اسلام آباد(نمائندہ جسارت) ملک بھرمیں 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کو ایف بی آر سسٹم سے24گھنٹوں میں منسلک کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رولز میں ترامیم متعارف کرادیں جس کے تحت میگا ریٹیل اسٹورز کو سیلز کی معلومات ایف بی آر کو فراہم کرنا بھی لازمی قرار دیاگیا گیا ہے۔ایف بی آر کے مطابق بڑے اسٹورز کی فروخت کا ڈیٹا 24گھنٹوں کے اندر ایف بی آر کو موصول ہوجائے، بروقت درست ڈیٹا موصول نہ ہونے پر مذکورہ ٹیئرون ریٹیلرز کو سیل کیاجاسکے گا اور اسٹورز کو ڈی سیل کرنے کا اختیار کمشنر ان لینڈ ریونیو کو دیا گیا ہے۔ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جرمانے کی ادائیگی کے 24گھنٹوں میں اسٹور ڈی سیل کرنے کے آرڈر دیے جائیں گے جب کہ سافٹ ویئر سے متعلقہ تمام خامیوں کو اسٹور دور کرنے کا پابند ہو گا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر

پڑھیں:

تنخواہ دار و دیگر کچھ طبقات پرٹیکسوں کا بوجھ غیر متناسب ہے، وزیر خزانہ کا اعتراف

وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات اور سینیٹر محمد اورنگزیب نے  اعتراف کیا ہے کہ مینوفیکچرنگ، خدمات اور تنخواہ دارطبقے پرٹیکسوں کابوجھ غیرمتناسب ہے اور (ٹیکس ادائیگی کے حوالے سے) زراعت، ریئل ا سٹیٹ، اور ریٹیل کے شعبوں کوبھی اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم غلط جانب جا چکے، ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے، چیئرمین ایف بی آر

پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگ زیب نے کہا کہ ریٹیل شعبے کا ملکی جی ڈی پی میں اہم کردار ہے تاہم ٹیکس کے شعبے میں اس کا کردارکم ہے اور اس وقت مینوفیکچرنگ، خدمات اورتنخواہ دارطبقہ پرٹیکسوں کابوجھ غیرمتناسب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پائیدارطریقہ نہیں ہے لہٰذا زراعت، ریئل اسٹیٹ اورریٹیل کے شعبوں کوبھی اپنا کرداراداکرنا ہوگا۔

’تمام شعبوں کو ٹیکس میں لاکر معیشت کو ڈاکیومنٹ کرنا ہوگا‘

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی مفاد کے لیے تمام شعبوں کوٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا اور ہمیں معیشت کو ڈاکیومنٹ کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں ڈیجیٹلائزیشن سے خاصی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ریٹیل کے شعبہ کوتمام سہولیات فراہم کرے گی تاہم ریٹیل کے شعبے کوبھی اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال نئے وفاقی بجٹ میں ریٹیل سمیت تمام شعبوں کے نمائندوں سے مشاورت کاعمل پہلے شروع کیا گیا ہے تاکہ ان تجاویز کااچھی طرح سے جائزہ لیاجاسکے۔

’ذراعت ٹیکس پر پیش رفت خوش آئند ہے‘

زرعی انکم ٹیکس کے سلسلے میں پیش رفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے انہوں کہا کہ ملکی مفاد کے لیے تمام شعبوں کوٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔

مزید پڑھیے: سیلز ٹیکس رولز میں ترمیم، ریٹیلرز کے کاروباری مراکز کو سیل کرنے کے دائرہ کار میں اضافہ

وزیرخزانہ نے کہا کہ نئے وفاقی بجٹ میں ریٹیل سمیت تمام شعبوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل پہلے شروع کیا گیا ہے۔

محمد اورنگ زیب نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے پاکستان درست سمت میں گامزن ہے اور کرنسی مستحکم ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

’کائیبور 11  فیصد پر پہنچ گیا‘

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 2 ماہ کی درآمدات کے لیے زرمبادلہ موجود ہے اور افراط زرکے حوالے سے بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ میں کمی آئی، کائیبور(پالیسی ریٹ جس سے پاکستان کے تمام بینک اپنا شرح سود طے کرتے ہیں) جو 23 فیصدتک پہنچ چکا تھا اب11 فیصد کی سطح پرآگیا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈیٹ اورایکویٹی کے حوالے سے بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ کے اداروں سے ہمارارابطہ ہے اور ہم نے ریٹنگ ایجنسی فچ کے نمائندوں سے اچھی ملاقات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری آئی ہے اورانشاء اللہ اس سال بھی ہم سنگل بی کی کیٹگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے پاکستان کوفنڈنگ کے ذرائع کومتنوع بنانے اوربین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں میں دوبارہ واپسی میں مددملے گی۔

مزید پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کو 7 ماہ میں کتنے ارب روپے اضافی انکم ٹیکس ادا کرنے پر مجبور کیا گیا؟

وزیرخزانہ نے کہا کہ معیشت کومزید بہتری اورآگے کی طرف لے جانے کے لیے محتاط اوردانش مندانہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ ہم مزید کسی بوم اینڈبسٹ سائیکل کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پائیداراورجامع نمو ہمارا ہدف ہے اور ہماری توجہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر ہے جن پر پہلے سے عمل درآمد ہو رہا ہے اور توانائی، ٹیکسیشن، ایس اوایز،اورسرکاری مالیات واخراجات میں اصلاحات ہورہی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہا کہنا تھا کہ ٹیکسیشن کے شعبے میں بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں اور ایف بی آر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن ہورہی ہے جس سے لیکجز میں کمی اورشفافیت کویقینی بنایا جاسکے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسٹم میں فیس لیس انٹرایکشن کاآغاز ہوگیا ہے جس کے ذریعے اب 80 فیصددرآمدات پراسیس ہورہی ہے اور سامان کی کلیئرنگ کاوقت 120گھنٹے سے کم ہوکر18 تا 19گھنٹے رہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر اب بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے ٹیکس چوروں کو کیسے پکڑے گا؟

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم خود معاملات کی نگرانی کررہے ہیں اور توانائی کے شعبے میں بھی اصلاحات ہو رہی ہیں۔

’رائٹ سائزنگ کے عمل کا چوتھا منصوبہ جون کے اختتام مکمل ہوجائے گا‘

محمد اورنگ زیب نے مزید کہا کہ رائٹ سائزنگ کاعمل مرحلہ واربنیادوں پرمشاورت سے آگے بڑھایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسابقتی توانائی کے لیے ہم نے سخت فیصلے کیے ہیں اور اسی طرح سرکاری ملکیتی اداروں میں بھی اصلاحات ہورہی ہیں اور رائٹ سائزنگ کاعمل مرحلہ واربنیادوں پرمشاورت آگے بڑھایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر اب بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے ٹیکس چوروں کو کیسے پکڑے گا؟

انہوں نے کہا کہ اس وقت رائٹ سائزنگ کے چوتھے مرحلے میں 20 وزارتوں کا جائزہ لیا جارہا ہے اور جون کے اختتام تک یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

نجکاری کا عمل

وزیرخزانہ نے کہا کہ اسی طرح نجکاری کاعمل بھی آگے بڑھایا جارہاہے گو ہمیں بعض مشکلات پیش آئی ہیں تاہم پی آئی اے کی نجکاری کاعمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

’ٹیکس پالیسی ایف بی آر سے لے لی گئی ہے‘

انہوں نے کہا کہ ٹیکس پالیسی آفس کوایف بی آر کی بجائے وزارت خزانہ کے تحت کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اہم ڈھانچہ جاتی تبدیلی ہے اورایف بی آر کی توجہ اب صرف محصولات کی وصولی پرہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن ٹیکس نیٹ ریئل اسٹیٹ اور ریٹیل شعبوں پر ٹیکس زراعت پر ٹیکس کا نفاذ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ

متعلقہ مضامین

  • ڈبے کے دودھ پر عائد 18 فیصد ٹیکس کم کرنے کا مطالبہ
  • تنخواہ دار و دیگر کچھ طبقات پرٹیکسوں کا بوجھ غیر متناسب ہے، وزیر خزانہ کا اعتراف
  • ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیزنے ایچ ای سی کے لیے جدید ڈیٹا سینٹر کا آغازکردیا
  • صوبے میں ڈیجیٹل لٹریسی پر کام کرنا ضروری ہے،ڈاکٹر الطاف سیال
  • چئیرمین کپاس بحالی صنعت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری و چیئرمین پاکستان بزنس فورم ملک طلعت سہیل نے
  •  ایف بی آر نے ملک کے 40 ہزار میگا ریٹیل سٹورز کی سیلز معلومات دینا لازمی قراردیدیا
  • ایلون مسک، نریندر مودی کی ملاقات کے بعد ٹیسلا نے بھارت میں ملازمتیں دینا شروع کردیں
  • ایلون مسک کی سرپرستی میں قائم ادارے پر ٹیکس دہندگان کی ذاتی معلومات تک رسائی کی کوششوں کا الزام ، 14 امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • سیلز ٹیکس رولز میں ترمیم، ریٹیلرز کے کاروباری مراکز کو سیل کرنے کے دائرہ کار میں اضافہ