Express News:
2025-04-13@14:40:51 GMT

پشاور؛ پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو قتل کردیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

پشاور:

پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو قتل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق ڈبگری گارڈن کے علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں نامعلوم افراد نے میاں بیوی کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

ابتدائی طور پر فائرنگ کے نتیجے میں شوہر جاں بحق اور خاتون زخمی ہو گئی تھی جو دوران علاج چل بسی۔

پولیس نے بتایا کہ مقتولین نے کچھ عرصہ قبل ہی پسند کی شادی کی تھی۔ جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز

پیر سیف اللہ جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشتگردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں آزادی پسندوں کے خلاف جاری کارروائی کے تحت جمعرات کو پولیس نے دو اہم رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے۔ پولیس کے مطابق کالعدم تنظیم "تحریک حریت" سے وابستہ بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ کے مکان واقع راولپورہ، سرینگر اور محمد اشرف لایا کے برزلہ سرینگر میں واقع رہائشی مکان کی تلاشی لی گئی۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت انجام دی گئی جب حال ہی میں گیارہ علیحدگی پسند جماعتوں نے علیحدگی پسند جماعت کل جماعتی حریت کانفرنس سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے آزادی پسند سوچ کو مسترد کیا اور بھارت کے تئیں وفاداری کا اعلان کیا۔ پیر سیف اللہ، جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، سال 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشت گردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران قابلِ اعتراض مواد، کتابیں، لیٹر ہیڈ، پمفلیٹس اور خطوط برآمد ہوئے ہیں جو تحقیقات طلب ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق ان تمام اشیاء کو مجسٹریٹ اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں ضبط کیا گیا ہے۔ یہ چھاپے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کا ایک حصہ ہیں، جس کا مقصد جموں و کشمیر میں علیحدگی اور دہشتگردی کے بچے کھچے ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔ پیر سیف اللہ سمیت دو درجن سے زائد آزادی پسند رہنما مختلف الزامات میں اس وقت قید ہیں، جس کے نتیجے میں حریت کانفرنس زمینی سطح پر غیر فعال ہو چکی ہے۔

سرینگر میں دو آزادی پسند لیڈرروں کے گھروں پر پولیس ریڈ (Special Arrangement)
مارچ 11 کو میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی سربراہی والی "عوامی ایکشن کمیٹی" اور مولانا مسرور عباس انصاری کی قیادت میں چلنے والی "اتحاد المسلمین" سمیت کئی تنظیموں پر دہشتگردی کی حمایت اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو ہوا دینے کے الزامات میں پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی۔ چھاپو کے حوالہ سے پولیس ترجمان نے کہا کہ امن و قانون کی بحالی اولین ترجیح ہے اور جو بھی شخص تشدد یا غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیتا ہوا پایا گیا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، سنگین وارداتوں میں ملوث ڈاکو ہلاک
  • پشاور: جی ٹی روڈ پر ایکسائز پولیس پر فائرنگ، دو اہلکار شہید، ایک زخمی
  • پشاور، امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • پشاور: امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • پشاور: شوہر کی فائرنگ سے بیوی اور ساس قتل
  • لاہور: موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے خاتون جاں بحق
  • 3 سال کے بچے اور خاتون سمیت 4 افراد کو قتل کرنے والے ملزم کو جیل میں رکھنے کا حکم
  • جعلی عامل کیساتھ مل کر بیوی کو قتل کرنیوالا ملزم عامل سمیت گرفتار
  • گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کی موت کیس، ملزم کی ضمانت منظور
  • وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز