بابر اعظم کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل جرأت مندانہ بیان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے اسٹار بیٹر بابر اعظم کا کہنا ہے کہ مجھ پر کوئی پریشر نہیں ماضی بھلا کر نئے دن کے لیے تیار ہوں۔پاکستان کے مایہ ناز بیٹر بابر اعظم نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے قبل ایک جرأت مندانہ بیان جاری کردیا۔بابر اعظم نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کی تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کیا اور بھارت کے خلاف فائنل میں 52 گیندوں پر 46 رنز بنائے جس کی مدد سے پاکستان نے بھارت کو 180 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی۔انہوں نے آئی سی سی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں 2017 کی فتح کے بعد سے تبدیلیاں آئی ہیں لیکن میرا یقین اور اعتماد بدستور برقرار ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ ہمارے پاس نئے کھلاڑی آرہے ہیں، ہمارے پاس تین یا چار کھلاڑی ہیں جو اس فاتح ٹیم کا حصہ تھے لیکن یقین اعتماد اور عمل ایک جیسا ہے۔اسٹار بیٹر نے کہا کہ میں بہت پرجوش ہوں ہم بہت طویل عرصے کے بعد پاکستان میں آئی سی سی ٹورنامنٹ کھیلنے جارہے ہیں۔بابر نے 2017 چیمپئنز ٹرافی کے فائنل اور اپنی یادوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2017 کے فائنل کی میری بنیادی یادیں فخر زمان کی 114 رنز کی اننگز، محمد عامر اور حسن علی کا شاندار اسپیل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی کہا کہ
پڑھیں:
چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان سیمی فائنل میں کیسے پہنچ سکتا ہے؟
قومی ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد پاکستان کو 60 رنز سے شکست دیدی۔
گزشتہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی اور کیویز نے ول ینگ اور ٹام لیتھم کی سینچریوں کی بدولت 320 رنز بنائے اور گرین شرٹس کو جیت کیلئے 321 رنز کا ہدف دیا۔
ہدف کے تعاقب سے ہی پاکستان کا آغاز نہایتی مایوس کن رہا، بابراعظم نے 90 گیندوں پر 64 اور خوشدل شاہ کے 69 رنز کے علاوہ کوئی پلئیر ففٹی اسکور نہ کرسکا اور یوں پاکستانی اننگز محض 47.2 اوورز میں 260 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ سے شکست پر شائقین نے بابر اعظم پر غصہ نکال دیا، سنگین الزامات
ہوم گراؤنڈ اور میگا ایونٹ کے پہلے میچ میں شکست کے بعد قومی ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کی امیدوں کو بڑا دھچکا لگا ہے، پاکستان کو اگلا میچ میں روایتی حریف بھارت کیساتھ دبئی 23 فروری کو کھیلنا ہے اس میچ میں گرین شرٹس کو لازمی فتح درکار ہے۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ سے بدترین شکست پر آل راؤنڈر نے خاموشی توڑ دی، سخت باتیں کر ڈالیں
اگر قومی ٹیم کو شکست ہوئی تو وہ ایونٹ سے باہر ہوسکتے ہیں جبکہ پاکستان کو اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے کیلئے بنگلادیش اور بھارت کیخلاف میچز میں لازمی جیت درج کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی؛ پاور پلے میں پاکستان نے کونسا ریکارڈ اپنے نام کرلیا؟
دو جیتوں کے علاوہ، پاکستان کو نیٹ رن ریٹ پر بھی نظر رکھنی ہوگی کیونکہ ایسا امکان ہوسکتا ہے کہ 3 ٹیمیں 2، 2 جیت کے ساتھ گروپ کا اختتام کریں تو نیٹ ریٹ کی بنیاد پر فیصلہ ہو۔