اقوام متحدہ :  چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عالمی حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کے بارے میں چین کا موقف اجاگر  کیا۔بدھ کے روز اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چین نے کثیرالجہتی کے احیاء اور ایک منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں جن پر تمام فریقین کی جانب سے مثبت ردعمل آیا اور چار نکات پر اتفاق کیا گیا ۔ اول ، اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے۔ دوسرا، کثیرالجہتی کا رجحان ناقابل واپسی ہے۔ تیسرا، اتحاد اور ترقی کے رجحان کو نہیں روکا جا سکتا۔ چوتھا، عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کسی تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے صدر  شی جن پھنگ کے تجویز کردہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور ، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے عالمی حکمرانی کی اصلاحات اور بہتری میں چین کی دانشمندی کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں جو بھی تبدیلیاں رونما ہوں ، چین کثیرالجہتی پر عمل جاری رکھے گا، اقوام متحدہ کے اختیارات کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سرمایہ کاری نقل وحمل کے کم اخراجات ،بہتر حکمرانی سے بڑھ سکتی ہے،رپورٹ

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) عالمی بینک نے کہاہے کہ بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری، مارکیٹ کی شفافیت، بہتر حکمرانی اور نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرکے اقتصادی ترقی کو فروغ دیاجاسکتاہے۔ یہ بات عالمی بینک کی ایک حالیہ تحقیقی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ شرنکنگ اکنامک ڈسٹنس کے نام سے جاری رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ترقی پذیر ممالک کو نقل و حمل کے زیادہ اخراجات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ان کی معیشتوں کو نقصان پہنچ رہاہے،ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم آمدنی والے ممالک میں درآمدات و برآمدات کے اخراجات زیادہ ہوتے ہیں، ان ممالک میں خراب سڑکوں، بندرگاہوں اور ناکافی ریلوے نیٹ ورکس کی وجہ سے لاگت اور وقت دونوں زیادہ ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بعض ممالک میں ٹرانسپورٹ مارکیٹ میں اجارہ داری اور غیر مسابقتی رویوں کی وجہ سے کرایوں کی شرح زیادہ ہے جبکہ سرحدی رکاوٹیں اور ضوابط بھی لاگت میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پاکستان میں زیادہ فاصلے کے لئے کرایہ کی شرح کم فاصلے کے مقابلہ میں کم ہے۔ کراچی سے باغ آزادکشمیرتک ٹرانسپورٹ کے اخراجات کراچی سے کوٹری کے مقابلہ میں 78فیصدکم ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اعلیٰ معیار کی سڑکیں اور بندرگاہیں سامان کی ترسیل کے اخراجات کو کم کرسکتی ہیں، اسی طرغ نجی شعبے کی شمولیت اور بندرگاہوں میں ڈیجیٹلائزیشن سے کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نقل و حمل کے اخراجات میں کمی سے نہ صرف بین الاقوامی بلکہ مقامی تجارت میں بھی اضافہ ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرمایہ کاری نقل وحمل کے کم اخراجات ،بہتر حکمرانی سے بڑھ سکتی ہے،رپورٹ
  • غزہ کی تعمیر نو کیلئے 53 ارب ڈالر درکار ہے، اقوام متحدہ
  • اسحاق ڈار کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت
  • اسحاق ڈار کی اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کی یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کی یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات، سرحد پار دہشتگردی اور دیگر امور پر گفتگو
  • اسحاق ڈار کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال
  • نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں چینی فلم “نیژ ا 2” کی خصوصی اسکریننگ کی تقریب
  • پاکستان کو اپنی اقتصادی اصلاحات میں رہنمائی مل سکتی ہے: وزیرخزانہ