اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آئینی بینچ کے ایک جج نے سوال اٹھایا کہ 21 ویں ترمیم میں فوجی عدالتوں کو کالعدم کیوں نہیں قرار دیا گیا؟

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

 دورانِ سماعت اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، عذی بھنڈاری سے بات ہوگئی ہے، آج میں دلائل دوں گا۔ 

سماعت کے آغاز میں وکیل اعتزاز احسن نے سلمان اکرم راجہ کے گزشتہ روز کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم میرے وکیل ہیں، لیکن انہوں نے جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا، جس پر میں نے انہیں ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، اور میں خود جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

سلمان اکرم راجہ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف جسٹس منیب کے فیصلے کے ایک پیراگراف سے اختلاف رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز ارزم جنید نے دلائل دیے تھے اور وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔ سلمان اکرم نے یہ بھی کہا کہ میڈیا میں یہ تاثر دیا گیا کہ جیسے انہوں نے کچھ غلط کہا ہو۔

جسٹس نعیم اختر کے سوالات پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عالمی قوانین میں سویلینز کے کورٹ مارشل کی ممانعت نہیں ہے، جس پر جسٹس نعیم نے جواب دیا کہ ان کا سوال سب کے سامنے ہے، اور انہیں سوشل میڈیا کا اثر نہیں لینا چاہیے۔ جسٹس نعیم نے مزید کہا کہ وہ خود بھی سوشل میڈیا نہیں دیکھتے۔

جسٹس مندوخیل نے کہا کہ رپورٹنگ میں احتیاط برتنی چاہیے، جبکہ جسٹس مسرت نے کہا کہ ان کے خلاف اکثر خبریں چلتی ہیں اور دل چاہتا ہے کہ وہ جواب دیں، مگر ان کا منصب ایسا نہیں ہونے دیتا۔

لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اس کیس پر ہیں، اور اس کی وجہ سے سپریم کورٹ پر دباؤ ہے۔ اس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپریم کورٹ پر کوئی دباؤ نہیں، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔

لطیف کھوسہ نے قرآن اور دین اسلام میں عدلیہ کی آزادی کا ذکر کیا، اور کہا کہ خلیفہ وقت کے خلاف یہودی کے حق میں فیصلہ آیا تھا، جس پر جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کی آزادی خلفائے راشدین کے دور میں بھی موجود تھی۔

بعد ازاں عدالت نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں سویلینز کے سپریم کورٹ لطیف کھوسہ سلمان اکرم نے کہا کہ

پڑھیں:

کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا،جسٹس جمال مندوخیل  کا لطیف کھوسہ سے استفسار

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل لطیف کھوسہ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیاچار سال فوجی عدالتیں قائم رہنے سے دہشتگردی ختم ہوگئی،لطیف کھوسہ نے کہاکہ اکیسویں ترمیم کو جنگی صورتحال اور2سال مدت کی وجہ سے کالعدم قرار نہیں دیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ آپ 26ویں ترمیم منظور کرتے ہیں پھر ہمیں کہتے ہیں کالعدم قرار دیں، لطیف کھوسہ نے کہاکہ اسمبلی میں تو سارجنٹ ایٹ آرمز کے ذریعے اٹھوا کر باہر پھینک دیا جاتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا،لطیف کھوسہ نے کہاکہ پی ٹی آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ کا کام مخالفت کرنا تھا اپنا کردار تواداکرتے،خیراس بات کو چھوڑیں یہ سیاسی بات ہو جائے گی،لطیف کھوسہ نے کہاکہ اختر مینگل نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا۔

 پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد 29 برس کے بعد ہوگا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئین سازی کی پاور صرف پارلیمان کے پاس ہے‘پارلیمنٹ نے 5 ججوں کے فیصلے کے خلاف بھی قرار داد پاس کی .جسٹس جمال مندوخیل
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: کیا ایگزیکٹوکے ماتحت فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ جج آئینی بینچ
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کیس: عمران خان کے وکیل کے دلائل جاری
  • کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا،جسٹس جمال مندوخیل  کا لطیف کھوسہ سے استفسار
  • پارلیمنٹ آپ کچھ اور بات، یہاں کچھ اور بات کرتے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی 
  • سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں، جسٹس امین الدین کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ 
  • سویلینز ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں، جج کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: اعتزاز احسن کا سلمان اکرم راجہ کے موقف سے اختلاف
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس؛جسٹس نعیم اختر افغان اور وکیل سلمان اکرم راجہ کے درمیان مکالمہ