Express News:
2025-02-21@06:34:05 GMT

اسٹیل ملز کی 75 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

اسٹیل ملز کی 75 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ حکام کے مطابق گلشن حدید کالونی کے 176 پلاٹس پر تجاوزات قائم کی گئیں۔ اسٹیل ملز انتظامیہ غفلت اور نااہلی کے باعث زمین کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی۔ 54 ایکڑ اراضی بلڈرز اور 4 دیگر افراد کو 30 سالہ لیز پر دی گئی۔ بعد میں 4 افراد نے اسٹیل ملز کی 35 ایکڑ اراضی پر قبضہ کرلیا۔ ان میں بریگیڈئئر سعید اللہ، کرنل ریٹائرڈ سہیل ملک شامل ہیں۔ شہزاد علی اور منظور حسین بھی قبضہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔

آڈٹ حکام کے مطابق ان افراد کو 200 پلاٹ بھی الاٹ کیے جا چکے ہیں۔ پلاٹ اسٹیل ملز ہاؤسنگ اسکیم گلشن حدید فیز تھری کو الاٹ کیے گئے۔ اسٹیل ملز کی اراضی انجینیئرنگ یونیورسٹیز کے قیام کے لیے ایچ ای سی کو بھی دی گئی۔ بعد میں یہ منصوبہ ترک کردیا گیا لیکن زمین پر قبضے کا سلسلہ جاری رہا۔

پی اے سی نے معاملہ تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوا دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیل ملز کی

پڑھیں:

گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں کھاد و بجلی کمپنیوں سے 33 ارب کی کم وصولی کا انکشاف

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں مالی سال 23-2022 میں گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں کھاد اور بجلی کمپنیوں سے 33 ارب روپے کم وصولی کا انکشاف ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نارکوٹکس کنٹرول اور پٹرولیم ڈویژن کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی ممبران نے آڈٹ پیراز کے وقت کے وزیر اور سیکرٹری کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔
چیئرمین نے بے ضابطگی کے وقت تعینات سیکریٹری اور وزیر کا نام دستاویزات میں لکھنے کا حکم دیا۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 30 جون 2023ء تک جی آئی ڈی سی کی مد میں 350 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جی آئی ڈی سی کی رقم پاک ایران گیس پائپ لائن، ٹاپی سمیت اہم منصوبوں پر خرچ ہونی تھی، جی آئی ڈی سی میں سے 3.7 ارب روپے قرض کی ادائیگی پر خرچ کیے گئے۔

کمیٹی ارکان نے کہا کہ جی آئی ڈی سی عوام سے لیا گیا، مقصد پر خرچ ہونا چاہیے تھا۔حکام پیٹرولیم ڈویژن نے جواب دیا کہ بین الاقوامی پابندیوں کے باعث رقم پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر خرچ نہیں کی جاسکی۔

اس پر حنا ربانی کھر نے کہاکہ اگر عالمی پابندیاں تھیں تو عوام سے جی آئی ڈی سی کیوں وصول کیا گیا؟ جی آئی ڈی سی کے 350 ارب روپے متبادل منصوبوں پر خرچ کیے جائیں۔

پی اے سی نے ایک ماہ میں پیٹرولیم ڈویژن سے جی آئی ڈی سی فنڈز کے استعمال پر تجاویز طلب کر لیں۔

سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کا قانون 2015ء میں لایا گیا، 2020ء میں سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کو کالعدم قرار دیا، ایران پاکستان پائپ لائن منصوبے پر ایران کے ساتھ تنازعہ کے حل پر کام کر رہے ہیں، ایران پاکستان پائپ لائن منصوبے پر مصالحت کیلئے رقم جی آئی ڈی سی ہی خرچ کی جا رہی ہے، ٹاپی پر 1 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر ان کیمرا بریفنگ رکھ لیں تو تمام تفصیلات بتا دوں گا۔

اجلاس میں مالی سال 23-2022 میں گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں کھاد اور بجلی کمپنیوں سے 33 ارب روپے کم وصولی کا انکشاف ہوا۔

نوید قمر نے کہا کہ جی ڈی ایس پر وفاق کا کوئی حق نہیں، صوبوں کی رقم کی وصولی وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، صوبوں کا حق مار کر کھاد کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

ڈی جی گیس نے کہا کہ جی ڈی ایس کی مد میں کم وصولی فرٹیلائزر سیکٹر کو سبسڈی کے باعث ہوئی۔ نوید قمر نے کہا کہ فرٹیلائزر کمپنیاں اربوں روپے کا منافع کماتی ہیں، اس پر ڈی جی گیس نے کہا کہ جی ڈی ایس کے حوالے سے قانون میں ترمیم تجویز کی گئی ہے۔

وزارت قانون کے نمائندے نے استفسار کیا کہ ترمیم کا اس وقت کیا اسٹیٹس ہے؟ اس پر نمائندہ وزارت قانون نے جواب دیا کہ میرے پاس فی الحال یہ معلومات نہیں کہ اس وقت ترمیم کس سطح پر ہے۔

پی اے سی نے وزارت قانون کے جواب پر اظہار برہمی کیا اور سیکرٹری قانون کو خط کے ذریعے اظہار ناراضی کا فیصلہ کیا۔

سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا کہ یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں جائے گا۔ نوید قمر نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب نہیں کیا جا رہا، شازیہ مری نے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس نہ بلا کر آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

پی اے سی نے سی سی آئی کا اجلاس طلب کرنے کے لیے وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔ سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ کو بھی سی سی آئی اجلاس جلد بلانے کی ہدایت کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایم ای ایکس میں 39.848 بلین روپے کے سودے
  • کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی: 10 کروڑ سے زائد مالیت کا سامان برآمد
  • زرمبادلہ کے مجموعی ملکی ذخائر 15 ارب 94 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
  • لاہور کے پاگل خانے اور جیل میں درجنوں قیدی بھارتی شہریوں کی اکثریت ہو نے کا انکشاف
  • پاکستان کسٹمز کا بڑا آپریشن، 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاء برآمد
  • پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی؛ اسٹیل مل کی 54 ایکٹر زمین چارافراد کو دینے کا انکشاف
  • اسٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 3 یونیورسٹیوں کو دینے کے بعد کینسل کرکے 4 افراد کو دینے کا انکشاف
  • ریڈ لائن منصوبہ: یونیورسٹی روڈ پر کروڑوں روپے مالیت کی 4 بالائی گزر گاہوں کو ختم کردیا گیا
  • گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں کھاد و بجلی کمپنیوں سے 33 ارب کی کم وصولی کا انکشاف