سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے کا ٹاسک، خصوصی کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آ باد:
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بیرون ملک پاکستانی سفار ت خانوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے دیے گئے ٹاسک کے تحت نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے خصوصی ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔
کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے ذیلی کمیٹی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر قائم کی گئی ہے اور حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی 8 رکنی ذیلی کمیٹی کے کنوینر مقرر کردیے گئے ہیں۔
ذیلی کمیٹی جامع تجاویز اسحاق ڈارکی سربراہی میں قائم ’ریشنائلائزنگ پاکستانز مشنز اَبراڈ‘ کی مرکزی کمیٹی کو پیش کرے گی، پاکستانی سفارت خانوں کی اصلاح اور کارکردگی بڑھانے کے لیے قائم مرکزی کمیٹی نے 15 فروری کو ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذیلی کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعرات کو بلال اظہر کیانی کی صدارت میں ہوگا، وزارت داخلہ، تجارت، خارجہ، خزانہ، اطلاعات ونشریات اور اوورسیز پاکستانیز کی وزارتوں کے ایڈیشنل سیکریٹری ذیلی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
کابینہ ڈویژن کے ادارہ جاتی اصلاحات سیل کے جوائنٹ سیکریٹری کو بھی ذیلی کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا ہے، ذیلی کمیٹی پاکستانی سفارت خانوں کی مجموعی کارکردگی، ڈھانچے، درپیش مسائل کا تفصیلی تجزیہ کرے گی۔
ذیلی کمیٹی پاکستانی سفیروں کو بھی فرداً فرداً بلائے گی اور ان سے تجاویز لے گی، ذیلی کمیٹی پاکستانی سفارت خانوں کی سیاسی ومعاشی کاوشوں کا جائزہ لے گی، ذیلی کمیٹی یہ بھی تجویز کرے گی کہ کس ملک میں سفارت خانے کے کام کی نوعیت کیا ہے اور سفارتی عملے کی تعداد کتنی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ذیلی کمیٹی یہ دیکھے گی کہ کن ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کا حجم، امور کی انجام دہی کا دائرہ کار کیا ہو اور کتنی افرادی قوت ہونی چاہیے، ذیلی کمیٹی پاکستانی سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے، موجودہ حالات کے مطابق اصلاحات کے لیے اقدامات بھی تجویز کرے گی۔
مزید بتایا گیا کہ ذیلی کمیٹی پاکستانی سفارت خانوں کے لیے قومی ضروریات اور مقاصد کے مطابق اہداف کا تعین بھی کرے گی، ذیلی کمیٹی پاکستانی سفارت خانوں اور سفارت کاروں کی کارکردگی جانچنے کے لیے طریقہ کار کے تعین سے متعلق بھی تجاویز دے گی۔
ذیلی کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے کام کی انجام دہی کے لیے کسی ماہر اور سفارتی شخصیت کی مدد بھی حاصل کرسکتی ہے، بیرون ملک تعینات پاکستانی سفیروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ذیلی کمیٹی کو اس کے کام کی انجام دہی میں مکمل معاونت فراہم کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے اور فعال بنانے کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستانی سفارت خانوں کی کے مطابق کے لیے کرے گی
پڑھیں:
آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات
صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے آئی ایم ایف مشن نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ بلوچستان، سندھ کی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور، میر عطا اللہ لانگو اور بیرسٹر سرفراز میتلو بھی موجود تھے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کا ایجنڈا عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذ جیسے امور پر بات چیت کرنا تھا۔ ملاقات قریباً ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ عدالتی کارکردگی آئی ایم ایف مشن کے بنیادی خدشات میں سے ایک معلوم ہوتا ہے۔ مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق کے مسائل کے بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدالتی کارکردگی کی اہمیت کو تسلیم کیا، ایک متحرک اور خودمختار عدالتی نظام کے لیے عدالتی کارکردگی بنیادی شرط ہے۔ صدر نے عدالتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اہم کوششوں کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف مشن ایک بار پھر سپریم کورٹ بار سے کیوں ملاقات کرنا چاہتا ہے؟
عدالتی کارگردگی بہتر بنانے کے لیے عدالتی اور قانون سازی کے پہلوؤں سے کوششیں جاری ہیں، مشن کو چیف جسٹس کی جانب سے عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ ای فائلنگ سسٹم کا نفاذ، کیس مینجمنٹ سسٹم کی از سرِ نو تشکیل سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ زیر التوا مقدمات کا فوری فیصلہ، سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک سہولت کے آغاز کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بتایا کہ حال ہی میں متعارف کردہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خودمختاری کو بہتر بنانا ہے۔ ترمیم کے تحت ایک آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جو زیادہ پیچیدہ، اعلیٰ سطح کے سیاسی و آئینی مقدمات کو نمٹائے گا۔ صدر نے ججز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک ادارہ جاتی نظام کی موجودگی بارے بھی آگاہ کیا۔
مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف مشن کی جانب سے مذکورہ امور سے متعلق سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ ایسوسی ایشن کے ساتھ شیئر کیا جائے گا، مشن کے سوالنامے کے جواب میں تفصیلی جوابات، تجاویز، اور سفارشات فراہم کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26ویں آئینی ترمیم آئی ایم ایف مشن صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا