یوکرینی صدر ولادیمر زیلنسکی نے سعودی عرب کا طے شدہ دورہ ملتوی کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
انقرہ/ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )یوکرین کے صدر ولادیمر زیلنسکی نے طے شدہ سعودی عرب کا دورہ ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے بارے میں بات چیت یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتی یہ اعلان انہوں اپنے دورہ ترکی کے دوران کیا زیلنسکی نے کہا کہ کیف کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا انہوں نے آج سعودی دارالحکومت ریاض پہنچنا تھا یوکرینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنا ریاض کا دورہ 10 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھاکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ریاض میں امریکی اور روسی حکام کے درمیان ملاقات کو باضابطہ قرار نہ دینے کے لیے اپنا سعودی عرب کادورہ ملتوی کر دیاہے. انہوں نے اپنا طے شدہ دورہ ملتوی کرنے کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکی محکمہ خارجہ کا بیان سامنے آیا کہ امریکہ اور روس نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی سے نمٹنے اور یوکرین میں روس کی جنگ ختم کرنے کے راستے پر کام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے . یوکرینی صدر نے اپنے ترکی کے دورے میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی ہماری پیٹھ پیچھے فیصلہ نہ کرے کیف کی شمولیت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا کہ یوکرین میں جنگ کیسے ختم کی جائے زیلینسکی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ انقرہ کی نظر میں یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری ناقابل تردید ہے انہوں نے کہا کہ ممکنہ امن مذاکرات کے لیے جن میں روس شامل ہوگا ترکی کا بھی وہاں ایک مناسب مقام ہو گا یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ نہ تو کیف اور نہ ہی ماسکو میدان جنگ میں جیت سکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ منصفانہ امن کو یقینی بنانے کے لیے، امریکہ، یوکرین اور یورپ کو کیف کے لیے سلامتی کی ضمانتوں پر مذاکرات میں شرکت کرنی چاہیے یوکرینی صدر کا بیان سعودی عرب کی میزبانی میں یوکرین کے معاملے پر امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ مارکو روبیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے ساتھ صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف بھی شریک ہوئے روسی وزیرخارجہ کی معاونت صدر ولادیمیر پوٹن کے خارجہ امور کے مشیر یوری یشکوو نے کی. امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں بات چیت کے پہلے دور کے بعد فریقین نے یوکرین تنازع کو فوری ختم کرنے کے لیے اعلٰی سطحی ٹیمیں مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد یوکرین تنازع کا ایسا قابل عمل حل تلاش کرنا ہے جو تمام فریقوں کے لیے قابل قبول ہو. انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہلاکتیں روکنا چاہتے ہیں امریکہ امن چاہتا ہے اور دنیا میں اپنی طاقت کا استعمال ممالک کو اکٹھا کرنے کے لیے کر رہا ہے صدر ٹرمپ واحد رہنما ہیں جو روس اور یوکرین کو کسی حل پر راضی کر سکتے ہیں. قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یوکرین کے مسئلے میں جو بھی شامل ہیں ان سب کو اس جنگ کے خاتمے کے لیے جو بھی حل نکلا اس پر راضی ہونا ہوگا انہوں نے کہا کہ روسی حکام کے ریاض میں ہونے والی ملاقات طویل اور مشکل سفر کا پہلا قدم تھی جس کا مقصد یوکرین جنگ کو منصفانہ اور پائیدار طریقے سے ختم کرنا ہے روبیو نے کہا کہ کسی کو سائیڈ لائن نہیں کر رہے یورپی یونین کو کسی موقع پر مذاکرات میں شامل کرنا ہوگا چار گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد روسی صدر کے خارجہ امور کے مشیر یوری یشکوو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان تمام سوالات پر بہت سنجیدہ گفتگو تھی جس پر ہم بات کرنا چاہتے تھے ملاقات میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان بھی شریک تھے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ و روس کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان ملاقات کا مقصد صدر ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے درمیان ملاقات کے لیے راہ ہموار کرنا، دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور یوکرین تنازع پر مذاکرات کرنا ہے ملاقات سے قبل صدر پوٹن کے مشیر برائے قومی سلامتی نے واضح کیا تھا کہ امریکی حکام سے خالصتاً دوطرفہ مذاکرات ہوں گے جس میں یوکرین کا کوئی بھی عہدیدار شریک نہیں ہو گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ دورہ ملتوی کر یوکرینی صدر زیلنسکی نے کے درمیان یوکرین کے کرنے کے بات چیت کے مشیر کے لیے روس کے
پڑھیں:
عمران سے جیل میں نومبر میں امریکی پاکستانی سے ملاقات کا انکشاف
لندن (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔
نجی خبررساں ادارے کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔
انتہائی موقر ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے۔
یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔ عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبدالسمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔
جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں۔ جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔
اِن دو ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہوا؛ ان کے متعلق معتبر ذرائع نے دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔
گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی ۔ اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہوگی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔
ذرائع کے مطابق کے پی کے تین سینئر رہنمائوں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔
اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
Post Views: 1