تنخواہوں میں ازخود اضافہ :وفاقی حکومت نے نیپرا کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی حکومت نے تنخواہوں میں ازخود اضافے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق رانا محمود الحسن کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی حکومت نے تنخواہوں میں ازخود اضافے پر نیپرا کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔چیئرمین نیپرا اور نیپرا ممبران نے ازخود تنخواہوں میں تقریباً 3 گنا اضافہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ کےلئے وفاقی کابینہ کی منظوری لازمی ہوتی ہے لیکن نیپرا اتھارٹی نے بغیر کسی منطوری کے تنخواہوں میں 20 سے 22 لاکھ روپے تک اضافہ کیا۔
چیئرمین نیپرا اور ممبران نے اپنی تنخواہوں میں خود ہی 20 سے 22 لاکھ روپے کا اضافہ کردیا
سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل کے مطابق نیپرا سے تنخواہوں میں اضافے کی وجوہات معلوم کرنے کے لئے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
سیکرٹری کابینہ کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ نیپرا ایکٹ کے سیکشن 8 کی خلاف ورزی ہے، نیپرا کو تحریری طور پر وضاحت دینا ہوگی کہ انہوں نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟
سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ تمام ریگولیٹری ادارے وزیراعظم یا کابینہ کے ماتحت آتے ہیں۔
حسد اور تعصب کی عینک اتاریں،مریم نواز یوتھ کی پسندیدہ لیڈر بن چکی ہیں: عظمیٰ بخاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: تنخواہوں میں
پڑھیں:
بلدیاتی انتخابات کرانے میں مسلسل تاخیر،الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردیا
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو بلدیاتی الیکشن کرانے میں بار بار تاخیر پر نوٹس جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری بلدیات کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے کئی اقدامات کیے، باربار پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے اجلاس کیے اور یاد دہانی کرائی گئی لیکن تاحال معلوم نہیں ہے پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے کیا اقدامات کیے؟
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی قانون 4 مرتبہ تبدیل ہوا الیکشن کمیشن نے 3 مرتبہ حلقہ بندیاں کرائیں، پنجاب حکومت کی درخواست پرپنجاب لوکل گورنمنٹ قانون کومکمل کرنےکے لیے 4 ہفتے کا وقت دیا گیا، الیکشن کمیشن کو یونین کونسل کی حلقہ بندیاں بھی روکنا پڑیں۔
الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق پنجاب حکومت کوکہا تھا ایک ماہ میں قانون سازی مکمل کرے مزید توسیع نہیں دی جائے گی، پنجاب حکومت نے پنجاب بلدیاتی حکومت قانون الیکشن کمیشن سے 26 دسمبر کو شیئرکیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو 23 جنوری کو اپنا فیڈ بیک بھجوا دیا لیکن ابھی تک پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومت قانون سازی کے لیےکوئی اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی پنجاب حکومت نے الیکشن کرانے کے لیے کوئی اقدامات کیے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر کردیا اور 26 فروری صبح 10 بجے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوگی۔