے کیلئے اسرائیلی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا
  • بھارتی پولیس کے سرینگر میں چھاپے، تفسیر قرآن سمیت دیگر اسلامی کتب ضبط
  • پاکستان میں غیر ملکی نیٹ ورک کی سمز کیخلاف کریک ڈاؤن کیوں؟
  • مقبوضہ کشمیر ، کتابوں کی دکانوں پر چھاپے، مولانا مودودی کی کتابیں ضبط کرلی گئیں
  • سرینگر پولیس کے دکانوں پر چھاپے، جماعتِ اسلامی کا لٹریچر ضبط