بادل برسنے کو تیار؛ بارش کہاں کہاں ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
مغربی ہواؤں کا سلسلہ پاکستان کے بالائی علاقوں میں داخل ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواوں کا سلسلہ پاکستان کے بالائی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے۔ آج اور کل لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
مری اور گلیات سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں بارش اور برفباری ہونے کی توقع ہے۔ برفباری کے اثرات پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی پہنچیں گے۔ سرگودھا، میانوالی، بھکر، خوشاب، حافظ آباد، گجرانوالہ
۔ لاہور ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، فیصل آباد، شیخوپورہ، نارووال اور سیالکوٹ میں بھی بارش کی پیش گوئی ہے۔ سرگودھا، میانوالی بھکر خوشاب حافظ آباد گجرانوالہ منڈی بہاوالدین اور گجرات میں بارش کا امکان ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملتان، ڈیرہ غازی خان، لیہ ، مظفر گڑھ، خانیوال، ساہیوال ، پاکپتن، اوکاڑہ اور بہاولنگر میں بھی ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ بارش کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں برفباری بھی متوقع ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کے مطابق سیاح موسم کی مناسبت سے انتہائی محتاط رہیں اور صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا پروگرام ترتیب دیں۔ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں صورتحال کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ جاری ہے۔ شہری خراب موسم کی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ ایمرجنسی میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کرسکتے ہیں۔
پشاور کے بیشتر اضلاع میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ چترال، سوات ، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغز مانسہرہ، مالا کنڈ، ایبٹ آباد ، صوابی ،مردان ،نوشہرہ، چارسدہ ،پشاور ،کوہاٹ اور ہنگو میں بعض مقامات پر تیز ہواوں کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ پشاور کا درجہ حرارت 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ چترال ، دیر اور مالم جبہ میں منفی ایک ، کالام میں منفی 3 اور پارا چنار میں منفی 2 ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے علاقوں میں
پڑھیں:
وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔(جاری ہے)
ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.