بے امنی و ڈاکو راج کے خاتمے کیلیے دھرنا دینے پر شکار پور پولیس کیجانب سے امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ و دیگر رہنمائوں پر جھوٹی ایف آئی آر کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹ)بحالی امن ایکشن کمیٹی کی کال پر جماعت اسلامی سندھ کی میزبانی میں 16 فروری کو شکارپور کندن بائی پاس پر سرکاری سرپرستی میں جاری ڈاکو راج کے خلاف دھرنا دینے کی پاداش میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجاراانی، شکارپور ضلع کے امیر عبدالسمیع شمس بھٹی، مقامی امیر صدرالدین مہر، ہندو پنچایت کے رہنما ڈاکٹر مہر چند اورجئے سندھ محاذ کے عمران منگی سمیت سیکڑوں کارکنوں کے خلاف پولیس کی طرف سے جعلی ایف آر درج کرنے کے خلاف جیکب آباد، شکارپور، لاڑکانہ، سکھر، شہدادکوٹ، نوشہروفیروز، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، ٹنڈوالہیار، ٹنڈوآدم، بدین، ٹھٹھہ سمیت کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پرڈاکو راج ختم کرو، کھپے کھپے امن کھپے، پولیس گردی نامنظور، کاشف شیخ قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں،حکمرانو امن قائم کرو ورنہ کرسی چھوڑ دو کے نعرے درج تھے جبکہ شرکا پولیس گردی کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگارہے تھے۔ صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل امداد اللہ بجارانی، علامہ حزب اللہ جکرو، مجاہد چنا، ابوبکر سومرو، دیدار علی لاشاری، نادر علی کوسو، رمیز راجا شیخ، راؤ جاوید، دیدار بہران، حافظ طاہر مجید، علی مردان شاہ، مولانا عبدالکریم بلیدی، اللہ بچایو ہالیپوتہ، لعل محمد سولنگی، پیر مسلم جان سرہندی، اکرم بیگ، یوسف جمالی، عبدالمجید سموں، عبداللہ آدم گندرو سمیت دیگرقائدین نے امیرصوبہ سمیت دیگر قائدین پر جعلی ایف آئی آر درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکو راج کے سرپرست حکمرانوں نے پولیس کو پیپلزپارٹی کی کمداری پر لگادیا ہے، حکومت کی طرف سے امن کی بحالی کے لیے احتجاج کرنے والوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج ناقابل قبول ہے۔پی پی حکومت نے سیاسی مخالفین پر جعلی مقدمات اور گرفتاریوں کے ذریعے بدترین آمریت مسلط کردی ہے، عوام کو تحفظ دینے کے بجائے تحفظ مانگنے والوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔جماعت اسلامی کراچی سے کشمور تک عوام کی آواز بن کر میدان میں موجود ہے اس طرح کے ہتھکنڈوں اور جھوٹے مقدمات کی وجہ سے جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنوں کوہراساں کرکے اپنے مقصد سے ہٹایا نہیں جاسکتا۔ ڈاکو راج کے خاتمے اورد امن کی بحالی کے لیے جماعت اسلامی اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔ دریں اثنا جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے صوبائی دفتر میں ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کراچی سے کشمور تک پورا صوبہ عدم تحفظ اور ڈاکو راج کی وجہ سے وانا وزیرستان کا منظر پیش کررہا ہے، لیکن حکمران ڈاکو راج کے خاتمے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے پرامن احتجاج کرنے والے سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں پر جعلی مقدمات قائم کرکے ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی جانب سے ڈاکو راج کے سرپرستی کا تاثر سچ ثابت ہورہا ہے۔اس موقع پر جب صوبے میں ڈاکو راج قائم ہے اور لوگ خوف کی وجہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں الحمدللہ جماعت اسلامی نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ ڈاکو کے راج اور بے امنی کے خلاف پرامن جدوجہد اور مزاحمت کریں گے۔ حکمران پرامن عوامی احتجاج کے نتیجے میں ڈاکوؤں اور مجرموں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کے بجائے امن کے لیے عوامی دھرنے میں شریک جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ، امداد اللہ بجارانی، عبدالسمیع شمس بھٹی، مولانا صدرالدین مہر، ہندو پنچایت کے رہنما ڈاکٹر مہر چند اور جئے سندھ محاذ کے رہنما عمران منگی سمیت 200 افراد کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کر کے آمریت کے دور کو بھی شکست دے دی ہے۔سندھ حکومت پرامن مظاہرین پر جعلی مقدمات درج کرنے کے بجائے امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اپر سندھ کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ امن ہے اور امن کی بحالی کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی، جھوٹی ایف آئی آر اور جھوٹے مقدمات ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، ان شاء اللہ یہ جدوجہد اور تیز ہوگی، سندھ کی دھرتی امن کی دھرتی تھی اور اسے دوبارہ امن کی دھرتی بنا کر دم لیں گے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی سندھ کی بحالی کے لیے ایف ا ئی ا ر ڈاکو راج کے کے بجائے کرنے کے پر جعلی کے خلاف سندھ کے امن کی

پڑھیں:

جماعت اسلامی سکھر کے تحت پولیس گردی کے خلاف احتجاج کیاجارہا ہے

جماعت اسلامی سکھر کے تحت پولیس گردی کے خلاف احتجاج کیاجارہا ہے

متعلقہ مضامین