ویب ڈیسک: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے۔

لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک کا کہنا تھا کہ میری والدہ کو حال ہی میں زہر دے کر شہید کیا گیا۔ میں وکلا برادری سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ بتائیں کہ ہائیکورٹ کے وکلا کشمیر کے لیے کیا ٹھوس اقدامات کر سکتے ہیں۔

قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ سفارتی کوششوں سے اب کچھ حاصل نہیں ہوگا، میں چاہتی ہوں کہ کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی عدالتوں میں لے جایا جائے۔ میں نہیں سمجھتی کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات ممکن ہیں، اور انہیں مذاکرات کی دعوت دینے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے کلبھوشن یادو کیس کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ اگر بھارت دہشت گرد کلبھوشن یادو کے کیس کو عالمی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں لے جا سکتا ہے تو پاکستان یاسین ملک کا مقدمہ وہاں کیوں نہیں لے جا سکتا؟

تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت 

مشعال ملک نے کہا کہ پاکستانی آرمی چیف کا کشمیر کے لیے دس جنگیں لڑنے کا بیان خوش آئند ہے۔ سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ کشمیر کا مقدمہ عالمی رہنماؤں کے سامنے مؤثر انداز میں پیش کریں۔ صرف تقاریر کرنے کے بجائے ان کا باقاعدہ فالو اپ بھی ہونا چاہیے، اور مسئلہ کشمیر پر بڑے جلسے اور دھرنے بھی کیے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کو کبھی بھی بھارتی عدلیہ سے انصاف نہیں ملا۔ دنیا بھر میں رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، لیکن کہیں بھی یکطرفہ فیصلے نہیں ہوتے۔ ہماری پوری تحریک کو لیڈر لیس کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، اور ہمارے تمام قائدین کو جیلوں میں قید کر دیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی صاحب کو کس طرح شہید کیا گیا، یہ سب کے سامنے ہے۔

آن لائن لٹیرے نے متمول خاتون کو محبت کے جال میں پھانس کر  12 ملین سے مھروم کر دیا 

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: لاہور مشعال ملک

پڑھیں:

افغانستان سے بہتر تعلقات میں دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اپریل 2025ء) پاکستانی دفتر خارجہ نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران پاکستان کے خلاف افغانستان میں پنپنے والی مبینہ دہشت گردی کے مسئلے کو اجاگر کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنے کی تمام کوششیں اسی کے سبب رائیگاں ہوتی رہی ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، "ہم تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں، لیکن یقیناً سب سے بڑی رکاوٹ سکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

"

دفتر خارجہ کے ترجمان سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کی ایک متوقع میٹنگ کے بارے میں سوال کیا گیا تھا اور اسی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات پر بات کی۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور جے سی سی کی ایک میٹنگ پر اتفاق کیا تھا۔

تاہم ترجمان نے جے سی سی کے اجلاس کی تاریخ کے بارے میں بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے "معلومات مزید بات چیت کے بعد شیئر کریں گے۔"

پاکستان سے افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل تیز

افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے گزشتہ ماہکابل کا دورہ کیا تھا، جہاں فریقین نے سلامتی، تجارت اور پناہ گزینوں کے مسائل سمیت دیگر اہم امور پر رابطے کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

کابل اور اسلام آباد میں کشیدگی

اگست 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے دہشت گردانہ واقعات میں اضافے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے طالبان پر عسکریت پسند گروپوں، خاص طور پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو افغان سرزمین سے کام کرنے کی اجازت دینے، سرحد پار حملوں کو تیز کرنے اور سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔

اسلام آباد کو امید تھی کہ طالبان کی زیر قیادت افغانستان زیادہ تعاون پر مبنی علاقائی پارٹنر سامنے لائے گی، تاہم اس کے بعد سے عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافے کے سبب پاکستان بہت محتاط ہو گیا ہے۔ ان گروہوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے کئی بار سفارتی تنازعہ پیدا ہوا ہے اور اقتصادی اور سکیورٹی تعاون پر بھی اس کا سایہ پڑا ہے۔

افغانستان میں امریکی اسلحے کے حل پر امریکہ اور پاکستان میں اتفاق

بھارت کے "متنازعہ قانون" پر پاکستان کا رد عمل

اسلام آباد نے بھارت میں حال ہی میں منظور شدہ وقف (ترمیمی) بل 2025 کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس متنازعہ قانون کو ایک ایسا امتیازی اقدام قرار دیا جو بھارتی مسلمانوں کے مذہبی اور اقتصادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور ان کی پسماندگی کو مزید بڑھتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں تقریبا تمام مسلم تنظیمیں اس قانون کی مخالفت کرتی رہی ہیں اور اس کی منظوری سے پہلے جو احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے، وہ اب بھی مختلف شہروں میں جاری ہیں۔ بھارتی مسلمان اس قانون کو اپنے حقوق غصب کرنے والا بتایا ہے۔

پاک افغان حکام کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا، "وقف ترمیمی ایکٹ کے بارے میں، ہمارا پختہ یقین ہے کہ یہ قانون بھارتی مسلمانوں کے مذہبی اور اقتصادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

خاص طور پر یہ ایکٹ مسلم کمیونٹی کے املاک کے حقوق کو غصب کرتا ہے، اور ممکنہ طور پر ان کو متعدد مساجد، مزارات اور دیگر مقدس مقامات سے محروم کر سکتا ہے۔"

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ طورخم کی سرحدی گزرگاہ کھول دی

بھارتی پارلیمنٹ نے اس ماہ کے اوائل میں وقف (ترمیمی) بل کو منظوری دی تھی، جسے متعدد مسلم تنظیموں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اسے منسوخ نہ کیا گیا تو اس کے خلاف جیل بھرو تحریک شروع کی جائے گی۔

ص ز/ ر ب (نیوز ایجنسیاں)

متعلقہ مضامین

  • ایران کی سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شدید مذمت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، دنیا پاکستان کیساتھ تعاون کرے: محسن نقوی
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی
  • احتجاج کیس: علیمہ اور عظمیٰ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • دیر: ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 خارجی ہلاک
  • افغانستان سے بہتر تعلقات میں دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان
  • پاکستان کا عالمی برادری سے جائز مطالبہ!
  • امریکا نے ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بھارت کے حوالے کر دیا