Jasarat News:
2025-02-21@06:44:50 GMT

تسمانیہ کے ساحل پر 157 ڈولفنز پھنس گئیں

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

تسمانیہ کے ساحل پر 157 ڈولفنز پھنس گئیں

آسٹریلیا کی ریاست تسمانیہ کے ساحل پر 157 ڈولفنز بھٹک کر پھنس گئیں، جن میں سے 136 تاحال زندہ ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق وائلڈ لائف ریسکیو کے ماہرین اور ماہر حیوانات پر مشتمل ایک ٹیم فوری طور پر متاثرہ مقام کی جانب روانہ کر دی گئی ہے تاکہ ڈولفنز کی صحت اور محفوظ رہائی کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔

یہ مخصوص ڈولفنز، جنہیں “فالز کلر وہیلز” بھی کہا جاتا ہے، اپنی منفرد کھوپڑی کی ساخت کے باعث اس نام سے جانی جاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ بحری مخلوق تسمانیہ کے مغربی ساحل پر دریائے آرتھر کے قریب ایک ساحلی پٹی میں پھنس گئی ہے، جہاں رسائی نہایت مشکل اور سمندری حالات سخت چیلنجز کا باعث بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ریسکیو کے لیے درکار مخصوص آلات کی دستیابی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ حکام اور ماہرین ہر ممکن طریقے سے ان ڈولفنز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں دوبارہ آزاد پانیوں میں چھوڑا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے وفد کا ریسرچ سینٹر کادورہ

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے وفد نے ماڈل فارم سندھ ایگریکلچر ریسرچ سینٹر ٹنڈوجام کا دورہ کیا اور ماہرین سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے زراعت کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا تفصیلات کے مطابق فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے وفد جس میں ایف اے او کے ہیڈ جولس میکویم (Julius Mucheme) جیمیس اوکوتھ (James Okoth) مس ایملیڈا بیجرینا (Ms. Emelda Berejena)ڈاکٹر اشفاق ناھیوں اور غلام مرتضیٰ آرائیں شامل تھے انھوں نے سندھ ایگریکلچر ریسرچ سینٹر ٹنڈوجام کا دورہ کیا اس موقع پر زرعی ماہرین نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات زرعی پیداوار پر نمایاں طور پر مرتب ہو رہے ہیں، جن سے بچاؤ کے لیے جدید اور ماحول دوست زراعت کو اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے ماہرین کا کہنا تھا کہ سندھ میں بدلتے موسم کے پیش نظر کاشتکاروں کو جدید زرعی طریقے سکھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی فصلوں کو ممکنہ نقصانات سے محفوظ رکھتے ہوئے زیادہ اور معیاری پیداوار حاصل کر سکیں۔ ایف اے او کے وفد نے سندھ ایگریکلچر ریسرچ سینٹر ٹنڈوجام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے تجویز دی کہ مقامی کسانوں اور آبادگاروں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی سے روشناس کرایا جائے تاکہ وہ بدلتے ہوئے موسمی حالات کے مطابق اپنی فصلوں کی حفاظت یقینی بنا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلیا، 150 وہیلز کی ہلاکت، متعدد ساحل پر پھنس گئیں
  • آسٹریلیا میں 150 وہیلز کی اجتماعی ہلاکت، کیا قدرتی آفات کی نشانی ہے؟
  • آسٹریلیاکے ساحل پر157 ڈولفن پھنس گئیں
  • فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے وفد کا ریسرچ سینٹر کادورہ
  • چین نے زیر آب ذہین کمپیوٹنگ کلسٹر لانچ کردیا
  • اس رمضان میں قدرت کا وہ انمول فلکیاتی مظاہرہ؛ جو 33 سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے
  • ساحل سمندر پر پراسرار 'قیامت کی مچھلی' کا ظہور، کیا بڑی تباہی آنے والی ہے؟
  • قازقستان میں 5 ویں صدی کا قیمتی خزانہ دریافت
  • ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مصیبت میں پھنس گئے