ماہ رمضان میں چینی کس قیمت پر ملے گی؟ چاروں صوبوں میں فارمولا طے
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ماہ رمضان میں چینی کس قیمت پر ملے گی؟ چاروں صوبوں میں فارمولا طے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )ماہ رمضان میں چاروں صوبوں میں چینی کی سبسڈائز فروخت کا فارمولا طے پاگیا۔سبسڈائز چینی سے متعلق اجلاس میں سیکرٹری فوڈ کے پی نے ملز کو سبسڈائز چینی کا مراسلہ نہ ملنے کا شکوہ کیا۔میٹنگ منٹس کے مطابق رمضان المبارک میں چینی پر 20 روپے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور رمضان المبارک میں چاروں صوبوں میں فی کلو چینی 130 روپے میں دی جائے گی۔
میٹنگ منٹس میں بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں چینی سستے ماڈل بازاروں میں فروخت کی جائے گی اور سبسڈائز چینی چھوٹے بڑے اسٹورز پر ڈی سی کانٹر پر فراہم کی جائے گی۔ میٹنگ منٹس کے مطابق رمضان المبارک میں ایک اور 2 کلو چینی کے بیگز فروخت کیے جائیں گے، شناختی کارڈ پر فی شہری زیادہ سے زیادہ 5 کلو چینی خرید سکے گا۔
میٹنگ منٹس کے مطابق چاروں صوبوں میں چینی کی تقسیم کے فوکل پرسن کی ذمہ داری کین کمشنر کے سپرد کردی گئی ہے، سبسڈائز چینی کی فروخت رمضان سے 3 روز قبل شروع کی جائے گی اور 27 رمضان تک چینی کی فروخت جاری رکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چاروں صوبوں میں میں چینی
پڑھیں:
اعلیٰ عہدیداران کو انکی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کیلئے جوابدہ بنایا جائے، کانگریس
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے نئے انتخاب کے ٹھیک پہلے یہ نام جوڑے جاتے ہیں، اس بدعنوانی کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس میں اس وقت کئی سطح پر تبدیلیوں کا دور چل رہا ہے۔ ہریانہ، مہاراشٹر اور دہلی اسمبلی انتخاب میں ملی شکست کے بعد پارٹی میں تنظیمی سطح پر کچھ رد و بدل دیکھنے کو ملے ہیں اور آج کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے نے پارٹی عہدیداروں کو کچھ قابل ذکر نصیحتیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ عہدیداران کو ان کی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ ساتھ ہی کھڑگے نے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی لیڈران نظریاتی طور سے کمزور "دَل بدلوؤں" (پارٹی بدلنے والے لیڈران) سے محتاط رہیں۔
کانگریس کے صدر نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں گزشتہ ہفتہ تقرر کئے گئے جنرل سکریٹریز اور انچارج کے ساتھ یہ اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، جئے رام رمیش سمیت کئی اہم لیڈران بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کو آگے بڑھانا چاہیئے جو کانگریس کے نظریات کے تئیں پُرعزم ہیں۔ ساتھ ہی برعکس حالات میں بھی ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ پارٹی میں تنظیمی سطح پر کچھ تبدیلیاں ہو چکی ہیں اور مزید کچھ ہونے والی ہیں۔ اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے نے کچھ اہم نکات سامنے رکھے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے ضروری بات جوابدہی کی ہے، آپ سبھی اپنی ماتحت ریاستوں کی تنظیم اور مستقبل کے انتخابی نتائج کے لئے جوابدہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری "آئین بچاؤ مہم" چل رہی ہے جو آئندہ ایک سال تک چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک نیا چیلنج کھڑا ہوگیا ہے، ان دنوں انتخاب میں ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کا کام بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ اس کے بارے میں پارلیمنٹ میں راہل گاندھی نے بھی سوال اٹھایا۔ آج کل ہمارے حامیوں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹ دیے جاتے ہیں یا نام ہٹا کر بغل کے بوتھ میں جوڑ دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے نئے انتخاب کے ٹھیک پہلے یہ نام جوڑے جاتے ہیں، اس بدعنوانی کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم سے سی ای سی کی سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس کو بھی جوڑا گیا تھا، نریندر مودی نے انہیں بھی باہر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو ملک کے چیف جسٹس کی غیر جانبداری پر بھی بھروسہ نہیں ہے، سپریم کورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت ہونے والی تھی، حکومت نے اس کے پہلے نئے سی ای سی کا اعلان کر دیا۔