وزیراعظم شہباز شریف سے بحرینی پارلیمانی وفد کی ملاقات،پاکستان اور بحرین کے تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بحرین کی مجلس النواب (Council of Representatives) کے اسپیکر احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں 11 رکنی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات، تجارتی تعاون اور عوامی روابط کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے فرمانروا عزت مآب حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلے کو عوامی روابط کے فروغ کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
وزیراعظم نے بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجودہ سرمایہ کاری کے مواقع دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحرین میں مقیم پاکستانی مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بحرین کے تجارتی حجم میں اضافے پر زور دیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک غزہ اور فلسطین میں مظلوم بھائیوں اور بہنوں کی امداد کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کریں گے۔
ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے بحرین کے
پڑھیں:
ریاض مذاکرات: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق کرلیا
ریاض: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والی اعلیٰ سطح کی ملاقات میں کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مذاکرات کے بعد اعلان کیا کہ دونوں ممالک سفارتی مشنز کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی سفارتی عملے کی بحالی پر زور دیا۔
ماضی میں پابندیوں اور تنازعات کی وجہ سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتی عملے کو محدود کر دیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر مذاکرات کا آغاز ہوا، جس کا مقصد یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
امریکا نے 2022 میں روسی سفارتی عملے پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد ماسکو میں امریکی سفارتخانے کا عملہ بھی کم ہوگیا تھا۔
سفارتی تعلقات کی بحالی سے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کشیدگی کم ہونے کی امید ہے جبکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی سطح پر مزید مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی اور دونوں ممالک کے سفارت خانے مکمل طور پر فعال ہوں گے۔