چیمپئنز ٹرافی کا بخار، گوگل نے منی کپ گیم لانچ کر دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
گوگل نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی 2025 کے موقع پر اسمارٹ فون براؤزر گیم منی کپ لانچ کر دیا۔
کرکٹ کے شائقین اب گوگل پر بھی “چیمپئنز ٹرافی” کو تلاش کر سکیں گے۔ اسمارٹ فون صارفین کے فون پر ویب براؤزر کے نیچے دائیں کونے میں گھومتی ہوئی کرکٹ بال کا آئیکون نظر آتا ہے جسے دبانے سے گیم منی کپ کھل جائے گا۔گیم “منی کپ” میں شائقین جس ملک کو پسند کرتے ہیں اس ملک کا انتخاب کر کے گیم کھیل سکتے ہیں۔ اور اس ملک کی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس گیم میں ایک بطخ کو باؤلر کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو صارفین کو خطرناک باؤلنگ کراتی ہے۔ جس میں تیز گیند، اسپن بال سمیت دیگر شامل ہیں۔ شائقین بلے کو اٹھائیں گے اور بطخ کا سامنا کریں گے۔ جس میں صارف چوکے اور چھکے مار کر اسکور ریکارڈ بنا سکتا ہے۔
کھلاڑی کے بولڈ ہونے کی صورت میں بطخ کھلاڑی کا مذاق اڑاتے ہوئے ایک زبردست قہقہہ لگاتی ہے۔کھلاڑی کی طرف سے چوکے، چھکے اور رنز میں اضافے کو ٹیم کے اسکور میں شامل کیا جاتا ہے۔ اور یوں ٹیم کے پوائنٹس میں اضافہ ہوتا ہے۔ گیم میں اس وقت بھارت نمبر ون پوزیشن پر موجود ہے جبکہ پاکستان کی پوزیشن دوسری ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: منی کپ
پڑھیں:
پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا بہت بڑا کریڈٹ
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ انڈیا کو اگر کرکٹ کی سپر پاور کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا، میں آئی سی سی کو ہمیشہ انڈین کرکٹ کونسل کہا کرتا ہوں، اس کا اتنا زیادہ اثر ورسوخ ہو گیا ہے کہ اس کی سازشوں سے بچنا بہت مشکل تھا، اس حساب سے بہت بڑا کریڈٹ جاتا ہے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا، اس میں کوئی شک نہیں کہ محسن نقوی اس شپ کے کیپٹن ہیں جو یہاں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کا بہت شور ہوا، پھر اسٹیڈیمز کے حوالے سے انڈیا نے باتیں شروع کر دیں کہ وہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکیں گے، وہ بھی ہم نے کر کے دکھا دیے۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ خوشی کا موقع ہے، انٹرنیشنل ایونٹ ہو رہا ہے، لوگ اس خوشی کو سیلی بریٹ کر رہے ہیں کہ پاکستان کے اندر بڑے عرصے کے بعد کھیل کے حوالے سے اتنا بڑا ایونٹ آیا ہے، ہمارا ایک المیہ ہے کہ ہمارے ہاں کوئی ایونٹ ہوتا ہے تو ہم سب سے پہلی بات یہ کرتے ہیں کہ دنیا میں میسج دیا کہ یہ ایک پرامن ملک ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ ہم نے ساری چیز دشمن ملک انڈیا پر ڈال دی، اگر حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا جائے تو جب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد ختم ہوئی تھی، 2011یا 2012کا جو ورلڈ کپ تھا، اس کا بھی شریک میزبان بننے کا حق آپ سے لے لیا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں کرکٹ کے احیا کا کریڈٹ نجم سیٹھی کو جاتا ہے، انھوں نے پی ایس ایل شروع کی، جس کے ذریعے ہی غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنا شروع ہوئے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کراچی کے شائقین کا اس وقت گلہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے کہ وہاں میچ کم تعداد میں ہیں، پہلا تو یہی ہے اہل کراچی سے کہ بھئی آپ کے پاس جب نہیں ہوتا تھا کہ لاہور میں کیوں ہو رہا ہے، تو پھر لاہور اور پنڈی کے تو ٹکٹ لوگ یہاں پر ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاچیمپیئز ٹرافی کا انعقاد پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے، بڑی قربانیاں دینے کے بعد ہم نے سیکھا، سیکیورٹی کے جو انتظامات کیے گئے، بہت بہتر کیے گئے، اس دفعہ تو اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پورے ملک میں پلاننگ کی گئی اور ہم نے اپنے اسٹیڈیمز اپ ٹو دی مارک بنائے، اب کرکٹ کی حقیقی رونقیں بحال ہوئی ہیں، ٹکٹ نہیں مل رہے۔