بیجنگ:

چین میں ایک اعلیٰ سطحی نجی انٹرپرائز سمپوزیم  منعقد ہوا۔ گزشتہ چھ سال سے زائد عرصے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ  چین کے صدر شی جن پھنگ نے نجی کاروباری اداروں سے متعلق سمپوزیم میں شرکت کی ۔ اس سمپوزیم میں نہ صرف اس بات پر زور دیا گیا کہ نجی معیشت کی ترقی کے لئے چین کی بنیادی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوسکتی ہیں اور نہ ہی تبدیل ہوں گی ، بلکہ نجی معیشت کی صحت مند اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی سمت کی بھی نشاندہی کی گئی۔ سمپوزیم میں نجی کاروباری اداروں کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا تاکہ نجی معیشت کا تحفظ کیا جائے ۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے چین کا عالمی معیشت میں  حصہ کئی سالوں سے تقریباً 30 فیصد کے لگ بھگ رہا ہے۔ اس معاملے میں چین کی  نجی معیشت “ٹیکس آمدنی کا 50فیصد سے زیادہ ، جی ڈی پی کا 60فیصد سے زیادہ ، تکنیکی جدت طرازی کی کامیابیوں میں 70فیصد سے زیادہ ، روزگار میں 80فیصد سے زیادہ ، اور کاروباری اداروں کی تعداد میں 90فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے”۔لہذا، چین کی نجی معیشت کی صحت مند اور اعلیٰ معیار کی ترقی عالمی اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے.


گزشتہ سال کے اواخر میں نجی معیشت کی ترقی سے متعلق چین کا پہلا بنیادی قانون یعنیٰ نجی معیشت کے فروغ سے متعلق مسودہ قانون کو  نظرثانی کے لیے چین کی قومی عوامی کانگریس  کی قائمہ کمیٹی کو پیش کیا گیا تھا۔یہ اعتماد ظاہر کیا گیا ہے کہ کاروباری ماحول کی مسلسل بہتری کے ساتھ ،  چین میں”نجی معیشت کی ترقی کے وسیع امکانات ہیں  اور نجی کاروباری اداروں اور نجی  صنعتکاروں کے لئے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا صحیح وقت آ چکا ہے”۔ ایسا”چینی اعتماد” دنیا کے لئے موسم بہار کا پیغام لارہا ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ

ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکا کی جانب سے حالیہ ٹیرف میں کچھ ٹیکس چھوٹ اور کچھ ٹیکس اضافے کی ملی جلی پالیسی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ

حقائق نے ثابت کر دیا ہے اور ثابت کرتے رہیں گے کہ ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، تحفظ پسندی کا کوئی راستہ نہیں ہے، اور امریکہ نے دوسروں اور خود کو نقصان پہنچانے کے لئے اندھا دھند محصولات عائد کیے ہیں۔

ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے اپنے غلط اقدامات کو ترک کرے اور مساوات، احترام اور باہمی تعاون کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرے۔

متعلقہ مضامین

  • اڑان پاکستان کے تحت قومی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے: گورنر سندھ
  • ہمیں کم ‘ سندھ کو زیادہ پانی دینے سے بے چینی بڑھ رہی ِ پنجاب کا ارساکو خط
  • کراچی سمیت دیہی سندھ میں بدھ تک گرم ومرطوب موسم کیساتھ معمول سے تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی
  • دنیا میں 30 لاکھ بچے ادویات اثر نہ کرنے کے سبب چل بسے، اصل وجہ کیا ہے؟
  • عام چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ میں فرق
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون
  • امریکہ کے’’مساوی  محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت
  • دنیا کا سب سے بڑا فارم ہاؤس، جو 49 ممالک سے بھی بڑا ہے
  • کراچی، آج گرمی بڑھنے، پارہ 38 پر پہنچنے، شدت 41 درجے کی محسوس ہونے کا امکان