زیلنسکی کی انقرہ میں ترک صدر اردوان سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ صدر اردوان سے تعمیری بات چیت ہوئی ہے، یوکرین سے متعلق بات چیت ہماری پیٹھ پیچھے نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے انقرہ میں ترک صدر اردوان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کا صدر ٹرمپ کا سفارتی اقدام ترکیہ کی پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ممکنہ یوکرین امن مذاکرات کےلیے ترکیہ مناسب جگہ ہے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ صدر اردوان سے تعمیری بات چیت ہوئی ہے، یوکرین سے متعلق بات چیت ہماری پیٹھ پیچھے نہیں ہونی چاہیے۔ یوکرین جنگ کے خاتمے کی بات چیت میں یورپ اور ترکیہ کو شامل رکھا جائے۔ زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق یوکرین کو شامل کیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، میدان جنگ میں نہ روس نہ ہی یوکرین کوئی بھی فاتح نہیں ہوسکتا۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ امریکی وفد کے یوکرین آنے کا انتظار کریں گے۔ سعودی عرب کا کل کا دورہ 10 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صدر اردوان سے نے کہا کہ بات چیت
پڑھیں:
شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد،رہنماؤں سے ملاقات
کراچی کا مسئلہ لسانی نہیں بلکہ انتظامی ہے ، مگر اسے لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، شاہی سید
ایم کیو ایم لسانی ہم آہنگی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے ، شہر کے حالات کو خراب ہونے نہیں دیں گے، خالد مقبول
عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)سندھ کے صدر شاہی سید نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا جہاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما مصطفی کمال سمیت دیگر مرکزی قیادت نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان موجودہ سیاسی صورتحال، کراچی کے مسائل اور لسانی ہم آہنگی کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہی سید نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ لسانی نہیں بلکہ انتظامی ہے ، مگر اسے لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تعلیم اور بے روزگاری سب سے بڑے مسائل ہیں، پانی کی قلت ہے مگر کوئی اس وجہ سے مرا نہیں کیونکہ پانی نالوں میں نہیں بلکہ ٹینکروں میں موجود ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کوٹہ سسٹم کی وجہ سے کراچی کے نوجوان ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے باوجود بے روزگار ہیں، اور یہ ناانصافیاں شہریوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر چکی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاست کا مقصد عہدے نہیں بلکہ عوام کے مسائل کا حل ہونا چاہیے ۔ شاہی سید نے کہا کہ کراچی کو صرف شہر یا صوبہ نہ سمجھا جائے بلکہ پورے پاکستان کا حصہ سمجھا جائے ۔شاہی سید کا کہنا تھا کہ شہر کے ادارے کرپشن پر نہیں بلکہ میرٹ پر چلنے چاہئیں۔ کراچی میں سمندر، ایئرپورٹ اور بے شمار وسائل موجود ہیں، پھر بھی یہاں کے نوجوانوں کو روزگار نہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ نیت کی کمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر جماعت کو ان کا فرض یاد دلائیں گے ، چاہے وہ پیپلز پارٹی ہو یا ایم کیو ایم۔ ٹریفک حادثات پر بھی انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حادثات بڑھ رہے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ گاڑیاں جلائی جائیں، بلکہ قانون کے مطابق فیصلے ہوں۔ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ ملکی حالات اور کراچی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے شاہی سید کی ایم کیو ایم سے ملاقات اہمیت کی حامل ہے ۔ تمام لوگوں کی ملک کی بہتری کی ذمہ داری ہے ، ہم اب مزید پریشانیاں افورڈ نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ شہر کی لسانی ہم آہنگی کے لیے یہ ملاقات ایک سنگ میل ہے ۔ ایم کیو ایم لسانی ہم آہنگی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور ہم کسی صورت شہر کے حالات کو خراب ہونے نہیں دیں گے ۔خالد مقبول نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی میں ہوئی کچھ غلطیوں کی وجہ سے آج بھی دشواریاں درپیش ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ شہر کو ناانصافیوں سے نجات دلائی جائے ۔ کوٹہ سسٹم نے شہر کے نظام کو برباد کیا ہے ، اور ہم سمجھتے ہیں کہ شہر کے امن میں ہی ملک کی بقا ہے ۔انہوں نے شاہی سید کے خیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ لسانی ہم آہنگی کی تصویر ہیں، اور ایم کیو ایم ہر زبان بولنے والے کو ایک ہی قوم کا حصہ سمجھتی ہے ۔ملاقات کے اختتام پر دونوں جماعتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی کو ایک پرامن، باوقار اور ترقی یافتہ شہر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔