Express News:
2025-04-13@15:32:11 GMT

افغانستان شدید مالی اور اقتصادی بحران کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

طالبان کے زیر اقتدار افغانستان کی مالیاتی اوراقتصادی صورتحال سنگین ہوگئی۔

حالیہ مہینوں میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اضافہ اور افغانی کرنسی کی قدر میں کمی نے گہری تشویش پیدا کر دی۔ دی افغانستان بینک نے 30 اگست کو 20 ملین ڈالر نیلامی میں فروخت کرنے کا اعلان کیا ۔ یہ اقدام امریکی غیر ملکی امداد کی معطلی اور افغانستان کی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد اٹھایا گیا۔  

ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بینک نے کرنسی ایکسچینجرز اور تجارتی بینکوں کو نیلامی میں حصہ لینے کی دعوت دی ہے۔ اعلان کے مطابق کامیاب بولی دہندگان کو کاروباری دن کے اختتام تک مکمل ادائیگی کرنی ہوگی۔ جزوی ادائیگیاں قبول نہیں کی جائیں گی۔ اس سے قبل ڈی اے بی نے 17 اگست کو 25 ملین ڈالر کی نیلامی کی تھی تاکہ کرنسی کو استحکام فراہم کیا جاسکے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ بینک نے تمام منی چینجرز اور کمرشل بینکوں سے کہا کہ ٹینڈرز جیتنے والوں کو دن کے اختتام تک اپنے اکاؤنٹس کا حساب کلئیر کرنے کے پابند ہوں گے۔دی افغانستان بینک کے مطابق مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 73.

58 افغانیاں فی ڈالر کی شرح تبادلہ ہے۔

24 جنوری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 90 دن کے لیے تمام غیر ملکی امداد معطل کر دی گئی جس کے نتیجے میں افغانی کرنسی 69 سے بڑھ کر 80 افغانیوں سے زائد پر ڈالر کے برابر ہو گئی۔ افغانستان میں کرنسی کی قدر میں کمی اور امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور 7 لاکھ سے زائد افغانوں کی ہجرت اقتصادی مشکلات کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔

بینک آف افغانستان کی پالیسی وقتی حل ہو سکتی ہے لیکن افغان حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر بین الاقوامی سطح پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں کرنسی بحران، مہنگائی اور بے روزگاری نے سیاسی و معاشی بے چینی بڑھا دی ہے جس سے ملک میں نیا بحران جنم لے رہا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ طالبان حکومت اپنے ملک کو دہشتگردوں کی آماجگاہ بنانے کی بجائے ملکی ترقی  پر توجہ دے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈالر کی

پڑھیں:

پاکستانی معیشت میں بہتری، بینک ڈیپازٹس اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ

 

پاکستان کی معیشت کے لیے مثبت خبر سامنے آئی  اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بینکوں میں کھاتے داروں کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں رکھے گئے ڈالر ڈیپازٹس میں 15 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق اس اضافے کے بعد یہ ڈیپازٹس 5 ارب 5 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے ڈالر ذخائر میں بھی 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر 10 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر کی مجموعی مالیت اب 15 ارب 75 کروڑ 27 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک ڈی سینٹرلائزاڈ کرنسی کے حق میں نہیں، شہباز رانا
  • مارچ 2025، پاکستان کی افغانستان کیلئے برآمدت میں کمی ریکارڈ
  • امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین
  • امریکی ایوان کی کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور
  • افغانستان؛ طالبان نے 4 مجرموں کو اسٹیڈیم میں سرعام موت کی سزا دیدی
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں کمی
  • انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی
  •  افغانستان میں امریکہ کی واپسی
  • افغانستان: تین افراد کی سزائے موت پر سر عام عمل درآمد
  • پاکستانی معیشت میں بہتری، بینک ڈیپازٹس اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ