ماہ رمضان کے پیش نظر جامع مسجد سرینگر میں میرواعظ عمر فاروق نے انتظات کا جائزہ لیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
میرواعظ کشمیر نے اس بابرکت مہینے میں اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ تمام انتظامات خاص طور پر صفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ مقدس ماہ رمضان المبارک کے پیش نظر انجمن اوقاف جامع مسجد کے اراکین، عملے اور رضاکاروں کا ایک اہم اجلاس انجمن اوقاف جامع مسجد کے سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران میرواعظ عمر فاروق نے اس بابرکت مہینے میں اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ تمام انتظامات خاص طور پر صفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہیئے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بجلی اور پانی کی بلا تعطل فراہمی، ٹریفک کے موثر انتظام اور دیگر بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں اوقاف کو متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس مقدس مہینے میں نوجوانوں کو بھی آگے بڑھ کر ان انتظامات میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔
انہوں نے کہا کہ مسجد کی خدمت کرنا اور ان کوششوں کا حصہ بننا بھی عبادت میں شمار ہوتا ہے اور اس کا بہت بڑا ثواب ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد کا انتظامیہ جامع مسجد میں رمضان المبارک سے قبل روشنیوں کی تنصیب اور عمارت کے اگلے حصے کو روشن کرنے کے ایک خصوصی منصوبے پر کام کر رہی ہے جو انشاء اللہ رمضان سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔ جامع مسجد میں خواتین کے لئے نماز کی ادائیگی کو بہتر بنانے کے لئے مسجد کے خواتین سیکشن میں خصوصی آڈیو، ویڈیو آلات بھی نصب کئے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ انجمن اوقاف جامع مسجد کی ان کاوشوں میں بھرپور حصہ لیں تاکہ رمضان المبارک بابرکت اور خوشگوار انداز میں گزارا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انجمن اوقاف جامع مسجد عمر فاروق
پڑھیں:
افغانستان کے شہر مزار شریف میں مسجد کے باہر دھماکہ، ایک جاں بحق، تین زخمی
افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں ایک مسجد کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔ افغان اخبار ”اطلاعات روز“ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ پہلے سے نصب شدہ بارودی مواد کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکہ نماز کے وقت مسجد کے باہر ہوا، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
تاحال افغانستان کی حکمران طالبان حکومت نے اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
اخبار کے مطابق اس مسجد کو 2022 میں بھی ایک خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے تھے۔ موجودہ دھماکے نے ایک بار پھر مقامی افراد کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
Post Views: 2