پختونخوا میں پولیو ڈیوٹی پر مامور ایک اور پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں پولیو ڈیوٹی پر مامور ایک اور پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے ڈمہ ڈولہ سیرئی میں پولیو ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں اہل کار جاں بحق ہوگیا۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کرکے علاقے کی ناکا بندی کردی۔ پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل ہی اکوڑہ خٹک کے علاقے حسن درہ میں پولیو ڈیوٹی سے واپس آنے والے موٹر سائیکل سوار پولیس اہل کار فدا حسین کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔
قبل ازیں ایک واقعہ جمرود کے علاقے میں پیش آیا تھا، جہاں سخی پل کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والے پولیس اہلکار پر گولیاں چلا دیں، جو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
علاوہ ازیں کرک کے علاقے سرکی لواغر میں بھی مسلح افراد نے پولیو ٹیموں پر فائرنگ کی تھی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
اسی طرح خیبر کے علاقے تھانہ ملوارڈ (باڑہ) میری خیل میں پولیو ٹیم پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی، جس میں پولیو ٹیم محفوظ رہی جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی سے ایک دہشت گرد زخمی ہوا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ یہ تمام واقعات رواں ماہ (فروری) ہی میں پیش آئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پولیو ڈیوٹی پولیس اہلکار کے علاقے
پڑھیں:
کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
کراچی:مومن آباد پولیس نے پولیو ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جس میں ملزم کی بیوی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ مدعی مقدمہ نعیم الحسن جو کہ بحیثیت فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس ٹیم کے سیکیورٹی معاملات پر مامور ہے اس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ پولیو ٹیم جس میں خواتین ورکرز بھی شامل وہ دن ساڑھے دس بجے کے قریب فرید کالونی گلی نمبر 9 سیکٹر 10 اورنگی ٹاؤن میں کام کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق جیسے ہی وہ اس گلی سے گزر کر رونق اسلام اسکول کی جانب جا رہے تھے کہ گلی میں موجود محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ نے پولیو ٹیم پر حملہ کر کے لیڈی پولیو ورکر رقیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر کپڑے پھاڑ دیئے اور نازیبا زبان استعمال کی۔
اس دوران اس کی بیوی نے دوسری پولیو ورکر خاتون سے بھی مارپیٹ کی جس کے باعث اسے بھی اندرونی چوٹیں آئیں جبکہ انھوں ںے پولیو ٹیم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
مدعی کے مطابق گلی میں پہنچا تو پولیو ورکر محمد اصغر کے بھی دائیں ہاتھ پر چوٹ لگنے سے سوجن آگئی تھی جبکہ پولیس بھی موقع پر پہنچ چکی تھی اس دوران پولیس اسٹاف کے ہمراہ محمد جان ولد غلام جان کو پولیس کی مدد سے پکڑا اور انھیں لے کر تھانے پہنچا ہوں اور میرا دعویٰ محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ پر پولیو ٹیم پر جان سے مارنے کی نیت سے حملہ آور ہونا اور خاتون پولیو ورکر اور دیگر اسٹاف کے کام مداخلت اور ہاتھا پائی کرنا ہے لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس نے مقدمہ نمبر 176 سال 2025ء بجرم دفعات 354 ، 186 اور 337 اے ون چونتیس کے تحت مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔