وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات کی، زیر التوا ٹیکس کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )وزیراعظم شہبازشریف نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق ملاقات میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان، اٹارنی جنرل، رجسٹرار سپریم کورٹ،سیکرٹری لااینڈ جسٹس کمیشن بھی شریک تھے۔

وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس کے جنوبی پنجاب، اندرون سندھ اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کے دورے کو بھی سراہا۔ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے انصاف کی بروقت فراہمی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو سراہا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں وزیرِ اعظم نے ملکی معاشی و سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی اور ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے چیف جسٹس سے ان کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی جبکہ چیف جسٹس نے وزیراعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلئے تجاویز بھی مانگ لیں۔چیف جسٹس یحیی آفریدی نے وزیراعظم کی نظام انصاف کی بہتری کیلئے گفتگو کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے چیف جسٹس کولاپتا افراد سے متعلق اقدامات میں تیزی لانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیف جسٹس

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ سنگل بینچ سے ڈویژن بینچ میں کیسز کی منتقلی بغیر قانونی جواز کے کرنے سے روک دیا ہے عدالت کی جانب سے یہ واضح ہدایت دی گئی ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار آئندہ کسی بھی کیس کی ٹرانسفر یا مارکنگ کرتے وقت عدالتی گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھیں فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈویژن بینچ میں مقرر کیے گئے کیسز کو واپس دیگر بینچز میں بھیجنے کا عمل بھی روک دیا جائے عدالت نے حکم دیا کہ جب تک فل کورٹ ہائیکورٹ رولز سے متعلق مزید رائے نہیں دیتا تب تک انہی جاری کردہ گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جائے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل بینچ نے اس معاملے پر بارہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا عدالت نے واضح کیا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل صرف اسی صورت میں سنگل بینچ سے ڈویژن بینچ میں کیس بھیج سکتا ہے جب اس کے لیے واضح قانونی جواز موجود ہو جیسے کہ قانون کی تشریح درکار ہو یا ایک جیسے نوعیت کے کیسز سامنے ہوں عدالت نے یہ بھی ہدایت جاری کی ہے کہ ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق کیسز فکس کرنے یا مارک کرنے کا اختیار تو ڈپٹی رجسٹرار کے پاس ہے لیکن اسے یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کوئی کیس واپس لے یا کسی اور بینچ کے سامنے مقرر کرے چیف جسٹس کے پاس روسٹر کی منظوری کا اختیار ہے لیکن کیسز کی مارکنگ اور فکسنگ کا عمل صرف ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے دائرہ کار میں آتا ہے فیصلے میں آصف زرداری کیس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جہاں عدالت نے قرار دیا تھا کہ یہ اختیار جج کے پاس ہے کہ وہ کیس سنے یا نہیں اور جب جج نے نہ تو معذرت کی اور نہ ہی جانبداری کا کوئی پہلو سامنے آیا تو پھر کیس کی منتقلی کا کوئی جواز نہیں تھا عدالت نے افسوس کا اظہار کیا کہ انتظامی سطح پر آفس کی جانب سے قائم مقام چیف جسٹس کی معاونت مناسب انداز میں نہیں کی گئی یہ عدالتی فیصلہ عدالتی نظام میں شفافیت اور قانونی دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے

متعلقہ مضامین

  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • وزیراعظم معیشت کو لیڈ کررہے ہیں،جلد نتائج دیکھیں گے،آنیوالے مہینوں میں مزید خوشخبریاں سنائی جائیں گی‘ محمد اورنگزیب
  • وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی پارلیمانی قیادت کی ملاقات: دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • وزیر اعظم لندن پہنچ گئے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم
  • ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم
  • بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
  • اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی درست: ہائیکورٹ، انٹرا کورٹ اپیل خارج
  • خام مال کی ترسیل، 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنیکی تجویز مسترد