Daily Ausaf:
2025-04-16@04:45:15 GMT

وسیم اکرم نے سلیکشن ٹیم پر سوالات اٹھا دیئے

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے ٹیم سلیکشن پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

ٹین اسپورٹس کے پروگرام ڈریسنگ روم میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک اور اسپنر ٹیم میں شامل کیا جا سکتا تھا،پاکستان کے پاس ایک اسپیشلسٹ اسپنر ہے،سفیان مقیم یا فیصل اکرم کو بھی ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا تھا۔

دوسری جانب پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان نے قوم سے چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی حمایت کی اپیل کردی،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے منتخب اسکواڈ کی بطور قوم حمایت کرنی چاہیے،اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں نے اپنی جگہ بنانے کے لیے محنت کی ہے۔

ذاتی طور پر میں اپنے کھیل کے تمام پہلوؤں پر سخت محنت کر رہا ہوں،خاص طور پر اپنی بالنگ پر زیادہ توجہ دے رہا ہوں،اس سیزن میں نے طویل فارمیٹس کو ترجیح دی ہے۔سعودی عرب کا پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر10 کروڑ ڈالر کی ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ

مجھے یقین ہے اگر میں محنت کرتا رہوں تو چیزیں بہتر ہوتی جائیں گی،ابھی ہمارا فوکس ٹیم کے پیچھے کھڑے ہونے پر ہونا چاہیے،1966کےبعدپاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں بڑا ایونٹ ہورہا ہے،یہ موقع ہے کہ ہم دنیا کو دکھا سکیں کہ ہم کرکٹ کے لیے کتنے پرجوش ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کراچی ’لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ‘ کے نعروں سے گونج اٹھا، یکجہتی غزہ مارچ کی جھلکیاں 

اسلام ٹائمز: جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ فیصل ہونے والا عظیم الشان اور تاریخی ”یکجہتی غزہ مارچ“ کراچی کا تاریخی مارچ اور اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا، مارچ میں لاکھوں اہل کراچی نے شرکت کی، شرکاء میں مرد و خواتین، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے، شرکاء نے امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں و حماس کے مجاہدین کی جدوجہد سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔ خصوصی رپورٹ

٭ جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ فیصل ہونے والا عظیم الشان اور تاریخی ”یکجہتی غزہ مارچ“ کراچی کا تاریخی مارچ اور اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا، مارچ میں لاکھوں اہل کراچی نے شرکت کی، شرکاء میں مرد و خواتین، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے، شرکاء نے امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں و حماس کے مجاہدین کی جدوجہد سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا اور اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی۔
٭ نرسری بس اسٹاپ سے تا حد نگاہ شرکاء کے سر ہی سر نظر آ رہے تھے۔
٭ لاکھوں شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔
٭ فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنماء مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ، خاتم النبیا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ، لبیک لبیک الھم لبیک، لبیک یا غزہ، لبیک یا اقصیٰ کے نعروں سے گونجتی رہی اور شرکاء میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔
٭ شاہراہ فیصل پر دونوں اطراف مارچ کے شرکاء موجود تھے، ایک ٹریک مردوں کیلئے اور دوسرا ٹریک خواتین کیلئے مختص تھا۔
٭ خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں شاہراہ فیصل پر اہل کراچی جوق در جوق اُمڈ آئے اور پوری شاہراہ لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ کے کتبوں و ماتھے پر بندھی پٹیوں، فلسطین کے جھنڈوں مخصوص رومالوں کی بہار کا منظر پیش کر رہی تھی۔
٭ مارچ کے شرکاء نے غزہ کے بچوں کے علامتی جنازے اٹھائے ہوئے تھے، غزہ میں ایک خاتون کے اپنے شہید بیٹے کے پاؤں پر باندھے ہوئے دوپٹے کو اپنے سر پر باندھنے کے حوالے سے مارچ میں شریک اس دوپٹے کو علامتی طور پر اپنے سروں پر باندھی ہوئی تھیں۔
٭ مارچ میں حکمرانوں کی بے حسی کے اظہار کیلئے علامتی طور پر او آئی سی کے حکمرانوں کا اجلاس بلایا گیا تھا، توفیق الدین صدیقی نے علامتی دوپٹے کو ان حکمرانوں کی بزدلی پر انہیں پیش کیا۔
٭ مارچ میں جگہ جگہ حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ اور یحیٰ السنوار کی تصاویر والے پوسٹر آویزاں کیے گئے تھے، جس پر تحریر تھا کہ فتح یا شہادت۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں جامعہ این ای ڈی کے طلباء نے اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کی امداد کیلئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کو 7 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا، جب کہ دو بچیوں نے بھی اپنی گلگ پیش کی۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ کے شرکاء شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں، ویگنوں، سوزوکیوں، ٹرکوں، کاروں اور موٹر سائیکلوں پر شاہراہ فیصل پہنچے۔ شاہراہ فیصل پر سڑک کے دونوں طرف خواتین اور مردوں کیلئے الگ الگ استقبالیہ کیمپ لگے ہوئے تھے۔
٭ الخدمت کراچی کی جانب سے طبی کیمپ اور شاہراہ فیصل پر کئی موبائیل ڈسپنسریاں بھی موجود تھیں۔
٭ شاہراہ فیصل نرسری بس اسٹاپ پر بالائی گزر گاہ کے اوپر اسٹیج بنایا گیا تھا، جہاں سے قائدین نے خطاب کیا۔
٭ اسٹیج پر ایک بڑا بینرز لگا ہوا تھا، اس پر Stop bombing Gaza genocide, Shame on muslim rulers, Down with a merica down with israel تحریر تھا، اور دونوں جانب فلسطین کے جھنڈے لگائے گئے تھے، جبکہ اسٹیج پر قومی پرچم، فلسطین کے جھنڈے اور جماعت اسلامی کے جھنڈے بھی لگائے گئے تھے۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں شریک نوجوانوں کی بڑی تعداد نے سفید رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی تھی، جن پر لبیک یا اقصیٰ اور Free Palestine تحریر تھا اور فلسطین کا جھنڈا بنا ہوا تھا، اسی طرح سیکورٹی پر مامور نوجوانوں نے سرخ رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی تھی اور سروں پر فلسطینی رومال باندھے ہوئے تھے، مارچ کے بعض شرکاء نے علامتی طور پر فلسطینی بچوں کی لاشوں کو اُٹھایا ہوا تھا۔
٭ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں مارچ کا آغاز بلوچ کالونی پل سے ہوا اور شرکاء پیدل مارچ کرتے ہوئے نرسری بس اسٹاپ پر پہنچے۔
٭ خواتین، بچوں اور نوجوانوں سمیت مارچ کے شرکاء کی بڑی تعداد نے ماتھے پر پٹی باندھی ہوئی تھی، جس پر لبیک یا اقصیٰ تحریر تھا۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں قائدین کی تقاریر سننے کیلئے بڑے پیمانے پر ساؤنڈ سسٹم کا انتظام کیا گیا تھا۔
٭ غزہ ملین مارچ کی کوریج کیلئے قومی و بین الاقوامی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے فوٹو گرافرز اور کمرہ مینز کی بڑی تعداد اور DSNG گاڑیاں موجود تھیں، صحافیوں کیلئے پریس گیلری بنائی گئی تھی، جبکہ سوشل میڈیا کا علیحدہ کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ کا باقاعدہ آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، جبکہ نعمان شاہ نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ کے دوران وقفے وقفے سے اسٹیج پر سے پُرجوش نعرے لگوائے جاتے رہے اور آزادی فلسطین اور لبیک یا اقصیٰ کے حوالے سے نظمیں اور ترانے پڑھتے جاتے رہے، جس پر شرکاء نے فلسطینی پرچم لہرائے تو ایک قابل دید سماں بندھ گیا۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن کی قیادت میں مسیحی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ کے شرکاء نے شاہراہ فیصل نرسری بس اسٹاپ پر نماز عصر باجماعت ادا کی۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں شریک نوجوانوں اور بچوں اور خواتین کے حصے میں بھی فلسطینی پرچم کے رنگوں کے اسموک فائر کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔
٭ مرکزی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی اسٹیج آمد پر ان کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا اور پُرجوش نعرے لگائے گئے۔ قائدین نے ہاتھ اُٹھا کر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔
٭ یکجہتی غزہ مارچ میں شرکاء کی جانب سے امریکا و اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پُرجوش نعرے لگائے گئے، جن میں یہ نعرے شامل تھے، ’’کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، فلسطین سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ، اس زندگی کی قیمت کیا لاالہ الا اللہ، مظلوموں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد، یہودیوں کا ایک علاج الجہاد الجہاد، مردہ باد مردہ باد امریکا مردہ باد، مردہ باد مردہ باد اسرائیل مردہ باد، القدس کی آزادی تک جنگ رہے گی، جنگ رہے گی، لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ، لبیک لبیک لبیک یا اقصیٰ، لبیک لبیک لبیک یا غزہ
٭ جماعت اسلامی سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی کی دعا پر یکجہتی غزہ مار چ کا اختتام ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس باقر نجفی نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا
  • عمران خان نے واضح کیا کہ وہ ڈیل نہیں چاہتے، کسی کو مذاکرات کے اختیارات نہیں دیئے، بیرسٹر گوہر
  • سپریم کورٹ نے 9مئی کے مزید اہم مقدمات سماعت کیلئے مقرر کر دیئے
  • مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے؛ وزیراعظم
  • ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے
  • کراچی ’لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ‘ کے نعروں سے گونج اٹھا، یکجہتی غزہ مارچ کی جھلکیاں 
  • بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے:وزیر اعلی مریم نواز
  • جیا بچن نے اسٹیج پر بہو کی تعریفوں کے پُل باندھ دیئے، ایشوریا جذباتی ہوگئیں
  • پاکستان نے PIBTL کیلئے عوامی خریداری کے قواعد معاف کر دیئے
  • تاجکستان زور دار زلزلے سے لرز اٹھا