سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے پاک ایران بارڈر پر چھ سو ٹرکوں کے معاملہ پر گڈز ڈکلیئریشن دینے کی بعد ٹرکوں کو چھوڑنے کی ہدایت کردی، ایف بی آرنے یقین دہانی کرائی کہ گڈز ڈکلیئریشن مل جائے گا ان ٹرکوں کو چھوڑ دیا جائے گا۔
سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں پاک ایران بارڈر پر اشیاء لانے والے 600 ٹرک پھنسے ہوئے ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ ٹرکوں کے پھنسے ہونے کا معاملہ سینیٹر منظور کاکڑ کی جانب سے کمیٹی میں لایا گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بارڈرز کے حوالے سے پہلی بار سخت اقدامات لیے گئے ہیں، پہلی دفعہ چینی افغانستان اسمگل کے بجائے ایکسپورٹ ہوئی ہے، سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ اس بار جو چینی افغانستان گئی اس پر ہم مطمئن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر سے فیول بند کر دیا گیا ،جس کے ذریعے 4ہزار افراد روزگار کماتے تھے اور اب 4ہزار کے بجائے 200 افراد فیول کا بارڈر سے کام کرتے ہیں، وہ 200 افراد کسٹم والوں کو 15 کی جگہ 30 ہزار دیتے ہیں، منی لانڈرنگ تھرو بینکنگ سیکٹر اسی ملک میں ہوئی ہے، سولر سے متعلق اسکینڈل اسی کمیٹی میں زیر بحث رہا ہے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ امپورٹرز کے حوالے سے پالیسی کامرس منسٹری دیکھتی ہے، پاک ایران بارڈر پر ٹریڈ کے حوالے سے تاجروں نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میں 55 سال سے ایکسپورٹ امپورٹ کا کام کر رہا ہوں، ایران کو مال کے روزانہ 30 سے 40 ٹرک بھجواتے ہیں، ایران سے روزانہ کی بنیاد پر ہی مال کے بدلے مال ملتا ہے، کہا جاتا ہے کہ جو مال وہاں سے آئے گا وہ بھی ایرانی ہونا چاہیے، ہم تو مال کے بدلے مال کی ایکسپورٹ امپورٹ کرتے ہیں، بینکنگ نظام نہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ پر ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایران سے کسی اور ملک کا مال آئے، بارڈر ٹریڈ پالیسی کے تحت جس ملک سے مال آئے گا وہ وہیں کا میڈ ہوگا، سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ایس آر او بارڈر ٹریڈ کے لیے انتہائی مشکل اور پیچیدہ ہے۔ کامرس کے ایس آر او پر کسٹم عملدرآمد نہیں کرتی۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کسٹم کی عادت ہے وہ اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر کرتے ہیں لہٰذا کسٹم کو کہا جائے کہ وہ اپنے کام سے کام رکھیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ معاملہ واقع ہی میں پیچیدہ ہے جسے آسان ہونا چاہیے، کامرس کو ایس آر او میں تبدیلی اور آسانی کے لیے کہا جائے گا، قائمہ کمیٹی نے تاجر کو گڈز ڈکلیئریشن دینے کی بعد ٹرکوں کو چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ گڈز ڈکلیئریشن مل جائے گا ان ٹرکوں کو چھوڑ دیا جائے گا۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی پاک ایران ایف بی ا ر نے کہا کہ ٹرکوں کو جائے گا

پڑھیں:

5سال میں برآمدات 60ارب ڈالر کر نیکی حکمت عملی بنائی جائے ؒ وزیراعظم 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی)  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئندہ پانچ سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانے کے لئے جامع اور مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے، معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے اور برآمدات میں اضافے کے لئے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔  ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس  سے خطاب میں کہا۔ وزیراعظم  نے ہدایت کی ٹیرف کے نرخوں کو کم اور نظام کو عام فہم و سہل بنایا جائے، ٹیرف میں اصلاحات لا کر صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے۔ برآمدات پر مبنی معاشی ترقی "اڑان پاکستان" وژن کا اہم جزو ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمدی صنعتوں کی ترقی کیلئے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے گورننس نظام میں ضروری اصلاحات کی جائیں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت تجارت میں اصلاحات کی پیشرفت کے لئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے ملک میں ادویات کے عالمی معیار کو یقینی بنانے کیلئے اسلام آباد میں بین الاقوامی سطح کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کرنے، اسلام آباد کے مضافات، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان میں صحت کی سہولیات پہنچانے کیلئے موبائل ہسپتالوں کے اجراء اور ملک میں جعلی ادویات کے خلاف صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون و مشاورت سے آپریشن کی ہدایات دی ہیں۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت صحت و دوا سازی کے شعبے میں اصلاحات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔  وزیراعظم نے کہا کہ جعلسازوں کو انسانی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون سے دوا سازی شعبے کی ترقی اور بہتر ریگولیشن کیلئے جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔  ڈریپ میں دوا سازی کے شعبے میں جعلسازی کو سہولت کاری فراہم کرنے والے افسران کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف فوری کارروائی یقینی بنائی جائے۔ دوا سازی کے شعبے میں تحقیق سے دوائوں کی برآمدات میں اضافہ یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان میں اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ڈریپ کے پالیسی بورڈ میں اچھی شہرت کے حامل متعلقہ تجربہ کار ماہرین کی میرٹ پر تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کو موثر و مضبوط بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ وزیر اعظم نے نئے ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان سے ادویات کی موجودہ برآمدات کا حجم 500 ملین ڈالر ہے۔ ڈریپ میں ایکسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کا قیام بھی حتمی مراحل میں ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • 5سال میں برآمدات 60ارب ڈالر کر نیکی حکمت عملی بنائی جائے ؒ وزیراعظم 
  • ارکان اسمبلی حلقے کے مسائل حل کریں ‘وزیراعظم کی ہدایت
  • لوڈنگ گاڑیوں اور پتھاروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت
  • ٹیرف نظام میں پائیدار اصلاحات اور صنعتی  پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کو ہدایت
  • وزیراعظم کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے مؤثر حکمت عملی بنانےکی ہدایت 
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت
  • قائمہ کمیٹی خزانہ کی پاک ایران بارڈر پر پھنسے 600 ٹرکوں کو چھوڑنے کی ہدایت‘ ایف بی آر کی یقین دہانی
  • قائمہ کمیٹی خزانہ کی پاک ایران بارڈر پر پھنسے 600 ٹرکوں کو چھوڑنے کی ہدایت، ایف بی آر کی یقین دہانی
  • پبلک اکاؤنٹ کمیٹی  کامشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیلئے وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ