سابق وزیراعظم نواز شریف کو غلط نکالا گیا لیکن دراصل نکلوایا کس نے تھا؟شیرافضل مروت نے واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی)رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو غلط نکالا گیا۔ نواز شریف کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ اور ثاقب نثار نے مل کر نکلوایا، اس میں پی ٹی آئی کا کوئی کردار نہیں ہوسکتا تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ نواز شریف اور مجھ میں ایک مماثلت ہے۔ نواز شریف کو بھی آج تک سمجھ نہیں آئی کہ انہیں کیوں نکالا گیا؟ اور مجھے کیوں نکالا؟ یہ بات مجھے بھی کبھی سمجھ نہیں آئے گی۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی کو عدت اور سائفر کیس میں سزائیں سنائی گئیں تو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کیمپ میں مٹھائیں تقسیم ہوئیں، جب نواز شریف کو نکالا گیا تو پی ٹی آئی میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
چیمپینز ٹرافی، شرمیلا فاروقی نے اپنے فیورٹ پلیئر کا نام بتادیا
انہوں نے کہا کہ کسی کو کوئی شک نہیں کہ جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ساتھ مل کر نواز شریف کو نکلوایا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ نواز شریف کو جس جرم پر نکالا گیا وہ غلط تھا، انہیں ایون فیلڈ، پاناما پر نکالتے تو اور بات تھی، انہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مصنوعی سیاسی بحران کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے: نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ ایک گروہ سنجیدہ مذاکرات اور سیاسی افہام وتفہیم کی صلاحیت نہیں رکھتا. پاکستان کے عوام اب کسی کو تعمیر و ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے. سیاست اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور قدروں سے ناواقف گروہ کو اب لانگ مارچوں، دھرنوں اور پُرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی. مصنوعی سیاسی بحران پیدا کرنے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سابق وزیراعظم نوازشریف سے سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور امور خارجہ قائمہ کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے جاتی امرا میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام اور بالخصوص ہماری نوجوان نسل کو پُرامن اور ترقی کرتے ہوئے پاکستان کی ضرورت ہے. 2013 میں تعمیر وترقی اور عوامی خوش حالی کا سفر اُسی رفتار سے جاری رہتا تو آج ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت ہوتی نہ کسی اور کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی۔نوازشریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اُن عناصر کے عزائم کو بے نقاب کرنا چاہیئے جو انتشار پھیلانے اور عدمِ استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، یہ لوگ سنجیدہ مذاکرات کرنے اور سیاسی افہام وتفہیم کے ساتھ معاملات حل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کو مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور عوام سے مضبوط رابطے رکھنے چاہئیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے صدر مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔