ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات؟ اہم اشارہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے اور وہ پراعتماد ہیں کہ صورتحال بہتر ہوگی۔
ٹرمپ کا یوکرین جنگ پر مؤقف ہے کہ امریکا یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا۔ اگر یورپ چاہے تو امن فوج یوکرین میں تعینات کرسکتا ہے جبکہ یوکرین کو بہت پہلے ہی کسی معاہدے پر پہنچ جانا چاہیے تھا۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ شاید اسی ماہ ان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب امریکا اور روس نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیمیں مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکا اور روس کے اعلیٰ سطح کے وفود کی ملاقات ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق روسی وفد سے 4 بنیادی نکات پر اتفاق ہو چکا ہے، مگر کچھ معاملات میں یورپی یونین کو بھی شامل کرنا ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا- روس مذاکرات کے بعد یوکرین تنازع کے لیے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین کو جنگ شروع نہیں کرنی چاہیے تھی، یوکرین معاہدہ کرسکتا تھا۔
اپنی رہائش گاہ مار اے لاگو میں صحافیوں سیگفتگو میں کہا کہ یو کرین سعودی عرب میں امریکا روس اعلی سطح بات چیت میں شامل نہ ہونے کے حوالے سے پریشان ہے لیکن یوکرین کو اس سیقبل 3 سال اور اس سے بھی زیادہ وقت ملا، یہ معاملہ آسانی سیحل ہوسکتا تھا اور معاہدہ کیا جاسکتا تھا۔
ریاض میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پر اعتماد ہیں، ان کے پاس اس جنگ کو ختم کرنے کی طاقت ہے اور روس بھی وحشیانہ بربریت کو روکنا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکا اور روس کے اعلی سطح وفود کی ملاقات ہوئی جس کے بعد امریکا اور روس کے درمیان یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیمیں مقرر کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نیکہا کہ روسی وفد سے 4 اصولی باتوں پر اتفاق ہوا ہے تاہم کئی نکات پر یورپی یونین کو بھی شامل ہونے کی ضرورت ہوگی۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ امریکا کو بتا دیا کہ نیٹو کی توسیع روس کے لیے براہ راست خطرہ ہے، تاہم امریکا روس سفارتی مشنز کے لیے تمام رکاوٹوں کو ہٹانے، مفاہمتی لائحہ عمل تیار کرنے، امریکا روس تعاون کی بحالی کی شرائط طے کرنے اور معاشی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کرنے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔