شہباز شریف بھی جلد "مجھے کیوں نکالا" کا نعرہ لگائیں گے، سراج الحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہباز شریف بڑے بڑے دعوے کرنے کے باوجود ڈیلیور نہیں کر سکے اور ملکی معیشت مکمل طور پر بیٹھ چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف بھی جلد "مجھے کیوں نکالا" کا نعرہ لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بڑے بڑے دعوے کرنے کے باوجود ڈیلیور نہیں کر سکے اور ملکی معیشت مکمل طور پر بیٹھ چکی ہے۔ مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان مسائل میں بری طرح الجھ چکا ہے اور صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ آئی ایم ایف کے اثرات عدلیہ تک جا پہنچے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا آئی ایم ایف کے قرضے معیشت کے لیے ہیں یا کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کے لیے ہیں؟ سراج الحق نے الزام لگایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں آ کر غزہ اور فلسطینی عوام کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے بگڑتے تعلقات دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہیں اور صوبائی حکومت کا جرگہ اسٹیبلشمنٹ اور مرکزی حکومت کی حمایت کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کی موجودگی میں صوبائی حکومت کا افغانستان سے مذاکرات کرنا قومی پالیسی کے خلاف ہے اور اگر آج ایک صوبائی حکومت افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے تو کل بھارت سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق، خارجہ اور دفاعی پالیسی ملک بھر کے لیے ایک ہوتی ہے کیا اب ہر صوبہ اپنی الگ خارجہ پالیسی بنائے گا؟ سراج الحق نے مولانا فضل الرحمان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیک وقت حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کرم ایجنسی کے مسئلے کو فرقہ وارانہ مسئلہ قرار دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ درحقیقت مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے خیبر پختونخوا مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور بدامنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صوبائی حکومت سراج الحق نے شہباز شریف کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان بدامنی و دہشت گردی کا ڈھیر بن گیا ، سراج الحق
لاہو ر (نمائندہ جسارت)سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت وزیراعلیٰ ہائوس تک محدود ہو گئی، صوبہ اس وقت قابل رحم ہے، بلوچستان کے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا، نعرے ضرور لگائے گئے کہ صوبہ گیم چینجر بنے گا، لیکن پاکستان کے دشمنوں نے گیم الٹ دی۔بلوچستان اس وقت شدید بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مدرسہ ریاض العلوم ژوب بلوچستان میں تکمیل قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان حافظ نور علی، عبدالحمید منصوری، امیر جماعت اسلامی ژوب فہد احمد اور مہتمم مدرسہ ریاض العلوم مولانا امان اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان حکومت جواب دے کہ پنجاب کے مزدوروں کو ناحق قتل کیوں کیا جا رہا ہے، مرکزی و صوبائی حکومت معاملات چلانے میں مکمل ناکام ہیں، ایک طرف مہنگائی دوسری طرف بے روزگاری اور تیسری طرف باڈروں پر ٹینشن ہے، بلوچستان بدامنی و دہشت گردی کا ڈھیر بن گیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومتیں اچھل کود کر رہی ہیں، بلوچستان کے عوام کی حالت نہیں بدل سکی، لیکن یہاں کے حکمران اور سردار بہترین حالات میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل پر عوام کا حق ہے، لیکن یہاں کے عوام نعمتوں سے محروم ہیں۔ چاروں طرف کرپشن اور اندھیر نگری کا چوپٹ راج ہے۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، جماعت اسلامی نے ہمیشہ بلوچستان کے لیے آواز اٹھائی ہے۔