UrduPoint:
2025-02-21@06:47:19 GMT

بنگلہ دیشں: شیخ حسینہ مخالف طلبا گروپوں میں تصادم، 150 زخمی

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

بنگلہ دیشں: شیخ حسینہ مخالف طلبا گروپوں میں تصادم، 150 زخمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 فروری 2025ء) بنگلہ دیش میں گزشتہ سال وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے والے طلبا گروپوں کے درمیان ایک یونیورسٹی کیمپس میں جھڑپوں کے دوران 150 سے زائد طلباء زخمی ہو گئے ہیں۔ اس جھگڑے کو سابقہ حکومت مخالف ان طلبا کے درمیان سنگین اختلاف کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ جھڑپیں منگل کی سہ پہر اس وقت شروع ہوئیں، جب بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) کے یوتھ ونگ نے ملک کے جنوب مغرب میں کھلنا یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں طلباء کی رکنیت سازی کی کوشش کی۔

اس پیشرفت کے بعد بی این پی کے اسٹوڈنٹس ونگ اور ''امتیازی سلوک کے خلاف طلباء‘‘ نامی اس احتجاجی گروپ کے مابین جھڑپیں شروع ہوئیں، جن کی قیادت میں بغاوت نے گزشتہ اگست میں سابقہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کو معزول کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

کھلنا کے پولیس افسر کبیر حسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ جھڑپ کے بعد کم از کم پچاس افراد کو ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ''صورتحال اب قابو میں ہے، اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔‘‘کمیونیکیشن کے طالب علم جاہد الرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہسپتال میں داخل کرائے گئے طلبا کو اینٹیں لگنے اور ''تیز دھار ہتھیاروں‘‘ سے زخم آئے ہیں اور تقریباً 100 دیگر افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

اس تشدد کی فوٹیج میں حریف گروپوں کو پتھراؤ کرتے ہوئے اور چاقو کے وار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دونوں گروپوں نے تشدد شروع کرنے کا الزام ایک دوسرے پر لگایا۔ بی این پی کے طلبہ ونگ کے سربراہ ناصر الدین ناصر نے جماعت اسلامی کے ارکان پر تصادم کے حالات پیدا کے لیے اشتعال انگیزی کا الزام لگایا۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ جماعت کے کارکنوں نے ''یہ غیر ضروری تصادم شروع کیا۔‘‘ ایک مقامی طالب علم عبید اللہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ بی این پی نےکیمپس میں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں پر عائد پابندی کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیمپس میں جماعت کی''کوئی موجودگی‘‘نہیں تھی۔

اس واقعے نے ملک کے دیگر مقامات پر طلبہ میں غم و غصے کو جنم دیا اور بی این پی کے یوتھ ونگ کی مذمت کے لیے منگل کی رات دیر گئے ڈھاکہ یونیورسٹی میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی موجودہ نگراں انتظامیہ کی نگرانی میں اگلے سال کے وسط تک ہونے والے نئے انتخابات میں بی این پی کی وسیع پیمانے پر کامیابی کی توقع ہے۔ اس دوران طالب علم رہنماشیخ حسینہ کی جگہ ایک پائیدار سیاسی قوت بننے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ش ر⁄ ع ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بی این پی

پڑھیں:

مسافر بس اورڈمپر میں تصادم ، خواتین سمیت11زخمی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سعید آباد تھانے کے علاقے میں بلدیہ ٹاون مواچھ گوٹھ پولیس ٹریننگ سینٹرکے سامنے حب ریورروڈ پرمسافرمزدا اور ڈمپرکے تصادم کے بعد ڈمپر دیوارمیں جا گھسا جب کہ مسافر مزدا سڑک پر الٹ گئی، جس کے نتیجے میں مسافرمزدا میں سوارخواتین سمیت11 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔حادثے میں ڈمپر ڈرائیور بھی شدید زخمی ہوگیا، جو اسٹیئرنگ میں پھنس گیا تھا۔ حادثے کے بعد زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں 35 سالہ حکیم زادی زوجہ اللہ بخش، اس کی بیٹی 16سالہ شہناز، 40 سالہ عبداللہ ولد نذیر حسین، 45 سالہ ظاہراحمد ولد حضرت نور، 21 سالہ شیرازعلی ولد منصوررانا،20 سالہ سجاد علی ولد نورالٰہی ،35 سالہ واحد ولد محمد شاہد،46 سالہ رؤف الرحمان ولد عبدالرحمان ، 40سالہ یاسین ولد عبدالصمد،35 سالہ ناصر ولد دلاور،24 سالہ سجاد ولد لالی اورحکمت ذات ولد عبدالعزیزسمیت دیگرشامل ہیں۔ٹریفک پولیس نے بتایا کہ حادثہ بس ڈرائیور کی غلط سمت سے آنے پر پیش آیا،۔ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈرائیور بس چھوڑ کرفرار ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • مسافر بس اورڈمپر میں تصادم ، خواتین سمیت11زخمی
  • کراچی: سعید آباد میں ڈمپر اور بس میں تصادم، 10  مسافر زخمی
  • بنگلہ دیش،یونیورسٹی طلباء میں تصادم،150 سے زائد طلباء زخمی
  • بنگلادیش : یونیورسٹی میں مسلح تصادم‘ 150 افراد زخمی
  • یونیورسٹی کے کیمپس میں طلباء گروپوں میں تصادم، 150 زخمی
  • شیخ حسینہ کا بنگلہ دیش واپسی کا عزم؛ ‘اقتدار پر قبضہ کرنے والی حکومت کو جانا ہو گا’
  • عبوری سربراہ دہشتگردی اور لاقانونیت کو فروغ دے رہے ہیں، حسینہ واجد
  • بنگلہ دیش کی یونیورسٹی کے میں جھڑپوں کے دوران 150 سے زائد طالب علم زخمی
  • جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے احتجاج کیوں شروع کردیا؟