اماراتی حکومت نے پاکستانیوں کے دل توڑ دیے، میچ ٹکٹ کے باوجود ویزے کی درخواستیں مسترد
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ابوظہبی(نیوز ڈیسک)چیمپئنزٹرافی کا ہائی وولٹیج ٹاکرا پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 فروری کو دبئی کے کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے جارہا ہے۔ جس کیلئے ٹکٹوں کی ریکارڈ فروخت ہوچکی ہے۔
تاہم اب اماراتی حکومت پاکستانی شائقین کرکٹ کے دل توڑ رہی ہے۔ ذرائع نے خبر دی ہے کہ جن شہریوں کے پاس پاک بھارت میچ کے ٹکٹس موجود ہیں۔ ان کی بھی ویزا درخواستیں مسترد کی جارہی ہے۔
اماراتی حکومت نہ صرف پاکستانی شہریوں کے بلکہ خلیجی ممالک میں موجود پاکستانیوں کی ویزا درخواستیں مسترد کررہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے کوئی متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کوئی بیان بھی جاری نہیں کیا ہے۔
ذرائع نے ایک پی سی بی عہدیدار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اماراتی حکومت سے ٹکٹ ہولڈر پاکستانیوں کی ویزا درخواستیں منظور کروانے پر کرکٹ بورڈ بات کررہا ہے۔
اس صورتحال نے متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے ویزا تک رسائی کے وسیع تر مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔ بہت سے پاکستانیوں نے اپنے وزیٹر ویزا مسترد ہونے پر وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔
مسترد ہونے کی صحیح وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستانیوں کے لیے ویزا پر مکمل پابندی کی تردید کی ہے۔
ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے نے گزشتہ سال جولائی میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں شہریوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے وزٹ ویزا کی شرائط پر عمل کریں۔
سفارتخانے نے کہا کہ مسافروں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے پاس اپنے قیام کو پورا کرنے کے لیے ضروری دستاویزات اور کافی فنڈز موجود ہیں، ورنہ انہیں پہنچنے پر واپس بھیجے جانے کا خطرہ ہے۔
مزیدپڑھیں:نادرا کا شہریوں کیلئے ایک اور احسن اقدام، نئی سہولت آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات اماراتی حکومت
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
پی ٹی آئی رہنماء و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواستیں خارج کر دیں۔ پی ٹی آئی رہنماء و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد اور اے اے جی عبد الروف آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد نے کہا کہ 2023ء میں نگراں دور حکومت میں یہ ضمانتیں خارج کرنے کی درخواستیں دائر ہوئیں، ملزمان پر الزام ہے کہ انھہں نے احتجاج کیا تھا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کیا تھا۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے لگائے، ملزمان پر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے بھی الزامات ہیں اور ٹرائل کورٹ میں اب ان کے کیسز چل رہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ان کو ضمانتیں کس بنیاد پر ملی ہیں؟ اے اے جی نے بتایا کہ ان کیسز میں ملزمان کی شناخت پریڈ نہیں ہوئی اور ان سے کوئی غیرقانونی مواد برآمد نہیں ہوا، یہ اس وقت کی نگراں حکومت نے کیسز بنائے تھے، کسی بھی قسم کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود نہیں ہے۔ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواستیں خارج کر دی۔ سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ ملزمان کو مختلف ماتحت عدالتوں نے ضمانتیں دیں تھیں۔ نگراں حکومت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں تاہم پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی درخواستیں خارج کر دی۔