کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سر کی قیمت مقرر
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا حکومت نے کرم میں فائرنگ کے واقعات میں ملوث ملزمان کے سر کی قیمت مقررکردی۔
کے پی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق کرم میں فائرنگ کے واقعات میں ملوث ملزم کاظم ولد گل بادشاہ کے سر کی قیمت 100 ملین پاکستانی روپے مقرر کی گئی۔
اسی طرح دیگر ملزمان کے سر کی قیمت 80 ملین پاکستانی روپے مقرر کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے سر کی قیمت
پڑھیں:
کرم: 14 دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 10 لاکھ سے 3 کروڑ تک مقرر، بیرونی قوتیں ملوث: گنڈا پور
پشاور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرم میں مطلوب دہشتگردوں کے سر کی قیمت رکھ دی ہے، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو آج یا کل ضرور سزا ملے گی اور انہیں اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ کرم زمین کا تنازع نہیں بلکہ فرقہ وارانہ تنازعہ ہے جس میں بیرونی قوتیں پوری طرح ملوث ہیں۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 130 سال سے چل رہا ہے، بیرونی اور غیر ملکی قوتیں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، بیرونی قوتیں پورے پاکستان میں فرقہ واریت کی چنگاری سے آگ لگانا چاہتی ہیں۔ ابھی ایک قافلے پر بھی حملہ ہوا ہے، انسانی جان اور امن سے بڑی کوئی چیز نہیں، کچھ لوگ اس ناسور کا حصہ بنے ہوئے ہیں ان کو جڑ سے اکھاڑنا پڑے گا۔ محکمہ داخلہ خیبر پی کے نے کرم میں دہشتگردوں کے سروں کی قیمتیں مقرر کردی ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق 14 دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ 30 لاکھ روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ دہشتگرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے، دہشتگرد امجد کے سر کی قیمت دو کروڑ روپے، مکرم کے سر کی قیمت ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے، دہشت گرد نور اللہ، درویش، عثمان اور سیف اللہ کے سروں کی قیمتیں دس، دس لاکھ روپے مقرر کی گئی ہیں۔ اوچت، دادکمر، مندوری اور بگن کے دیہات کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چاروں دیہات خالی کرنے کا مقصد عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ دیہات کو خالی کروا کے سرچ آپریشنز کئے جائیں گے۔ پولیس نے کرم کے علاقے اوچت کے مقام پر قافلے پر فائرنگ کے واقعہ میں ملوث دس دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا۔