WE News:
2025-04-13@19:51:51 GMT

حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو بیک وقت رہا کرنے پر رضامند

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو بیک وقت رہا کرنے پر رضامند

حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے دوران تمام اسرائیلی اسیران اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد ایک مستقل جنگ بندی اور مکمل اسرائیلی انخلا تک پہنچنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کا لبنان پر ڈرون حملہ، حماس کا اہم کمانڈر شہید

الجزیرہ کے مطابق فلسطینی گروپ نے تصدیق کی ہے کہ وہ بقیہ 6 اسیران کو رہا کرے گا جنہیں پہلے مرحلے میں رہا کیا جانا تھا۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ گیڈون سار کا کہنا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات رواں ہفتے ہوں گے۔

حماس نے ایک بیان میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا ہے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دوسرے مرحلے کے لیے تیار ہیں جس میں قیدیوں کا تبادلہ ایک ہی وقت میں کیا جائے گا۔

تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ حماس چاہتی ہے کہ جنگ بندی مستقل ہو اور غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلا ہوجائے۔

23 افراد کی لاشیں برآمد

دریں اثنا جب اسرائیلی فوجیوں کے جنوبی دیہاتوں اور قصبوں سے جزوی طور پر انخلاء کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد لبنان میں امدادی کارکنوں نے 23 افراد کی لاشیں برآمد کی ہیں۔

مزید پڑھیے: حماس نے 369 فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی کے بدلے 3 اسرائیلی قیدی رہا کردیے

دریں اثنا غزہ کی وزارت صحت نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 48 ہزار 291 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے جب کہ ایک لاکھ 11 ہزار 722 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سرکاری میڈیا آفس نے اپنی ہلاکتوں کی تعداد کو کم از کم 61 ہزار 709 بتایا ہے کیوں کہ اس میں ان افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے جو ملبے تلے دبے اور اب تک لاپتا ہیں اور وہ مردہ تصور کیے جا رہے ہیں۔

حماس اور اسرائیل کے مابین معاہدہ طے

دریں اثنا اے ایف پی کے مطابق حماس اور اسرائیل نے غزہ سے 6 یرغمالیوں کی رہائی اور 4 قیدیوں کی لاشوں کی واپسی کے معاہدے کا اعلان کیا ہے جس میں فلسطینی گروپ کے مطابق 2 نوجوان لڑکوں کی باقیات بھی شامل ہیں۔

یرغمالی شیری بیبس اور ان کے بیٹوں ایریل اور کفیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس خبر سے پریشان ہیں اور انہیں ابھی تک اس حوالے سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں ملی ہے۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل معاہدہ، کون سے فلسطینی قیدی رہا ہوں گے؟

یاد رہے کہ جنوری سے نافذ العمل غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جانا تھا اور اب تک 1100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کے بدلے 19 افراد کو رہا کیا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اسرائیلی یرغمالی حماس غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اسرائیلی یرغمالی فلسطین دوسرے مرحلے کے

پڑھیں:

ہماری حکومت سمیت تمام اسلامی حکومتوں پر جہاد اب فرض ہوچکا ہے، مفتی تقی عثمانی

اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ تقاضا یہ تھا کہ ہم یہاں جمع ہونے کی بجائے غزہ میں جمع ہوتے، ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم فلسطینی مجاہدین کےلیے عملی طور پر کچھ نہیں کر پا رہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں منعقدہ قومی فلسطین کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں علماء نے متفقہ طور پر فلسطین کی آزادی اور غاصب صہیونی ریاست کے خلاف جہاد فرض قرار دیا ہے۔ کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے علما، اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی قیادت اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب میں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت سمیت تمام اسلامی حکومتوں پر جہاد اب فرض ہوچکا ہے، امت مسلمہ اسرائیل کیخلاف قرارداوں، کانفرنسوں کے بجائے جہاد کا اعلان کرے۔

اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ تقاضا یہ تھا کہ ہم یہاں جمع ہونے کی بجائے غزہ میں جمع ہوتے، ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم فلسطینی مجاہدین کےلیے عملی طور پر کچھ نہیں کر پا رہے، اہل فلسطین کی عملی، جانی اور مالی مدد امت مسلمہ پر فرض ہے۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، بانی پاکستان نے اس کو ناجائز بچہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف کسی صورت تبدیل نہیں ہوگا چاہے اسرائیل کے پاس جتنی مرضی طاقت آجائے، ہمارا اسرائیل کے ساتھ جب کوئی معاہدہ نہیں تو کوئی عذر نہیں، جب اسرائیل معاہدے توڑ چکا ہے تو پھر کون سے معاہدے کی قید ہے؟، امت مسلمہ قبلہ اوّل کی حفاظت کےلیے لڑنے والے مجاہدین کی کوئی مدد نہیں کر سکی، آج امت مسلمہ قراردادوں اور کانفرنسوں پر لگی ہوئی ہے، ہونا تو یہ چاہیے کہ امت مسلمہ جہاد کا اعلان کرتی، فلسطین میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا، معاہدہ کے باوجود بمباری جاری ہے، اسرائیل کو نہ اخلاقی اقدار کا پاس ہے نہ ہی عالمی قوانین کی قدر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
  • اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کرکے خاموشی توڑیں، حافظ نعیم الرحمان
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • اسرائیل نے رفح شہر کو گھیرے میں لینے کے بعد غزہ جنگ کو وسیع کرنے کی دھمکی دیدی
  • ہماری حکومت سمیت تمام اسلامی حکومتوں پر جہاد اب فرض ہوچکا ہے، مفتی تقی عثمانی
  • نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنیوالے اسرائیلی پائلٹس نوکری سے برطرف
  • پاکستان سمیت تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہو چکا، مفتی تقی عثمانی
  • مولانا فضل الرحمان کا آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا حکم
  • یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے